پاکستان

وزیراعظم نے ڈاکٹر اعجاز منیر کو این ایس پی پی ریکٹر مقرر کرنے کی منظوری دے دی

ڈاکٹر اعجاز منیر کی تعیناتی کا نوٹی فکیشن جاری کیا جاچکا ہے، وہ عیدالفطر کی تعطیلات کے بعد یہ عہدہ سنبھا لیں گے، ذرائع

وزیر اعظم عمران خان نے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن ڈاکٹر اعجاز منیر کو نیشنل اسکول آف پبلک پالیسی (این ایس پی پی) کا ریکٹر مقرر کرنے کی منظوری دے دی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نئے سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کا انتخاب تین سینئر بیوروکریٹس میں سے کیا جائے گا۔

این ایس پی پی کے ریکٹر کے لیے پینل پانچ سینئر بیوروکریٹس پر مشتمل تھا جن میں ڈاکٹر اعجاز منیر کے علاوہ رابعہ جویری آغا، مرزا سہیل عامر، شعیب احمد صدیقی اور فیصل شاہکار شامل تھے۔

اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ وزیر اعظم نے ڈاکٹر اعجاز منیر کی بطور این ایس پی پی ریکٹر تعیناتی کی منظوری دی۔

یہ بھی پڑھیں: سول سروس اصلاحات، افسران کی ترقی کا کڑا معیار مقرر، 'جبری' ریٹائرمنٹ کی راہ ہموار

این ایس پی پی، پاکستان میں سول سرونٹس کی تربیت کا معتبر ادارہ ہے جس کا کام پالیسی سازی اور ان پر مختلف سطح پر عملدرآمد کے لیے سول سرونٹس کی صلاحیتوں کو بڑھانا ہے۔

قبل ازیں 20 اپریل کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے، جو این ایس پی پی بورڈ آف گورنرز کے چیئرمین بھی ہیں، مندرجہ بالا پینل کی منظوری دی تھی۔

اس پینل کی این ایس پی پی کے بورڈ آف گورنرز کی تشکیل کردہ سرچ کمیٹی نے سفارش کی تھی۔

ذرائع کے مطابق ڈاکٹر اعجاز منیر کی بطور این ایس پی پی ریکٹر تعیناتی کا نوٹی فکیشن جاری کیا جاچکا ہے اور وہ عیدالفطر کی تعطیلات کے بعد یہ عہدہ سنبھا لیں گے۔

انہوں نے کہا کہ عیدالفطر کی تعطیلات تک ڈاکٹر اعجاز منیر سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے طور پر فرائض کی انجام دہی جاری رکھیں گے جبکہ نئے سیکریٹری کے انتخاب کے لیے رواں ہفتے کے اختتام تک طاقتور سلیکشن بورڈ کا اجلاس ہونے کا امکان ہے۔

مزید پڑھیں: سول سرونٹس کی کارکردگی بہتر کیسی ہوگی؟

ذرائع نے مزید کہا کہ سیکریٹری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کے عہدے کے لیے سیکریٹری صنعت و پیداوار افضل لطیف، سیکریٹری خزانہ کامران علی افضل اور سیکریٹری سائنس و ٹیکنالوجی ڈاکٹر ارشد محمود کے ناموں پر غور کیا جارہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ شوکت ترین کے وزیر خزانہ بننے کے بعد کامران علی افضل وزارت تبدیل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں کیونکہ وفاقی وزیر اس کام کے لیے اپنی مرضی کا شخص لانا چاہتے ہیں جس کے لیے ان کا تقرر کیا گیا ہے۔

پاک بھارت رابطے: پاکستان کو کن معاملات پر ہوشیار و خبردار رہنا ہوگا؟

آئی پی پیز کے مسائل کے حل کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کا حکم

کورونا کی وہ 10 اقسام جو عالمی ادارہ صحت کی توجہ کا مرکز ہیں