پاکستان

گرمی برداشت کرنے کا حوصلہ نہ ہو تو ایسی خواتین کو فیلڈ میں نہیں آنا چاہیے، فردوس عاشق اعوان

وزیر اعلیٰ پنجاب کی معاون خصوصی کی گزشتہ روز رمضان بازار کے دورے کے دوران اسسٹنٹ کمشنر سیالکوٹ سے تلخ کلامی ہوئی تھی۔

وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کی معاون خصوصی برائے اطلاعات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے گزشتہ روز اسسٹنٹ کمشنر سیالکوٹ کے ساتھ ہونے والی تلخ کلامی پر وضاحت دیتے ہوئے کہا ہے کہ جن خواتین کو گرمی برداشت کرنے کا حوصلہ نہیں ہو انہیں فیلڈ میں نہیں آنا چاہیے۔

لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ گزشتہ روز رمضان بازار میں ہونے والے واقعے پر میڈیا میں آنے سے قبل عمران خان اور وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے رائے طلب کی تھی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعلیٰ نے رمضان بازاروں میں افرا تفری، ناقص اشیائے خورونوش کی فراہمی اور عوام کی سہولت کے بجائے استحصال کا نوٹس لیا اور واقعے کی خود انکوائری کا فیصلہ کیا ہے اور رپورٹ طلب کرلی ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب نے صوبے میں رمضان بازاروں میں لائن میں لگا کر چینی کی فروخت پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت 20 روپے فی کلو چینی پر سبسڈی دیتے ہوئے عوام کو سستی چینی فراہم کر رہی ہے اور اگر وہاں روزے کے دوران لائنوں میں لگا کر ایک کلو چینی فراہم کی جائے تو یہ حکومت پالیسیوں کے خلاف ہے۔

مزید پڑھیں: اسسٹنٹ کمشنر سیالکوٹ کیلئے نازیبا الفاظ کے استعمال پر فردوس عاشق کو تنقید کا سامنا

ان کا کہنا تھا کہ 'عوام کے ٹیکس سے تنخواہ لینے والا ہر شخص عوام کے سامنے جوابدہ ہے اور عوام کے حقوق کے تحفظ کا ضامن ہے'۔

انہوں نے کہا کہ چند میڈیا نے واقعے کو نیا رخ دیا اور کہا کہ پروٹوکول نہ ملنے کی وجہ سے میں نے غصہ کیا۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ 'کسی بھی خاتون کو مشکل کام کرنا ہو اسے فیلڈ میں جانے کے لیے خود کو تیار کرنا چاہیے، جو ٹھنڈے کمروں سے باہر آکر گرمی برداشت کرنے کا حوصلہ نہ رکھتا ہو اسے عوامی شعبے میں نہیں آنا چاہیے اور آسان راستے اختیار کرنے چاہئیں'۔

ان کا کہنا تھا کہ نامی گرامی شاہی خاندان کے درباریوں کا چینی کی لائنوں سے کوئی لینا دینا نہیں تاہم وہ بھی اس میں کود پڑے۔

انہوں نے کہا کہ 'کل رمضان بازار میں بد انتظامی کی صورتحال دیکھنے کو ملی تھی، وہاں بیوروکریسی، افسر شاہی کے حوالے سے ایک بیانیہ بنایا گیا اور چیف سیکریٹری کو حقائق مسخ کرکے بتائے گئے اور جس طرح کا رویہ اختیار کیا گیا اس سے پہلے کئی بازاروں اور یوٹیلٹی اسٹورز کا دورہ کیا کہیں ایسا رویہ دیکھنے کو نہیں ملا تھا'۔

ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ 'اس حوالے سے ایک شاہی خاندان کی راجکماری نے اسے اپنی مرضی کا رنگ بھرا اور ایک ایسا منظرنامہ پیش کیا جس سے عوامی نمائندوں اور سرکاری افسران کے درمیان ٹکراؤ کی عکاسی کریں'۔

قبل ازیں انہوں نے پنجاب کابینہ کے اجلاس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا تھا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار صاحب کی قیادت میں اہم ترین اجلاس میں 32 تحصیلوں میں مستحق طبقے کے لیے 10 ہزار گھر تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: فردوس عاشق نے بازار میں خاتون اسسٹنٹ کمشنر کو ڈانٹ دیا

ان کا کہنا تھا کہ 54 سائٹ پر تعمیر کیے جانے والا سستا گھر اسکیم میں ساڑھے 3 مرلے کے گھر تعمیر کیے جائیں گے جس سے 14 سے 30 ہزار آمدنی والے افراد مستفید ہوں گے جبکہ مکان کی قیمت 14 لاکھ 30 ہزار مقرر کی گئی ہے۔

انہوں نے اعلان کیا کہ وزیر اعظم 5 مئی کو میگا ہاؤسنگ منصوبے کا افتتاح کریں گے۔

گزشتہ روز ہونے والے واقعے کی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ فردوس عاشق اعوان ایک بچت بازار کا دورہ کرنے کے دوران اسسٹنٹ کمشنر سیالکوٹ سونیا صدف پر بھڑک اٹھی تھیں، وہ اس وقت تک سونیا صدف کو برا بھلا کہتی رہیں جب تک وہ جائے وقوع سے چلی نہ گئیں۔

اسسٹنٹ کمشنر سیالکوٹ نے معاون خصوصی کو وضاحت دینے کی کوشش کی تھی لیکن فردوس عاشق اعوان نے ان کی ایک نہ سنی۔

سونیا صدف نے وضاحت دینے کی کوشش کی تھی کہ شدید گرمی کی وجہ سے پھلوں کی کوالٹی متاثر ہوئی لیکن فردوس عاشق نے آرام سے معاملہ نہیں نمٹایا بلکہ کہا کہ یہ آپ کے عملے کا فرض ہے کہ پھلوں کا معیار چیک کریں کیونکہ آپ کو اس کی تنخواہ دی جاتی ہے۔

ویڈیو میں فردوس عاشق اعوان کو کہتے ہوئے سنا گیا کہ ' آپ کی حرکتیں ہی نہیں ہیں اے سی(اسسٹنٹ کمشنر) والی'۔

مزید پڑھیں: آئندہ بجٹ میں جی ڈی پی، افراط زر، ترقیاتی منصوبوں پر توجہ مرکوز ہوگی، وزیر اعظم

فردوس عاشق اعوان نے نامناسب الفاظ استعمال کرتے ہوئے کہا کہ جس نے آپ کو اے سی لگایا ہے ہم اس سے پوچھتے ہیں، جس کے بعد اسسٹنٹ کمشنر وہاں سے چلی گئیں اور فردوس عاشق اعوان اس کے بعد بھی بولتی رہیں۔

بجٹ میں جی ڈی پی، افراط زر، ترقیاتی منصوبوں پر توجہ مرکوز ہوگی، وزیر اعظم

بلوچستان کابینہ میں اختلافات شدت اختیار کرگئے، وزیر سے قلمدان واپس لے لیا گیا

مسلم لیگ (ن) کا این اے 249 کا انتخابی مواد فوج کی تحویل میں دینے کا مطالبہ