دنیا

بھارت میں مسلسل 12ویں روز کورونا کے 3 لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ

ایک ارب 35 کروڑ کی آبادی والے ملک میں وائرس سے متاثرہ افراد کی حقیقی تعداد سرکاری اعدادوشمار سے 5 سے 10 گنا زیادہ ہوسکتی ہے،ماہرین

بھارت میں مسلسل بارہویں روز کورونا سے 3 لاکھ سے زائد کیسز رپورٹ کے گئے جس کے بعد ملک میں وبا سے متاثرین کی تعداد لگ بھگ 2 کروڑ ہوگئی جبکہ مزید 3 ہزار 417 افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔

بھارتی وزارت صحت کے اعداد و شمار کے مطابق ملک میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران 3 لاکھ 68 ہزار 147 نئے کیسز سامنے آنے کے بعد یہاں متاثرہ افراد کی تعداد ایک کروڑ 99 لاکھ جبکہ اموات کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 18 ہزار 959 ہوگئی ہے۔

غیر ملکی خبر ایجنسی 'رائٹرز' کے مطابق طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ ایک ارب 35 کروڑ کی آبادی والے ملک میں وائرس سے متاثرہ افراد کی حقیقی تعداد سرکاری اعداد و شمار سے 5 سے 10 گنا زیادہ ہوسکتی ہے۔

بھارت میں کیسز میں تیزی سے اضافے کے بعد ہسپتال مکمل بھر چکے ہیں، طبی آکسیجن کی قلت پیدا ہوگئی ہے اور مردہ خانوں اور شمشان گھاٹوں میں جگہ کی کمی ہوگئی ہے۔

وبا کے پھیلاؤ کو کم کرنے کے لیے کم از کم 11 ریاستوں اور یونین ٹیریٹریز نے کسی نہ کسی صورت میں بندشیں عائد کردی ہیں، تاہم وزیر اعظم نریندر مودی کی حکومت معاشی اثرات کے باعث ملک بھر میں لاک ڈاؤن نافذ کرنے پر ہچکچاہٹ کا شکار ہے۔

مشی گن یونیورسٹی میں ماہر وبائیات بھرامر مکھرجی نے ٹوئٹر پر کہا کہ 'میری رائے میں قومی سطح پر گھر میں رہنے کا حکم اور طبی ایمرجنسی ڈکلیئر کرنے سے ہی صحت کی موجودہ ضروریات کو پورا کرنے میں مدد ملے گی'۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت: کووڈ-19 کے یومیہ ریکارڈ کیسز، 3500 سے زائد اموات رپورٹ

انہوں نے کہا کہ 'صرف یومیہ کیسز نہیں بلکہ فعال کیسز بھی بڑھ رہے ہیں جن کی اس وقت تعداد تقریباً 35 لاکھ ہے'۔

بھارت میں کورونا کیسز میں اضافہ 2014 میں نریندر مودی کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سب سے بڑا بحران ہے۔

نریندر مودی کو وبا کا پھیلاؤ روکنے کے لیے پیشگی اقدامات نہ اٹھانے اور لاکھوں لوگوں کو مارچ اور اپریل میں 5 ریاستوں میں سیاسی ریلیوں اور مذہبی تہواروں میں شرکت کی اجازت دینے پر شدید تنقید کا سامنا ہے۔

سائنسی مشیروں کے ایک فورم کے پانچ سائنسدانوں نے 'رائٹرز' کو بتایا تھا کہ فورم نے مارچ کے اوائل میں بھارتی حکام کو ملک میں پھیلنے والی کورونا کی نئی اور زیادہ متعدی قسم سے خبردار کیا تھا۔

تاہم تنبیہ کے باوجود حکومت نے وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے اہم پابندیاں نہیں لگائیں۔

کورونا کے بحران سے نمٹنے میں ناکامی سے نریندر مودی اور ان کی جماعت کو سیاسی طور پر بھی نقصان کا امکان ہے۔

مزید پڑھیں: کووڈ-19 بحران: ٹی20 ورلڈ کپ بھارت سے منتقل کرنے کا متبادل منصوبہ تیار

نریندر مودی کی جماعت کو گزشتہ روز ہی مغربی بنگال کے ریاستی انتخابات میں شکست کا سامنا کرنا پڑا، تاہم پڑوسی ریاست آسام میں اسے فتح ملی۔

بھارت میں آئندہ عام انتخابات 2024 میں ہوں گے۔

اتوار کو بھارت کی 13 اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں کے دستخط شدہ خط میں نریندر مودی پر زور دیا گیا تھا کہ وہ مفت ملک گیر ویکسی نیشن کا فوری آغاز کریں اور ہسپتالوں اور صحت مراکز کو آکسیجن کی ترجیحی فراہمی یقینی بنائیں۔

کئی ریاستوں نے ویکسین کی عدم دستیابی پر ہفتہ سے زائد عمر کے افراد کے لیے ویکسی نیشن کے آغاز کی مہم ملتوی کردی تھی۔

کورونا کا شکار رندھیر کپور کی حالت میں بہتری

وفاقی حکومت کا انتخابی اصلاحات متعارف کروانے کا فیصلہ

ایران: سپریم لیڈر نے وزیر خارجہ کے بیان کو ایک 'بڑی غلطی' قرار دے دیا