پاکستان

کورونا وائرس: پاکستان میں مزید 4 ہزار 414 افراد متاثر، 113 اموات رپورٹ

گزشتہ 24 گھنٹوں میں وائرس کا شکار مزید 5 ہزار 193 مریض صحتیاب ہوئے، فعال کیسز کی تعداد 89 ہزار 661 تک پہنچ گئی۔

پاکستان بھر میں ان دنوں عالمی وبا کی وجہ بننے والے کورونا وائرس کی تیسری لہر عوام کو تیزی سے متاثر کررہی ہے جس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے ہفتے میں 2 دن مکمل لاک ڈاؤن بھی کیا جارہا ہے۔

کورونا وائرس کے اعداد و شمار مرتب کرنے کے لیے تیار کی گئی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں ملک میں مزید 4 ہزار 414 افراد وائرس سے متاثر ہوئے جبکہ مزید 113 افراد انتقال کرگئے۔

ملک میں کورونا وائرس کی یومیہ تشخیص کے تحت یکم مئی کو مجموعی طور پر کووڈ-19 کے 45 ہزار 275 ٹیسٹ کیے گئے جس کے نتیجے میں 4 ہزار سے زائد افراد میں وبا کی تصدیق کے بعد کورونا کیسز کے مثبت آنے کی شرح 9.74 فیصد رہی۔

مذکورہ اضافے کے بعد پاکستان میں 2 مئی کی شام تک مجموعی طور پر 8 لاکھ 29 ہزار 933 افراد میں کورونا وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے جن میں سے 18 ہزار 70 مریض انتقال کرچکے ہیں۔

علاوہ ازیں گزشتہ 24 گھنٹوں میں وائرس کا شکار مزید 5 ہزار 193 مریض صحتیاب ہوئے جس کے بعد کورونا سے صحتیاب ہونے والے افراد کی مجموعی تعداد 7 لاکھ 22 ہزار 202 تک جاپہنچی ہے۔

ملک میں اس وقت کورونا وائرس سے صحتیابی کی شرح 87 فیصد ہے جبکہ وبا کے 89 ہزار 661 فعال کیسز موجود ہیں۔

اموات اور کیسز کے لحاظ سے ان دنوں صوبہ پنجاب سب سے زیادہ متاثر ہے جبکہ گلگت بلتستان میں کورونا کی تینوں لہروں کے دوران مجموعی طور پر سب سے کم کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کے پہلے کیس کی تصدیق 26 فروری 2020 کو ہوئی تھی، جس کے بعد سے وبا کے پھیلاؤ میں اتار چڑھاؤ جاری ہے اور اب تک وائرس کی 2 لہریں ملک کو متاثر کرچکی ہیں جبکہ تیسری لہر کا پھیلاؤ تیزی سے جاری ہے اور اس پر قابو نہ پانے کی صورت میں متوقع سنگین صورتحال سے بھی بار بار خبردار کیا جارہا ہے۔

کورونا وائرس کے کیسز اور اموات میں اضافے کے پیشِ نظر اس وقت پابندیوں میں سختی کردی گئی ہے جبکہ عیدالفطر کی تعطیلات کے دوران پبلک پارکس، ریسٹورنٹس اور ہوٹلز بھی بند رکھنے کا اعلان کیا گیا ہے اور ایس او پیز پر عملدرآمد کے لیے فوج کو تعینات کیا گیا ہے۔

2 مئی 2021 تک کورونا وائرس کیسز اور اموات کی صورتحال کچھ یوں رہی:

پنجاب

صوبہ پنجاب ان دنوں کورونا وائرس کی تیسری لہر سے سب سے زیادہ متاثر ہے جہاں گزشتہ 24 گھنٹوں میں وبا کے مزید ایک ہزار 707 کیسز کی تصدیق ہوئی جبکہ 50 اموات رپورٹ ہوئیں۔

پنجاب میں مجموعی طو پر کورونا وائرس سے 3 لاکھ 4 ہزار 889 کیسز افراد متاثر جبکہ 8 ہزار 550 انتقال کرچکے ہیں۔

سندھ

صوبہ سندھ میں بھی اب وبا کی تیسری لہر کا پھیلاؤ بڑھ رہا ہے اور سندھ میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے مزید ایک ہزار 178 کیسز کی تصدیق ہوئی جبکہ مزید 13 افراد جان کی بازی ہار گئے۔

مذکورہ اضافے کے بعد سندھ میں کورونا سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 84 ہزار 738 جبکہ اموات کی مجموعی تعداد 4 ہزار 658 تک جا پہنچی ہے۔

خیبرپختونخوا

کورونا وائرس کی تیسری لہر نے پنجاب کے بعد خیبرپختونخوا کو لپیٹ میں لیا تھا جہاں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کووڈ-19 کے مزید 864 کیسز اور 40 اموات رپورٹ ہوئیں۔

سال 2020 سے لے کر 2 مئی 2021 تک خیبر پختونخوا میں مجموعی طور پر ایک لاکھ 19 ہزار 277 افراد وبا سے متاثر جبکہ 3 ہزار 350 مریض لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

بلوچستان

بلوچستان میں کورونا وائرس کے 159 کیسز سامنے آئے جبکہ ایک مریض وبا سے انتقال کرگیا۔

نئے کیسز کے اضافے کے بعد بلوچستان میں عالمی وبا سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 22 ہزار 528 اور اموات کی مجموعی تعداد 238 تک پہنچ گئی تھی۔

اسلام آباد

کورونا کی تیسری لہر نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کو بھی متاثر کیا ہے جہاں گزشتہ 24 گھنٹوں میں کورونا وائرس کے مزید 394 کیسز سامنے آئے جبکہ 8 مریض انتقال کرگئے۔

اسلام آباد میں کورونا متاثرین کی مجموعی تعداد 75 ہزار 892 ہے جبکہ 691 افراد وبا سے انتقال کرچکے ہیں۔

آزاد کشمیر

آزاد کشمیر میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا وائرس کے مزید 110 کیسز کی تصدیق ہوئی جبکہ ایک مریض انتقال کرگیا۔

مذکورہ اضافے کے بعد آزاد کشمیر میں کورونا وائرس مجموعی طور پر 17 ہزار 297 افراد کو متاثر کرچکا ہے جبکہ 477 افراد کی موت کا سبب بھی بنا ہے۔

گلگت بلتستان

کورونا وائرس سے سب سے کم گلگت بلتستان متاثر ہوا ہے اور وہاں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 2 کیسز سامنے آئے اور کوئی اموات رپورٹ نہیں ہوئیں۔

گلگت بلتستان میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 5 ہزار 312 جبکہ اموات کی مجموعی تعداد 107 ہوگئی ہے۔

کووڈ-19 کی نئی قسم کی روک تھام کے پیش نظر افغان، ایران سرحد مسافروں کیلئے بند

'گوجرانولہ میں وینٹیلیٹرز پر گنجائش نہیں، لاہور میں 81 فیصد سے زائد مریضوں کے زیر استعمال ہیں'

کیا سیب کا سرکہ واقعی بہت زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے؟

کیا سیب کا سرکہ واقعی بہت زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے؟