صارفین کیلئے بجلی کے نرخوں میں 63 سے 68 پیسے فی یونٹ کمی کا امکان
اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کہا ہے کہ وہ مارچ میں استعمال ہونے والی بجلی کے لیے ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی وجہ سے نرخوں میں فی یونٹ 63 سے 68 پیسے کمی کرے گا۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایڈجسٹمنٹ سے بجلی کے صارفین کو مارچ کے مہینے کے لیے 5 ارب 40 کروڑ روپے کا ریلیف ملے گا۔
مزید پڑھیں: بجلی کی قیمت میں فی یونٹ 64 پیسے اضافہ
ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے بارے میں نیپرا کے چیئرمین توصیف ایچ فاروقی کی زیر صدارت عوامی سماعت میں سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) اور نیشنل پاور کنٹرول سینٹر (این پی سی سی) کو نظام میں سستی اور مؤثر صلاحیت کے باوجود مہنگے بجلی پاور پلانٹ کو استعمال کرنے پر 12 ماہ سے تنقید کا سامنا ہے۔
چیئرمین نیپرا نے کہا کہ سی پی پی اے کو اس نظام کا آپریٹر ہونے کی وجہ سے غیر معاشی صلاحیت کے استعمال کے خلاف دفاع کی پہلی لائن کا کام کرنا چاہیے تھا۔
انہوں نے کہا کہ ایسی صورتحال میں سی پی پی اے کے لیے آزاد نظام اور مارکیٹ آپریٹر (آئی ایس ایم او) بننا ایک چیلنج بن سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیپرا کی ٹیم کی جانب سے جن کمزوریوں کو اجاگر کیا جارہا ہے ان کی نشاندہی سی پی پی اے کو بجلی کے نظام کے نگران کی حیثیت سے کی جانی چاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 5 روپے 50 پیسے تک کی کمی کا امکان
انہوں نے سی پی پی اے کو ہدایت کی کہ ایف سی اے کے وقت بجلی کی ترسیل کے احکامات کے معاشی تجزیے کے لیے اپنے ماضی کے وعدوں کا احترام کرے۔
نیپرا کے عملے نے بتایا کہ اکنامک میرٹ آرڈر (ای ایم او) سے انحراف کے لیے تقریباً 67 کروڑ 70 لاکھ روپے اضافی لاگت کا دعویٰ کیا گیا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس میں مارچ 2021 کے دوران اوسطاً آر ایل این جی کے مختص رقم کے حساب سے 2 کروڑ 20 لاکھ روپے شامل تھے، جو 600 ایم ایم سی ایف ڈی کے مطالبے کے مقابلے میں 466 ایم ایم سی ایف ڈی تھی۔
این پی سی سی کے دعوے پر 45 کروڑ 70 لاکھ روپے کی مزید رقم کی اطلاع دی گئی تھی جو یاد دہانیوں کے باوجود متعلقہ اعداد و شمار سے مطابقت نہیں رکھتی۔
مزید پڑھیں: صارفین کیلئے بجلی کے نرخوں میں 61 پیسے فی یونٹ کمی کا امکان
بتایا گیا ہے کہ بجلی کمپنیوں نے ایف سی اے میں 63 پیسے کی کمی کا مطالبہ کیا تھا جو ای ایم او خلاف ورزیوں کے خلاف ایڈجسٹ کرنے پر فی یونٹ 68 پیسے فی یونٹ کم ہونی چاہیے۔
نیپرا کے چیئرمین نے کہا کہ جمعہ تک این پی سی سی اور سی پی پی اے کے فراہم کردہ ثبوتوں پر منحصر ہے کہ ٹیرف میں کٹوتی فی یونٹ 63 سے 68 پیسے ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ ہوسکتا ہے کہ 15 ماہ کے بعد ایندھن پر مبنی ٹیرف کم ہو رہا ہو۔
ریگولیٹر کی منظوری پر ایندھن کی کم لاگت کو مئی کے آئندہ بلنگ مہینے میں صارفین کے بلوں میں ایڈجسٹ کیا جائے گا۔