دنیا

غلط فیصلوں کی روک تھام: چینی عدالتوں کے رہنما اصول جاری

چین میں عدالتوں کی طرف سے غلط اور نانصافی پر مبنی فیصلوں کی روک تھام کے لئے پہلی مرتبہ رہنما اصول جاری کردیے گئے۔

بیجنگ: چین میں عدالتوں کی طرف سے غلط اور نانصافی پر مبنی فیصلوں کی روک تھام کے لئے پہلی مرتبہ رہنما اصول جاری کردیے گئے۔

چین کے سرکاری میڈیا کی رپورٹس کے مطابق عدالتوں کے لئے رہنما اصول چین میں بعض اعلیٰ نوعیت کے مقدمات کے عدالتی اسکینڈلز کے بعد جاری کیے گئے ہیں۔

چینی میڈیا کا کہنا ہے کہ عدالتوں کے لیے پہلی مرتبہ اس قسم کے رہنما اصول جاری کیے گئے ہیں جن میں پہلے سے جاری اصول بھی شامل ہیں۔

یہ رہنما اصول چین کی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کی طرف سے قائم سیاسی اور قانونی امور کے کمیشن کی طرف سے جاری کیے گئے ہیں۔

رہنما اصولوں میں کہا گیا ہے کہ مقدمات میں قصور وار ثابت نہ ہونے والوں کو سزا دینے سے گریز کیا جائے اور غلط فیصلوں کی صورت میں پولیس، ججز اور وکلاء ذمے دار ہوں گے اور وہ اس ضمن میں اپنے کردار کے لیے زندگی بھر ذمہ دار رہیں گے۔

رہنما اصولوں میں مزید کہا گیا ہے کہ عدالتیں مجرم ثابت نہ ہونے والوں کی بے گناہی کے بارے میں واشگاف اور واضح اعلان کریں جبکہ ناکافی شہادتوں پر کوئی فیصلہ جاری نہ کریں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ رہنما اصول حال ہی میں کئی مشہور مقدمات کے غلط فیصلوں کی مثالیں ملنے کے بعد عوامی مطالبہ پر جاری کئے گئے ہیں۔

رپورٹ میں 2004ء میں ایک مرد اور اس کے چچا کو 17 سالہ لڑکی سے زیادتی پر دی جانے والی سزائے موت کا حوالہ دیا گیا ہے جبکہ ان دونوں افراد کو اپیل پر متعلقہ عدالت نے قرار دیا کہ ناکافی شہادت اور ناکافی ثبوت پر انہیں سزا نہیں دی جا سکتی۔