پنجاب کے چھوٹے اضلاع میں مثبت کیسز کی شرح میں اضافے نے خطرے کی گھنٹی بجادی
لاہور: پنجاب کے اضلاع اوکاڑہ، وہاڑی اور ساہیوال میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کورونا کیسز مثبت آنے کی شرح بالترتیب 51، 41 اور 35 فیصد رپورٹ کی گئی جس سے یہ خطرہ بڑھ گیا ہے کہ وائرس اب بڑے آبادی والے شہروں سے دیہی علاقوں میں پھیل رہا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق سرکاری اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 12 اضلاع میں خطرناک حد تک اعلیٰ مثبت شرح ریکارڈ کی گئیں جن میں لاہور 19.5 فیصد، راولپنڈی 12 فیصد، فیصل آباد 11.5 فیصد، اور ملتان 8.1 فیصد شامل ہیں اور صوبے کی مثبت کیسز کی شرح 11.5 فیصد ہے۔
طبی ماہرین نے خبردار کیا کہ یہ وائرس چھوٹے اضلاع میں پھیل رہا ہے جہاں پہلے بہت کم کیسز اور اموات سامنے آتی تھیں۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت پنجاب کو بڑے شہروں سے چھوٹے شہروں میں مریضوں کے بڑے پیمانے پر سفر کو روکنے کے لیے اقدامات کرنا ہوں گے بصورت دیگر دیہی علاقوں میں بھی انفیکشن پھیل سکتا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس کے مجموعی کیسز 8 لاکھ سے متجاوز
سرکاری اعداد و شمار میں یہ بھی بتایا گیا کہ لاہور کے سرکاری ہسپتالوں میں بستروں کی کمی ہے خاص طور پر انتہائی نگہداشت یونٹس (آئی سی یو) میں، جہاں وینٹیلیٹرز ہوتے ہیں۔
اعداد و شمار سے پتا چلتا ہے کہ لاہور کے 7 بڑے ٹیچنگ ہسپتالوں کے آئی سی یوز میں بستر کی گنجائش یا تو 100 فیصد یا 90 فیصد تک بھر چکی ہے۔
دریں اثنا گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں مزید 26 مریض وائرس سے ہلاک ہوگئے جس کے بعد پنجاب میں اموات کی تعداد 7 ہزار 990 ہوگئی۔
اس کے علاوہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 2 ہزار 190 مزید افراد وائرس کا شکار ہوئے جس کے بعد پنجاب میں مجموعی کیسز کی تعداد 2 لاکھ 90 ہزار 788 ہوگئی۔
محکمہ صحت کے عہدیدار کے مطابق لاہور جنرل ہسپتال کو آئندہ چند روز میں 10 مزید وینٹیلیٹر ملیں گے۔
وزیر صحت پنجاب ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا کہ حکومت نے متاثرہ افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافے کو مدنظر رکھتے ہوئے کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے بستر اور دیگر سہولیات بڑھانے کا منصوبہ بنایا ہے۔
وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کی ہدایت پر اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے صوبائی وزیر صحت نے کورونا وائرس کے پھیلاؤ کی صورتحال اور نظام کی صلاحیت اور دستیاب سہولیات کے ساتھ ساتھ مطلوبہ سہولیات کا بھی جائزہ لیا۔
اجلاس میں اسپیشل سیکریٹری ہیلتھ سلوت سعید، ایڈیشنل سیکریٹری عثمان خالد، ڈاکٹر سلمان شاہد، پروفیسر ڈاکٹر محمود شوکت، کنسلٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر اسد اسلم خان، پروفیسر ڈاکٹر ثاقب سعید اور پنجاب انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر پروفیسر ڈاکٹر ثاقب شفیع بھی موجود تھے۔
سلوت سعید اور ڈاکٹر اسد اسلم نے ہسپتالوں مں بستروں، آکسیجن سے لیس بستروں اور دیگر سہولیات کی دستیابی کے بارے میں اجلاس کو آگاہ کیا۔
وزیر صحت کا کہنا تھا کہ ’ہم سرکاری ہسپتالوں میں کورونا وائرس کے مریضوں کے لیے مخصوص بستروں میں اضافہ کر رہے ہیں‘۔
یہ بھی پڑھیں: سستی 'یونیورسل' کورونا وائرس ویکسین کی تیاری میں پیشرفت
انہوں نے بتایا کہ کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کی وجہ سے ہم وینٹیلیٹرز اور آکسیجن سے لیس بستروں کی تعداد میں بھی اضافہ کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت پنجاب زیادہ سے زیادہ وینٹیلیٹرز کی فراہمی کے لیے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی سے مستقل رابطے میں ہے فی الوقت ’آکسیجن کا اسٹاک اور رسد کافی ہے‘۔
انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ چہرے پر ماسک کا استعمال کریں اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہدف کے مطابق پنجاب میں ویکسینیشن کا عمل جاری ہے۔