عینک والا جن کی کاسٹ کی ابتر صورتحال، وزیراعظم سے مدد کی درخواست
طلسماتی طاقت کے حامل جنوں اور پریوں کے قصوں سے بھرپور ڈراما سیریز عینک والا جن کو پاکستان میں جتنی مقبولیت حاصل ہوئی، وہ بہت کم ڈراموں کو ہی مل سکی۔
پی ٹی وی کا یہ ڈراما طویل عرصے تک نشر ہوتا رہا اور آج بھی اس کے ڈائیلاگز لوگوں کو یاد ہیں۔
تاہم ڈرامے میں کام کرنے والی کاسٹ کا حال اب زیادہ اچھا نہیں اور اداکار یاسر حسین نے سوشل میڈیا کے ذریعے وزیراعظم سے ان کی مدد کی درخواست کی ہے۔
یاسر حسین نے انسٹاگرام اسٹوری میں ماضی کی ایک تصویر پوسٹ کی جس میں موجودہ وزیراعظم عمران خان عینک والا جن میں کام کرنے والے اداکاروں کے ساتھ کھڑے ہیں۔
یاسر حسین نے بتایا کہ عینک والا جن میں کام کرنے والے اداکار بہت زیادہ مالی مشکلات کا سامنا کررہے ہیں۔
یہ پوسٹ اس وقت کی گئی ہے جب مختلف اداکاروں کی جانب سے ان کے کام کی رائلٹی کے حصول کے لیے ایک ملک گیر مہم چلائی جارہی ہے۔
یاسر حسین نے بتایا کہ عینک والا جن کی کاسٹ کو ڈرامے کے اختتام کے بعد مزید کام نہیں ملا۔
یہ ایسے ٹی وی اداکاروں کے لیے عام مسئلہ ہے جو کسی شو میں طویل عرصے تک کام کرتے ہیں اور ان کے کردار اتنے مشہور ہوجاتے ہیں کہ دیگر ڈائریکٹرز ان کو کاسٹ کرنے سے گھبراتے ہیں۔
ان ڈائریکٹرز کو لگتا ہے کہ ان کے ڈراموں میں وہ اداکار اپنے سابقہ کردار کے اثر سے باہر نہیں نکل سکے گا۔
یاسر حسین نے اپنی پوسٹ میں لکھا 'کیا آپ جانتے ہیں کہ عینک والا جن کی کاسٹ کو دوبارہ کاسٹ نہیں یا گیا، ان میں سے آدھے لوگ بھوک سے مرگئے اور باقی افراد میں سے کچھ امداد پر زندہ ہیں'۔
انہوں نے للکھا 'وزیراعظم عمران خان ان فنکاروں نے ہسپتال سے پارٹی بنانے تک آپپ کا ساتھ دیا، ان کی حالت پر رحم کریں'۔
2015 میں عینک والا جن میں زکوٹا جن کا کردار ادا کرنے الے مطلوب الرحمن المعروف منا لاہوری نے ایک انٹرویو میں شکوہ کیا تھا کہ زندگی کے مشکل ترین دور میں فنکار برادری، آرٹس کونسل یا حکومت کی جانب سے ان کا حال پوچھنے کوئی نہیں آیا اور نہ ہی علاج و گزربسر کے لیے مدد کی۔
ان کا کہنا تھا ' وزیراعلیٰ پنجاب کی جانب سے کبھی کبھار چیک مل جاتے ہیں مگر وہ بھی باقاعدگی سے نہیں ملتے'۔
اس انٹرویو میں ان کی اہلیہ رخسانہ کا کہنا تھا کہ پیسے نہ ہونے کی وجہ سے پرانا گھر چھوڑ کر انہیں لاہور کے غیر آباد علاقے میں منتقل ہونا پڑا جہاں آس پاس کوئی مکان نہیں تھا۔
مگر زندگی کے آخری لمحات تک ان کی مشکلات میں کمی نہیں آسکی تھی اور ان کا انتقال 2018 میں ہوا تھا۔
اسی طرح 2017 میں بل بتوڑی کا کردار ادا کرنے والی نصرت آرا بیگم کا انتقال ہوا تھا۔
انہوں نے بھی طویل بیماری کا سامنا کیا جبکہ مالی مشکلات کے باعث علاج معالجے کی سہولیات تک رسائی میں مشکلات کا سامنا بھی ہوا۔
انتقال سے کچھ عرصے ہہلے نصرت آرا بیگم نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا تھا میرے پیر ہر وقت چلنے کے باعث زخمی ہوچکے ہیں، میرے سر پر چھت نہیں، میری بس یہ خواہش ہے کہ کوئی میری رہائش کا انتظام کردے'۔