پاکستان

وزیراعظم بتائیں ایس او پیز پر عمل درآمد کیلئے بنائی گئی ٹائیگر فورس ناکام ہوگئی؟ بلاول

عمران خان کو سمجھنا ہوگا کہ وائرس کو قابو کیے بغیر ملک میں معاشی سرگرمیوں کو تیز کرنا ممکن نہیں ہے، چیئرمین پیپلز پارٹی

چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے ملک میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ پر تشویش کا اظہار اور حکومت پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان بتائیں کہ ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے جو ٹائیگر فورس بنائی تھی، کیا وہ ناکام ہوگئی؟

بلاول بھٹو زردای نے اپنے بیان میں ملک بھر میں کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے والے افراد کے ورثا سے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کورونا وائرس کی تیسری لہر کے پھیلاؤ کے کڑے وقت میں ملک بھر کے ہیلتھ ورکرز کے ساتھ کھڑی ہے۔

مزید پڑھیں: ملک میں کورونا وائرس سے ریکارڈ 157 اموات، 5 ہزار 908 افراد متاثر

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ پنجاب اور خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس حکومتی نااہلی کی وجہ سے آج قابو سے باہر ہوچکا ہے اور اگر بروقت لاک ڈاؤن کرلیا جاتا تو وبا کے پھیلاؤ کو باآسانی روکا جاسکتا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ویکسی نیشن وہ واحد طریقہ ہے کہ جس کو اختیار کرکے کورونا وائرس اور اس کے نتیجے میں لاک ڈاؤن سے ہونے والی معاشی مشکلات سے بچا جاسکتا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان کو سمجھنا ہوگا کہ وائرس کو قابو کیے بغیر ملک میں معاشی سرگرمیوں کو تیز کرنا ممکن نہیں جبکہ وائرس ریلیف فنڈ کے ایک، ایک روپے کا حساب دینا ہوگا۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان بتائیں کہ وائرس کی ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے جو ٹائیگر فورس بنائی تھی، کیا وہ ناکام ہوگئی؟

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ کورونا کی تیسری لہر وائرس کی وہ برطانوی قسم ہے جو حکومتی نااہلی کی وجہ سے ایئرپورٹس پر کڑی نگرانی نہ ہونے کے سبب ملک میں آئی اور عمران خان نے کورونا وائرس کا شکار ہونے کے باوجود قرنطنیہ میں 5 رکنی اجلاس کی سربراہی کی۔

یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب نے پاکستان سمیت کئی ممالک کیلئے سفری پابندیوں میں اضافہ کردیا

انہوں نے کہا کہ جس ملک کا وزیراعظم وائرس کا شکار ہوکر احتیاط نہ کرے، اس ملک میں عام آدمی کیسے ایس او پیز کا خیال کرے گا۔

بلاول بھٹو زرداری نے کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ نااہل، نالائق اور سلیکٹڈ حکمران کی غلط حکمت عملی کے سبب کورونا وائرس کی تیسری لہر ملک میں قابو سے باہر ہورہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی حکومت کی کورونا سے بچاؤ کی مؤثر آگاہی مہم نہ چلانے کی وجہ سے ملک میں ایس او پیز پر رضاکارانہ عمل کا رجحان تقریباً ختم ہوچکا ہے، جبکہ دنیا ویکسین لگا کر وبا سے باہر نکل رہی ہے اور بدقسمتی سے ملک میں ویکسین نہ ہونے کے برابر ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر موجودہ رفتار سے کورونا سے بچاؤ کی ویکسین لگائی جاتی رہی تو پاکستان میں 3 سے زائد برس میں صرف 20 فیصد آبادی کو ویکسین لگ سکے گی اور حکومت اگر چاہتی تو بروقت بڑے پیمانے پر کورونا ویکسین خرید سکتی تھی مگر وزیر اعظم عمران خان کی کوشش مفت امدادی ویکسین کا حصول رہی۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ چین اگر ویکسین عطیہ نہیں کرتا تو پاکستان میں فوری طور پر فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کو ڈوز فراہم کرنے کا سلسلہ نہ شروع ہوپاتا۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کی کورونا ویکسین کی بروقت بڑے پیمانے پر خریداری میں مکمل ناکامی کا خمیازہ پاکستان کے عوام بھگت رہے ہیں اور دنیا میں چند سو روپوں کی کورونا ویکیسن کی ایک خوراک کی قیمت پاکستان میں ہزاروں روپے میں ہے۔

مزید پڑھیں: بھارت: عالمی وبا کی سنگین صورتحال کے باعث نظام صحت متاثر، متعدد ہسپتالوں میں آکسیجن ختم

ان کا کہنا تھا کہ کورونا وائرس کی ویکسین مفت یا کم از کم عالمی منڈی کی اصل قیمت کے مطابق ملنا عوام کا بنیادی حق ہے۔

انہوں نے کہا ہ پنجاب کی وزیر صحت کے بیان کہ لوگ ویکسین اپنی ذمہ داری پر لگوائیں ہم ذمہ دار نہیں، سے عوام میں ویکسین سے متعلق خوف اور شک پیدا ہوگیا ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ وفاقی حکومت کورونا وائرس کے حوالے سے اب تک ملک میں صحت کی سہولیات کو بہتر بنانے کے لیے قابل ذکر اقدامات نہیں کرسکی ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ پاکستان کے دیگر صوبوں کو سندھ حکومت کی طرز پر کورونا وائرس سے بچاؤ کے اقدامات کرنا ہوں گے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ سندھ میں ہر 10 لاکھ میں سے 73 ہزار 337 افراد کے کورونا ٹیسٹ ہوئے جبکہ پنجاب میں ہر 10 لاکھ میں سے 40 ہزار 35 افراد کے کورونا ٹیسٹ ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: طرز زندگی کی وہ عام عادت جو کووڈ 19 کی سنگینی کا خطرہ بڑھائے

انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ سندھ حکومت محدود وسائل اور اختیارات کے باوجود صوبے کے عوام کو کورونا سے بچانے کےلیے کوئی کسر نہیں چھوڑے گی۔

بلال بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی، کورونا وائرس سے نمٹنے میں ناکامی پر حکومت کی نااہلی کو ہر فورم پر بے نقاب کرتی رہے گی۔

خیال رہے کہ پاکستان میں کورونا وائرس کی صورتحال مسلسل بگڑ رہی ہے جس کے پیشِ نظر نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے مزید پابندیاں عائد کرتے ہوئے ایس او پیز پر عمل درآمد کے لیے فوج کی خدمات بھی حاصل کرلی ہیں، جبکہ جمعہ کو ملک میں وبا سے ریکارڈ 157 اموات ہوئیں۔

کووِڈ-19 کے اعداد و شمار کے لیے بنائی گئی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں پاکستان میں مزید 5 ہزار 908 افراد وائرس سے متاثر ہوئے جبکہ 157 مریض انتقال کر گئے۔

ملک میں کورونا وائرس سے ریکارڈ 157 اموات، 5 ہزار 908 افراد متاثر

'میں نے گواہی دی تھی کہ نائن زیرو سے ملنے والا اسلحہ لائسنس یافتہ تھا'

سوات میں ریسٹورنٹ کھولنے والی پہلی خاتون