سیاحت کی بدولت بیرون ملک کے تمام قرضے واپس کر سکتے ہیں، وزیراعظم
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سیاحت اس ملک کا مستقبل ہے اور اگر ہم سیاحت کو ترقی دیں تو اپنے بیرون ملک کے تمام قرضے واپس کر سکتے ہیں۔
مری میں پنجاب ہاؤس کو کوہسار یونیورسٹی میں تبدیل کردیا گیا اور وزیراعظم عمران خان نے یونیورسٹی کا افتتاح کیا۔
مزید پڑھیں: سال کے 12 ماہ، پاکستان میں سیاحت کیلئے کب،کہاں جاسکتے ہیں؟
یونیورسٹی کے افتتاح کے موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہاں اتنی آبادی ہو چکی ہے لیکن کوئی ہسپتال نہیں ہے، نتھیا گلی میں ایک بنیادی صحت کا مرکز ہے اور وہاں صرف ایک ڈاکٹر ہے لیکن یہاں بہت زیادہ سیاح آتے ہیں جن کے لیے وہ ناکافی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس علاقے میں 370 کنال کی جگہ خالی پڑی تھی اور وہاں ہسپتال بنانے کا منصوبہ جس کا بھی ہے میں اسے مبارکباد پیش کرتا ہوں۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام کی سب سے بڑی ضرورت یہ ہے کہ ایک حکومت ان کی صحت کا دھیان رکھے اور تعلیم فراہم کرے کیونکہ تعلیم سے ہی ایک شخص ترقی کرتا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ کوہسار یونیورسٹی یہاں کا مستقبل ہے، وہی قوم عظیم بنتی ہے جو آگے کا سوچتی ہے اور تعلیم کے بغیر قوم آگے نہیں بڑھتی۔
یہ بھی پڑھیں: سال 2021 میں سیاحت کیلئے 52 بہترین مقامات میں لاہور شامل
انہوں نے کہا کہ میں پورا پاکستان اور دنیا بھی دیکھی ہوئی ہے اور میں آپ کو یقین دلاتا ہوں کہ اللہ نے جو نعمتیں ہمارے ملک کو بخشی ہیں، ہمیں بھی نہیں پتا اور اسی لیے ہم ناشکری کر جاتے ہیں اور اگر ہمیں اندازہ ہو جائے تو ہم سارا وقت اس کا شکر ادا کرتے رہیں کیونکہ اس نے پاکستان میں کسی چیز کی کمی نہیں چھوڑی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اس ملک میں سیاحت سے اتنا پیسہ کما سکتے جو ہمارے برآمدات اور ترسیلات زر سے زیادہ ہو گا اور ہم سیاحت سے ہی اپنے قرضے واپس کر سکتے ہیں لیکن ہماری سیاحت مری میں آ کر رک جاتی تھی۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ہمارے ملک میں اگر آپ خیبر پختونخوا اور شمالی علاقے جات کی طرف جائیں تو کئی علاقے مری اور نتھیا گلی بن سکتے ہیں لیکن ان پر توجہ نہیں دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ اب پاکستان بدلنے والا ہے اور یہ سارے علاقے ترقی کریں گے کیونکہ ہماری سیاحت ہر سال دوگنی ہو رہی ہے، ابھی بیرون ملک سے لوگ نہیں آ رہے بلکہ اندر سے ہی سیاحت بڑھتی جا رہی ہے جس کی بڑی وجہ موبائل فون ہیں کیونکہ جو بھی گھومنے جاتا ہے وہ موبائل سے تصویر لے لیتا ہے اور فیس بک پر لگاتا ہے، لوگ اسے دیکھ کر وہاں پہنچ جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستانی سیاحت پر کورونا بحران کے بڑھتے سائے اور خدشات
ان کا کہنا تھا کہ سیاحت اس ملک کا مستقبل ہے، اگر ہم نے سیاحت کو ترقی دی تو اپنے بیرون ملک کے قرضے واپس کر سکتے ہیں۔
اس موقع پر عمران خان نے سوئٹزرلینڈ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ سوئٹزرلینڈ ہمارے شمالی علاقہ جات کا نصف بنتا ہے اور وہاں ہمارے شمالی علاقہ جات کے مقابلے میں بہت کم خوبصورتی ہے کیونکہ دنیا کے 10 سے 12 اونچے پہاڑوں میں سے آدھے ہمارے شمالی علاقوں میں ہیں لیکن سوئٹزرلینڈ نے سیاحت کو ترقی دی اور اسے سائنس بنایا۔
انہوں نے کہا کہ کوہسار یونیورسٹی سے نوجوانوں کو نہ صرف روزگار ملے گا بلکہ آپ اپنی سیاحت کے لیے چھوٹے چھوٹے گیسٹ ہاؤسز بنا سکیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم اب سڑکیں بھی بنا رہے ہیں، سوات موٹر وے بن گیا ہے اور اب چترال تک لوگوں کے لیے آسانیاں ہو جائیں گی اور سیاحت کے ساتھ ساتھ مقامی لوگوں کو روزگار بھی ملے گا۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا کے سب سے خطرناک سیاحتی مقامات
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ دنیا کے جتنے بھی خوشحال ملک ہیں، ان میں سب سے نمایاں چیز یہ ہے کہ وہ اپنے لوگوں کی بنیادی ضروریات پوری کرتے ہیں اور انہوں نے اپنے ملک میں غربت کم کرنے بہت محنت کی، اسی لیے وہ خوشحال ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج اگر غیر مسلم ملک ہم سے آگے نکل گئے ہیں تو اس کی ایک بڑی بنیادی وجہ یہ ہے کہ انہوں نے وہ کام کیے اور ان اصولوں کو اپنایا جو مدینہ کی ریاست کے اصول بنائے گئے تھے، جو بھی کام ان اصولوں پر چلے گی وہ ترقی کرے گی۔