علیزے شاہ کا جلد کے مسائل کی شکار خواتین کے لیے پیغام
’حور پری‘ اداکارہ علیزے شاہ نے جلد کے مسائل کے شکار افراد اور خصوصی طور پر کیل مہاسوں جیسے مسائل میں مبتلا خواتین کے لیے ہمت افزا پیغام جاری کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ وہ بھی طویل عرصے سے مذکورہ مسئلے کا شکار ہیں۔
علیزے شاہ نے انسٹاگرام اسٹوری میں ایک پوسٹ اور ویڈیو شیئر کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ وہ طویل عرصے سے کیل مہاسوں (چہرے پر سرخ دانے) سے نبرد آزما ہیں۔
علیزے شاہ کا کہنا تھا کہ عام طور پر یہ خیال کیا جاتا ہے کہ پر سکون اور مزے کی زندگی اس وقت ہی گزاری جا سکتی ہے، جب کسی جلد اچھی اور صاف ہو، تاہم ایسا نہیں ہے، کیوں کہ جلد کے مسائل یعنی ’مہاسوں‘ کے ساتھ بھی خوشگوار زندگی گزاری جا سکتی ہے۔
اداکارہ نے مختصر پوسٹ میں بتایا کہ وہ کافی عرصے سے چہرے پر کیل مہاسوں کے مسئلے سے لڑ رہی ہیں اور ساتھ ہی انہوں نے چہرے پر سرخ دانے دکھائے جانے کی ایک ویڈیو بھی شیئر کی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران عباس اور علیزے شاہ کی شادی کی افواہیں
علیزے شاہ نے کیل مہاسوں کے مسائل سے دوچار افراد کے لیے پیغام لکھا کہ ان کی جلد ان کی خوبصورتی پیمائش نہیں ہے بلکہ خوبصورتی انسان کے اندر ہوتی ہے جو خوداعتمادی سے آتی ہے۔
انہوں نے ایسے مسائل کے شکار افراد کو پیغام دیا کہ وہ کیل مہاسوں کے ساتھ ہی خوش رہنا سیکھیں اور خود سے پیار کریں، تاکہ دوسرے لوگ بھی ان کی خوبصورتی کی تائید کریں۔
علیزے شاہ نے طویل عرصے سے چہرے پر کیل مہاسوں کے ہونے کو اپنے لیے مشکل بھی قرار دیا، تاہم ساتھ ہی لکھا کہ وہ ان کے ساتھ بھی خوش زندگی گزار رہی ہیں۔
خیال رہے کہ زیادہ تر ماہرین صحت کیل مہاسوں کو بڑی بیماری قرار نہیں دیتے، البتہ انہیں جلد کے ایک مسئلے کے طور پر لیا جاتا ہے۔
عام طور پر کیل مہاسے بلوغت کے ابتدائی سالوں کے دوران انسانوں کے چہروں پر آتے ہیں اور ایک تحقیق کے مطابق دنیا بھر کے 18 سے 24 سال کی عمر کے 85 افراد کیل مہاسوں کا شکار ہیں۔
اگرچہ کیل مہاسوں کو جوانی سے جوڑا جاتا ہے، تاہم یہ مسئلہ بعض اوقات 30 سے 40 سال کی عمر کے افراد کو بھی درپیش ہوتا ہے اور عام طور پر ایسی عمر میں خواتین ہی اس کا شکار بنتی ہیں۔
ایک اور رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کی 30 سے 40 سال کی 10 سے 12 فیصد خواتین کیل مہاسوں کا شکار ہیں جب کہ بعض تحقیقات میں اس مئسلے کو ڈپریشن سے بھی جوڑا گیا ہے۔
پاکستان کے شہر ایبٹ آباد کے ایوب میڈیکل کالج کی ایک تحقیق کے مطابق کیل مہاسوں کا ڈپریشن سے گہرا تعلق ہے اور اس مسئلے کے شکار ملک کے 38 فیصد افراد میں ڈپریشن پائی گئی۔
کیل مہاسوں پر بات کرنے والی علیزے شاہ کی عمر بھی 20 سے 24 سال کے درمیان ہیں اور اس عمر کی زیادہ تر خواتین کو یہ مسئلہ درپیش ہے۔