ایڈنبرگ یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ سورج کی شعاعوں بالخصوص الٹرا وائلٹ ریز اس وبائی بیماری سے موت کا خطرہ کم کرتی ہیں۔
تحقیق کے دوران امریکا کی ڈھائی ہزار کے قریب کاؤنٹیز میں جنوری سے اپریل 2020 کے دوران ہونے والی اموات کا موازنہ کیا گیا تھا۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جن مقامات پر الٹرا وائلٹ شعاعوں کا اثر زیادہ ہوتا ہے وہاں کووڈ 19 سے موت کا خطرہ ان علاقوں کے مقابلے میں کم ہوتا ہے جہاں ان شعاعوں کا اثر کم ہوتا ہے۔
تحقیق میں یہی تجربہ برطانیہ اور اٹلی میں بھی کیا گیا اور وہاں بھی یہی نتائج سامنے آئے۔
محققین نے وائرس سے موت کا خطرہ بڑھانے والے عناصر جیسے عمر، نسل، سماجی حیثیت، فضائی آلودگی، درجہ حرارت اور دیگر کو بھی مدنظر رکھا۔
سورج کی روشنی اور کووڈ 19 کی اموات کی شرح کے درمیان اس تعلق کی مکمل وضاحت تو تحقیق میں سامنے نہیں آسکی ہے۔
مگر ایک وضاحت ضرور پیش کی گئی جس پر اب محققین کی جانب سے مزید کام بھی کیا جارہا ہے، جس کے مطابق سورج کی روشنی سے جلد میں نائٹرک آکسائیڈ کا اخراج ہوتا ہے۔
اس کے نتیجے میں کورونا وائرس کی نقول بنانے کی صلاحیت ممکنہ طور گھٹ جاتی ہے۔
ان محققین کی ایک سابقہ تحقیق میں ثابت کیا گیا تھا کہ سورج کی روشنی میں زیادہ رہنا دل کی شریانوں کی صحت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے، جس سے بلڈ پریشر کی سطح میں کمی اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
امراض قلب بھی کووڈ 19 سے موت کا خطرہ بڑھانے والے عناصر میں شامل ہے اور اس سے موجودہ تحقیق کے نتائج کی کچھ وضاحت بھی ہوتی ہے۔