'احساس پروگرام': پورے پاکستان میں کچن ٹرک کا جال بچھائیں گے، وزیراعظم
وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پشاور اور فیصل آباد میں ’احساس کوئی بھوکا نہ سوئے‘ پروگرام شروع ہوگیا ہے جس سے مستحق اور پسماندہ طبقہ مستفید ہوگا۔
اسلام آباد میں ’احساس کوئی بھوکا نہ سوئے‘ پروگرام کو لاہور، پشاور اور فیصل آباد تک وسعت دینے کی ورچوئل افتتاحی تقریب سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ پورے پاکستان میں کچن ٹرک کا جال بچھائیں گے۔
مزید پڑھیں: سال 2019: پی ٹی آئی کے 'فلاحی منصوبے' اور دیگر اقدامات
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک مقصد کے تحت وجود میں آیا لیکن اس راستے پر نہیں چل سکا، آج ہم پر زیادہ قرضے ہیں اور عوام پر پیسہ خرچ کرنے کے لیے محدود وسائل ہیں۔
وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اس کے باوجود اللہ کا ہمیں حکم ہے کہ اس راستے پر چلیں تو یہ راستہ قانون کی بالا دستی اور انسانیت کا راستہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ہماری کلیدی ذمہ داری ہے کہ معاشرے کے کمزور طبقے کی دیکھ بھال کو قبول کریں۔
عمران خان نے صوبائی وزرائے اعلیٰ کو ’کوئی بھوکا نہ سوئے‘ کے پروگرام کے آغاز پر مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ ابھی آپ کو اندازہ نہیں کہ یہ کتنا بڑا کام شروع کیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ جب ایک ریاست مستحق افراد کے گھر کھانا پہنچانے کی ذمہ داری لے گی اور مستحق افراد دو وقت کی روٹی کھا سکیں گے تو اللہ کی برکت پاکستان پر نازل ہوگی کیونکہ یہ میرا ایمان ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 'کوئی بھوکا نہ سوئے' پروگرام کا مقصد محنت کشوں کو بہتر کھانا فراہم کرنا ہے، وزیراعظم
اس موقع پر سیلانی ٹرسٹ کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ آپ بڑے خوش قسمت لوگ ہیں جو کام آپ کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’پاکستان ان چند ممالک میں شامل ہے، جہاں کی عوام سب سے زیادہ خیرات دیتے ہیں‘۔
وزیر اعظم عمران خان نے بتایا کہ شوکت خانم ہسپتال کی تعمیرات کے وقت عوام نے ثابت کردیا اور ان کے تعاون سے آج مریضوں کا مفت علاج ہورہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پشاور اور کراچی میں بھی کینسر ہسپتال تعمیر ہورہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ شوکت خانم ہسپتال 25 برس قبل فعال ہوا اور اب تک غریب مریضوں کے علاج پر 50 ارب روپے خرچ کرچکا ہے۔
علاوہ ازیں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ دوسرے شہروں سے مزدوری کے لیے آئے مزدوروں کے لیے مزید پناہ گاہ کھولیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں پہلی مرتبہ ہیلتھ انشورنس دے رہے ہیں، وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ اگلے مرحلے میں پورے ملک میں ہسپتالوں کا جال بچھائیں گے۔
انہوں نے بتایا کہ اسلام آباد میں پہلی مرتبہ آبادی کو ہیلتھ کارڈ کوریج دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہسپتالوں میں معیار کے اعتبار سے مسابقت کا رحجان ہوگا کیونکہ ایک شہری جس کے باعث ہیلتھ کارڈ ہو گا کسی بھی دوسرے ہسپتال میں جا کر علاج کروائے گا۔
اس سے قبل وزیر اعظم کی معاون خصوصی برائے سماجی تحفظ ڈاکٹر ثانیہ نشتر نے پروگرام کے ابتدا میں کہا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کی پالیسی ہے کہ ملک میں کوئی شخص بھوکا نہ سوئے۔
انہوں نے کہا کہ وزارت تخفیف غربت اور سماجی تحفظ پوری طرح پالیسی کو حقیقی روپ دینے کے لیے متحرک ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پورے پاکستان میں پناہ گاہیں کھولی جارہی ہیں، پرائیوٹ ٹرسٹ کے اشتراک کے ساتھ پورے ملک میں لنگر خانے کھول رہے ہیں اور تیسرے مرحلے میں ’فوڈ ٹرک‘ متعارف کرایا ہے تاکہ ان لوگوں تک پہنچ سکیں جو پناہ گاہوں اور لنگر خانے تک نہیں پہنچ سکتے۔
ثانیہ نشتر نے اس حوالے سے عطیات جمع کرنے اور انہیں خرچ کرنے کے نظام سے متعلق بتایا کہ عطیات کے معاملے میں شفافیت کے لیے غیرمعمولی اقدامات اٹھائے گئے اور ڈونرز کو ایک لاگ ان دیا گیا ہے جس کے تحت وہ دیکھ سکیں گے کہ ان کی دی گئی رقم کس مد میں اور کہاں خرچ ہوئی ہے۔
مزید پڑھیں: 'احساس کوئی بھوکا نہ سوئے' پروگرام کی دیگر شہروں تک توسیع
اس سے قبل وزیر اعظم عمران خان نے ایک ساتھ 3 شہروں، لاہور، پشاور اور فیصل آباد، میں پروگرام ’احساس کوئی بھوکا نہ سوئے‘ پروگرام کا افتتاح کیا۔
تقریب میں پنجاب اور خیبرپختونخوا کے وزرائے اعلیٰ نے ویڈیو کانفرنس کے ذریعے پروگرام میں شرکت کی۔
خیال رہے کہ مذکورہ پروگرام راولپنڈی اور اسلام آباد میں پہلے سے فعال ہے۔
اس سے قبل تقریب کے آغاز میں سینیٹر فیصل جاوید نے کہا تھا کہ ’کوئی بھوکا نہ سوئے‘ پروگرام کا دائرہ کار پورے پاکستان تک پھیلایا جا رہا ہے۔
علاوہ ازیں انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں سحری اور افطاری مستحقین تک پہنچائی جائے گی۔
سینیٹر نے کہا کہ علاوہ ازیں مخیر حضرات کے لیے ایک ’احساس پورٹل‘ کا اجرا بھی ہوگا۔