دنیا

شہزادہ فلپ کو توپوں کی سلامی، آخری رسومات محدود کردی گئیں

ملکہ برطانیہ کے شوہر شہزادہ فلپ 99 سال کی عمر میں 9 اپریل کو شاہی محل میں چل بسے تھے۔

برطانوی ملکہ کے شوہر 99 سالہ شہزادہ فلپ کی موت کے ایک دن بعد انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے برطانیہ بھر میں توپوں کی سلامی دی گئی۔

شہزادہ فلپ 9 اپریل کی صبح کو ونڈسر کے شاہی محل میں چل بسے تھے۔

شاہی خاندان نے ان کی موت کی مزید تفصیلات بعد میں جاری کرنے کا اعلان کیا تھا تاہم تاحال ان کی موت کی تفصیلی وجوہات جاری نہیں کی گئیں۔

شہزادہ فلپ کی موت پر دنیا بھر کے عالمی رہنماؤں نے گہرے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کیا تھا جب کہ برطانیہ بھر میں سوگ کا ماحول ہے۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق شہزادہ فلپ کی موت کے ایک روز بعد انہیں خراج تحسین پیش کرنے کے لیے برطانیہ میں انہیں توپوں کی سلامی دی گئی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ آنجھانی شہزادہ فلپ کو توپوں کی سلامی دیے جانے کا سلسلہ برطانیہ کے معیاری وقت کے مطابق صبح 11 بجے کے بعد شروع ہوا اور انہیں مختلف مقامات پر سلامی دی گئی۔

شہزادہ فلپ کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے بری و بحری فوج سمیت شاہی فوج نے بھی انہیں توپوں کی سلامی دی اور ان کے لیے مشہور و تاریخی مقامات پر توپیں چلائی گئیں۔

مجموعی طور شہزادہ فلپ کو 40 منٹ تک توپوں کی سلامی دی گئی اور ہر ایک منٹ میں ایک توپ چلائی گئی، یوں انہیں مجموعی طور پر 41 توپوں کی سلامی دی گئی۔

شہزادہ فلپ کی موت پر انہیں ملنے والی توپوں کی سلامی انہیں ان کی ملکہ برطانیہ سے شادی کی 50 ویں سالگرہ کی سلامی سے بھی زیادہ ہے۔

دوسری جانب شاہی محل نے شہزادہ فلپ کی آخری رسومات کے حوالے سے ابتدائی معلومات جاری کرتے ہوئے رسومات کی تقریبات کو محدود رکھنے کا اعلان کیا۔

شاہی محل کی ویب سائٹ پر بتایا گیا کہ کورونا کی وجہ سے شہزادہ فلپ کی آخری رسومات کو نہ صرف تبدیل کردیا گیا بلکہ انہیں محدود بھی کردیا گیا ہے اور ساتھ ہی محل نے ان کا آخری دیدار کرنے کے لیے آنے والے افراد سے سماجی فاصلہ برقرار رکھنے کی اپیل بھی کی۔

اسی حوالے سے ’رائٹرز‘ نے بتایا کہ شاہی محل کی آخری رسومات دیکھنے والی اعلیٰ سطح کی کمیٹی نے واضح کیا ہے کہ شہزادہ فلپ کی آخری رسومات پر کوئی بڑی ریاستی تقریب نہیں ہوگی۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ عام طور پر شاہی خاندان کے مرنے والے افراد کی آخری رسومات سینٹ جارج چرچ میں ہوتی ہیں تاہم شہزادہ فلپ کی آخری رسومات بھی ونڈسر محل میں کم افراد کی موجودگی میں ہوں گی۔

عام طور پر شاہی خاندان کے افراد کی آخری رسومات ریاستی سطح کی تقریب کی صورت میں ہوتی ہیں، جن میں دنیا بھر کے ریاستی عہدیداروں کو شرکت کی دعوت دی جاتی ہے اور شاہی خاندان کے افراد کی تدفین بھی ریاستی سطح کے انتظامات کے مطابق ہوتی ہے۔

تاہم اس مرتبہ کورونا کی وجہ سے شہزادہ فلپ کی نہ صرف آخری رسومات کو محدود کردیا گیا ہے بلکہ ان رسومات میں تبدیلیاں بھی کردی گئیں۔

ساتھ ہی شاہی محل نے لوگوں سے اپیل کی کہ شہزادہ فلپ کے لیے پھولوں کے نظرانے لانے کے بجائے نقد عطیات جمع کروائے جائیں تاکہ فلاحی منصوبوں کو آگے بڑھایا جا سکے۔

علاوہ ازیں تعزیتی تاثرات لکھنے کے لیے محل میں ڈائری بھی نہیں رکھی گئی اور لوگوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے پیغامات شاہی خاندان کی آفیشل ویب سائٹ پر آن لائن بھیجیں۔

خیال کیا جا رہا کہ شہزادہ فلپ کی آخری رسومات سے متعلق شاہی محل 12 اپریل سے قبل مزید معلومات جاری کردے گا۔

ملکہ برطانیہ کے شوہر، شہزادہ فلپ 99 برس کی عمر میں انتقال کرگئے

شہزادہ فلپ کے انتقال پر عالمی رہنماؤں کا اظہارِ تعزیت

ڈنمارک کے دادا اور یونانی والد کے بیٹے شہزادہ فلپ برطانوی کیسے بنے؟