تحقیق کے نتائج اس لیے بھی چونکا دینے والے ہیں کیونکہ اس میں طبی عملے کو شامل کی گی تھ جو عام افرد کے مقابلے میں کورونا وائرس کے مریضوں کا زیادہ سامنا کرتے ہیں یا یوں کہہ لیں کہ زیادہ خطرے سے دوچارہ ہوتے ہیں۔
تحقیق میں 2844 ہیلتھ ورکرز کو شامل کی گیا تھا اور نتائج سے معلوم ہوا کہ رات کو نیند کا ہر اضافی گھنٹا کووڈ 19 کا شکار ہونے کا خطرہ 12 فیصد تک کم کردیتا ہے۔
تحقیق میں یہ بھی دریافت کیا گیا کہ جو لوگ ملازمت سے متعلق تھکاوٹ یا جسمانی توانائی میں کمی کے مسئلے کا شکار ہوتے ہیں، ان میں کووڈ 19 کی تشخیص کا خطرہ دیگر کے مقابلے میں 2.6 گنا زیادہ ہوتا ہے۔
درحقیقت ایسے افراد میں کووڈ 19 کا دورانیہ طویل ہوتا ہے اورر انہیں زیادہ سنگین علامات کا سامنا ہوتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ تحقیق سے کووڈ 19 کے خطرے میں اضافہ کرنے والے ایسے عناصر کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے جن کا تعلق صفائی ستھرائی سے نہیں اور اس خیال کو تقویت ملتی ہے کہ مناسب نیند اور ملازمت کے تناؤ میں کمی لانا لوگوں کو وبا سے تحفظ فراہم کرسکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ رات کو نیند کا دورانیہ، نیند کے مسائل اور ملازمت سے جڑا تناؤ یا دیگر مسائل ممکنہ طور پر وائرل امراض جیسے کووڈ 19 کا خطرہ بڑھانے والے عناصر ہوسکتے ہیں۔
یہ پہلی تحقیق ہے جس میں نیند کی عادات کو کووڈ 19 کے خطرے سے منسلک کیا گیا ہے۔
یعی رات کی نیند کا دورانیہ، دوپہر کو قیلولہ کے اوقات اور نیند کے مسائل وغیرہ۔
اس تحقیق کے نتائج 22 مارچ کو طبی جریدے بی ایم جے نیوٹریشن، پریونٹیشن اینڈ ہیلتھ میں شائع ہوئے۔
اس تحقیق میں شامل افراد سے سروے کرکے تعین کیا گیا کہ ان میں سے کن میں کووڈ 19 کا خطرہ زیادہ ہے۔
تحقیق کے مطابق ہر رات نیند کا ہر اضافی گھنٹا کووڈ 19 کا خطرہ 12 فیصد تک کم کردیتا ہے مگر دوپہر کو نیند کا ہر اضافی گھنٹہ اس خطرے کو 6 فیصد تک بڑھا دیتا۔
17 جولائی سے 25 ستمبر 2020 تک جاری رہنے والی تحقیق میں شامل افراد میں 72 فیصد مرد تھے جبکہ اوسط عمر 48 سال تھی۔