پاکستان

سعودی ولی عہد کا وزیر اعظم کو ٹیلی فون، تمام شعبوں میں تعاون بڑھانے پر اتفاق

عمران خان نے پاکستان کے سعودی عرب کے ساتھ قابل بھروسہ اور برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی خواہش کا اعادہ کیا، میڈیا آفس

پاکستان اور سعودی عرب نے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون بڑھانے اور مل کر کام کرنے پر اتفاق جبکہ دیرینہ تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔

وزیر اعظم کے میڈیا آفس سے جاری بیان کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کو سعودی ولی عہد، نائب وزیر اعظم اور وزیر دفاع محمد بن سلمان نے ٹیلی فون کیا۔

شہزادہ محمد بن سلمان نے وزیر اعظم سے ان کی صحت کے بارے میں دریافت کیا اور ان کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔

وزیر اعظم عمران خان نے ولی عہد کی خیریت کے بارے میں بھی دریافت کیا جنہوں نے حال ہی میں ایک سرجری کروائی تھی۔

عمران خان نے شہزادہ محمد بن سلمان کے اعلان کردہ 'گرین سعودی اقدام' اور 'گرین مشرق وسطی کے اقدام' کی تعریف کی۔

انہوں نے پاکستان کے '10 بلین ٹری سونامی' اقدام پر بھی روشنی ڈالی جو پورے ملک میں جاری ہے۔

وزیر اعظم نے ماحولیاتی نظام کی بحالی اور موسمیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے اس منصوبے کے ممکنہ فائدہ، دونوں ممالک کے ماحولیاتی اقدامات کے درمیان مشابہت کو اجاگر کرتے ہوئے اس شعبے میں دوطرفہ تعاون اضافے کی توقع ظاہر کی۔

انہوں نے سعودی فرمانروا شاہ سلمان بن عبد العزیز کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال

عمران خان نے پاکستان کے سعودی عرب کے ساتھ قابل بھروسہ اور برادرانہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی خواہش اور سعودی عرب کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے پاکستان کی حمایت کا اعادہ کیا۔

ٹیلی فونک گفتگو میں دونوں رہنماؤں نے تمام شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے مل کر کام کرنے پر اتفاق کیا۔

سعودی ولی عہد نے وزیر اعظم کو مستقبل قریب میں سعودی عرب کا دورہ کرنے کی دعوت دی جسے انہوں نے قبول کرلیا۔

دونوں رہنماؤں نے پاک ۔ سعودی عرب برادرانہ تعلقات کو مضبوط، دیرینہ اور مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

برادر عزیز ولی عہد محمد بن سلمان کے 'سبز منصوبے' پر مسرور ہوں، عمران خان

قبل ازیں وزیر اعظم عمران خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کو لکھا گیا خط بھی جاری کیا اور لکھا کہ 'برادرِ عزیز عزت مآب ولی عہد محمد بن سلمان کے سبز سعودی عرب اور سبز مشرقِ وسطیٰ منصوبوں کے بارے میں جان کر میں مسرور ہوں'۔

انہوں نے کہا کہ 'ہم معاونت کی پیش کش کر چکے ہیں کیونکہ ان سے سرسبز و شفاف پاکستان اور دس ارب درختوں کے ہمارے منصوبوں کو جلا ملتی ہے'۔

سعودی ولی عہد کے نام خط میں وزیراعظم نے کہا کہ 'میں آپ کے منصوبے کے بارے میں جان کر خوش ہوں کہ سبز سعودی عرب اور سبز مشرق وسطیٰ منصوبہ دونوں کا مقصد ماحول کا تحفظ ہے'۔

انہوں نے کہا کہ 'دونوں منصوبوں میں 10ارب درخت سعودی عرب اور خطے میں 50 ارب درخت کا منصوبہ شامل ہے، جس میں 30 فیصد سے زیادہ علاقہ محفوظ ہوگا، میرین اور ساحلی ماحولیات کے تحفظ اور 2030 تک سعودی عرب کی قابل تجدید 50 فیصد توانائی پیدا ہوگی، جو انتہائی قابل تعریف ہے'۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم عمران خان سے سعودی عرب کے وزیر خارجہ کی ملاقات

سعودی عرب کے منصوبے کی تعریف کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ یہ منصوبے ماحولیاتی تبدیلی کے اثرات کا مقابلہ کرنے کے منصوبوں سے جڑے ہوئے ہیں، جس کے تحت 2014 سے 2018 تک کامیابی کے ساتھ ایک ارب درخت اگائے گئے اور 10 ارب ٹری سونامی کا منصوبہ پورے ملک میں زیرتکمیل ہے۔

وزیراعظم نے کہا کہ ہم اپنے منصوبے کو 2023 تک 15 فیصد زمینی اور 10 فیصد میرین پر مشتمل علاقے کو محفوظ بنانے کے لیے وسعت دیں گے، ان منصوبوں سے نہ صرف ماحولیات کا تحفظ ہوگا بلکہ اس سے سیاحت اور نوجوانوں کے ساتھ ساتھ مقامی برادریوں کو روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے وژن کی طرح ہم نے ہدف بنایا ہوا ہے کہ اپنی 60 فیصد توانائی 2030 تک ملک میں شفاف توانائی ہو جو شمسی، ونڈ اور پن بجلی کی پیدا کرنے کی صلاحیت شامل ہے۔

عمران خان نے سعودی عرب کو سبز منصوبے میں پاکستان کےمکمل تعاون کی پیش کش کی اورکہا کہ ہمیں ماحولیات کے حوالے اپنے اقدامات اور وژن سے ایک دوسرے کو آگاہ کرکے خوشی ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ ماحولیاتی تبدیلی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے دنیا کے پاس سبز راستے کے سوا کوئی حل نہیں ہے اور سعودی عرب کے اس منصوبے کو تہہ دل سے سراہتا ہوں۔

او لیول امتحانات 15 مئی کے بجائے 10 مئی کو شروع ہوں گے، وزیرتعلیم

اسٹاک مارکیٹ میں شدید مندی، 100 انڈیکس میں ایک ہزار پوائٹس سے زائد کی کمی

بھارت: ریپ کا شکار لڑکی کو رسیوں سے باندھ کر ملزم کے ساتھ پریڈ کرا دی گئی