پاکستان

پاکستان میں کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 11.2 فیصد تک پہنچ گئی

ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 4 ہزار 525 کورونا وائرس کے کیسز اور 41 اموات رپورٹ ہوئی ہیں، این سی او سی

پاکستان میں کووڈ 19 کیسز کے مثبت آنے کی شرح بڑھ کر 11.2 فیصد ہوگئی جبکہ ملک میں لگاتار چوتھے روز 4 ہزار سے زائد وائرس کے کیسز ریکارڈ کیے گئے ہیں۔

ملک میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 4 ہزار 525 کورونا وائرس کے کیسز اور 41 اموات رپورٹ ہوئی ہیں۔

مزید پڑھیں: 9 ماہ بعد ملک میں پہلی مرتبہ کورونا کے 4 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ

گزشتہ 24 گھنٹوں میں کیسز اور اموات کی تفصیلات کچھ یوں ہیں:

نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے ڈیٹا سے ظاہر ہوتا ہے کہ ملک میں سب سے زیادہ اموات خیبر پختونخوا سے سامنے آئیں جس کے بعد پنجاب کا دوسرا نمبر رہا۔

ملک بھر میں وائرس سے مرنے والے 41 افراد میں سے 38 افراد ہسپتالوں میں، جن میں سے 12 وینٹی لیٹر پر، اور دیگر 3 افراد کا ہسپتال سے باہر انتقال ہوا۔

ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح

این سی او سی کے ڈیٹا کے مطابق اس وقت پاکستان میں مجموعی طور پر 46 ہزار 663 کورونا کے ایکٹو کیسز موجود ہیں۔

ڈیٹا کے مطابق کورونا کیسز کے مثبت آنے کی اعلیٰ شرح والے اضلاع مندرجہ ذیل ہے۔

زیر استعمال وینٹی لیٹرز

ملک کے 4 بڑے شہروں میں کورونا وائرس کے مریضوں کے زیر استعمال وینٹی لیٹرز کی شرح کچھ یوں ہیں۔

اس کے علاوہ زیر استعمال آکسیجن بیڈز کی شرح مندرجہ ذیل ہے۔

وائرس سے صحتیابی

حکومت کے کوڈ 19 پورٹل کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران اس وائرس سے 2 ہزار 268 مزید افراد صحتیاب ہوئے جس کے بعد پاکستان میں مجموعی کورونا وائرس سے صحتیاب ہونے والے افراد کی تعداد 5 لاکھ 98 ہزار 197 ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس کے مزید 3 ہزار 300 سے زائد کیسز رپورٹ

ملک میں وائرس سے صحتیابی کی شرح 90.8 فیصد ہے۔

اجتماعی کوششوں کا وقت آگیا ہے، تیمور خان جھگڑا

خیبر پختونخوا کے وزیر صحت اور وزیر خزانہ تیمور خان جھگڑا نے شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ ایک مرتبہ پھر وبائی امراض کی تیسری لہر کے دوران احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر متعدد ٹوئٹس میں انہوں نے کہا کہ 'وقت آگیا ہے کورونا وائرس کی تیسری لہر پر قابو پایا جائے، خیبر پختونخوا میں گزشتہ روز کووڈ ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح 11.2 فیصد تھی جو پہلی لہر کے بعد سے کہیں زیادہ ہے'۔

وزیر نے کہا کہ خاص طور پر پشاور اور سوات میں ٹیسٹ مثبت آنے کی شرح بہت زیادہ ہے اور ہری پور اور ایبٹ آباد میں اس میں مزید اضافہ ہورہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ 'پشاور اور سوات میں 7 روز کی شرح 20 فیصد سے زیادہ ہے، اب اجتماعی کوشش کرنے کا وقت آگیا ہے'۔

انہوں نے مزید کہا کہ 'سب سے اہم بات یہ ہے کہ ہمیں ہسپتال کی گنجائش کو محفوظ رکھنے کے لیے آپ کی مدد کی ضرورت ہے اور ان لوگوں کے لیے جگہ بچانی ہے جنہیں انتہائی نگہداشت کی ضرورت ہے'۔

بھارتی وزیر خارجہ سے کوئی ملاقات طے نہیں، شاہ محمود قریشی

پاکستان کا اقوام متحدہ کے امن فوجیوں کیلئے 'مناسب تحفظ کی فراہمی' کا مطالبہ

گیس کمپنیوں کو ایل این جی آپریٹرز کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت