پاکستان

ملک میں لگاتار تیسرے دن بھی 4 ہزار سے زائد کیسز، 57 ہلاکتیں رپورٹ

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 4 ہزار 767 کیسز رپورٹ ہوئے جس سے ملک میں کیسز کی مجموعی تعداد 6 لاکھ 54 ہزار 591 ہوگئی ہے۔

اسلام آباد: پاکستان میں کورونا وائرس کی تیسری لہر کے دوران کیسز بڑھنے کا سلسلہ جاری ہے اور ملک میں لگاتار تیسرے دن بھی 4 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

کووڈ 19 کے اعدادوشمار کے لیے بنائی گئی نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کی ویب سائٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران ملک میں 4 ہزار 767 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ مزید 57 افراد ہلاک ہو گئے۔

مزید پڑھیں: اسلام آباد: کمرہ عدالت میں کورونا مریض کی موجودگی نے ہلچل مچادی

ڈان نیوز کی جانب سے مرتب کیے گئے اعداد وشمار کے مطابق یہ جون 2020 کے بعد ایک دن میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی سب سے بڑی تعداد ہے جب ایک ہی دن میں 4 ہزار 916 کیسز رپورٹ ہوئے تھے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران کووڈ۔19 کے 45 ہزار 656 ٹیسٹ کیے گئے جس کے نتیجے میں 4 ہزار 767 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی جس کے بعد متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 6 لاکھ 54 ہزار 591 ہو گئی ہے جبکہ فعال کیسز کی تعداد 44 ہزار 447 ہو گئی ہے۔

ملک میں مزید 57 افراد جان کی بازی ہار گئے جن میں سے 20 اموات وینٹیلیٹرز پر موجود مریضوں کی تھیں جس کے بعد مرنے والوں کی مجموعی تعداد 14 ہزار 215 ہو گئی ہے۔

ملک میں مزید 2 ہزار 647 افراد صحتیاب بھی ہوئے جس کے بعد وائرس سے صحتیاب ہونے والوں کی مجموعی تعداد 5 لاکھ 95 ہزار 929 ہو گئی ہے البتہ اب بھی 3 ہزار 43 مریضوں کی حالت نازک ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا کیسز میں مسلسل اضافہ، حکومت کا مزید پابندیاں عائد کرنے کا عندیہ

واضح رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کا پہلا کیس 26 فروری 2020 کو رپورٹ ہوا تھا، جس کے بعد سے ملک میں وبا کے پھیلاؤ میں اتار چڑھاؤ جاری ہے اور اب تک بیماری کی 2 لہریں دیکھی جاچکی ہیں۔

دریں اثنا ملک میں وائرس کی تیسری لہر کے پیشِ نظر کئی علاقوں میں دوبارہ لاک ڈاؤن اور اسمارٹ لاک ڈاؤن نافذ کردیا گیا ہے جبکہ کاروباری سرگرمیوں کے اوقات کار بھی محدود کردیے گئے ہیں اس کے علاوہ زیادہ متاثرہ علاقوں میں تعلیمی ادارے بھی بند ہیں۔

پاکستان میں آج 28 مارچ کو چاروں صوبوں اور وفاقی اکائیوں میں کورونا وائرس کے کیسز سے متعلق رپورٹ کچھ یوں ہے:

پنجاب

وائرس کی تیسری لہر سے صوبہ پنجاب سب سے زیادہ متاثر ہے اور گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 2 ہزار 823 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی اور 39 اموات ہوئیں۔

اب تک صوبے میں وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 12 ہزار 918 ہو چکی ہے جبکہ 6 ہزار 229 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں۔

خیبر پختونخوا

خیبر پختونخوا میں بھی مزید 979 کیسز رپورٹ ہونے کے بعد وائرس کا شکار افراد کی مجموعی تعداد 84 ہزار 609 ہو گئی ہے۔

مزید پڑھیں: دنیا کے کتنے لوگوں کو کورونا ویکسین لگ چکی؟

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران صوبے میں مزید 9 اموات ہوئیں جس کے بعد اب تک ہلاکتوں کی تعداد 2 ہزار 283 ہو گئی ہے۔

اسلام آباد

اسلام آباد بھی وائرس کی تیسری لہر سے بری طرح متاثر ہوا ہے اور وفاقی دارالحکومت میں 538 نئے کیسز رپورٹ ہونے کے ساتھ ساتھ 2 افراد کی موت بھی ہوئی۔

اسلام آباد میں اب تک وائرس سے 55 ہزار 594 افراد متاثر اور 559 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

سندھ

صوبہ سندھ پاکستان میں کورونا وائرس سے اب تک سب سے زیادہ متاثر ہونے والا صوبہ ہے لیکن وائرس کی تیسری لہر کے دوران صوبے میں صورتحال میں نمایاں بہتری نظر آئی ہے۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سندھ میں 252 نئے کیس رپورٹ ہوئے اور 4 اموات بھی ہوئیں۔

یہ بھی پڑھیں: عظیم بلے باز سچن ٹنڈولکر کورونا وائرس کا شکار

صوبے میں اب تک وائرس سے متاثرہ افراد کی مجموعی تعداد 2 لاکھ 64 ہزار 607 ہو گئی ہے جبکہ 4 ہزار 491 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

بلوچستان

بلوچستان میں مزید 44 افراد میں وائرس کی تصدیق ہوئی جبکہ مزید ایک شخص لقمہ اجل بن گیا۔

صوبے میں اب تک مجموعی طور پر 119 ہزار 497 افراد وائرس سے متاثر جبکہ 206 ہلاک ہو چکے ہیں۔

آزاد کشمیر

آزاد جموں و کشمیر میں مزید 122 افراد وائرس کا شکار ہوئے جبکہ مزید دو افراد ہلاک ہوئے۔

اب تک آزاد جموں و کشمیر میں 12 ہزار 347 افراد ہلاک اور 344 جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

گلگت بلتستان

گلگت بلتستان میں صورتحال انتہائی حوصلہ افزا ہے جہاں صرف 9 افراد میں وائرس کی تصدیق جبکہ ایک بھی شخص وائرس سے ہلاک نہیں ہوا۔

مزید پڑھیں: کورونا کے بعد طبی مسائل سے تنگ آکر 610 ہوٹلز کے مالک نے خودکشی کرلی

گلگت بلتستان میں اب تک مجموعی طور پر 4 ہزار 999 افراد وائرس سے متاثر اور 103 ہلاک ہو چکے ہیں۔

مریم نواز، مولانا فضل الرحمٰن کی طبیعت ناساز، سیاسی سرگرمیاں منسوخ

اہلیہ کو بولڈ لباس پہننے سے روکتا رہا ہوں، اداکار مانی

عالمی کھیلوں کے انعقاد سے پہلے میزبان ملک کی کس بات کو جانچنا ضروری ہے؟