کھیل

فیفا نے کرپشن پر سیپ بلاٹر، والکے پر دوبارہ پابندی عائد کردی

سیپ بلاٹر اور والکے پر عائد گزشتہ پابندیاں اکتوبر 2021 اور اکتوبر 2025 میں ختم ہوں گی جس کے بعد نئی پابندیوں کااطلاق ہوگا، فیفا

فٹ بال عالمی گورننگ باڈی (فیفا) نے سابق صدر سیپ بلاٹر اور سابق جنرل سیکریٹری والکے پر قواعد کی خلاف ورزی پر پہلی سزا کے خاتمے کے بعد نئی پابندی کا فیصلہ سنا دیا۔

فیفا کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ آزاد عدالتی کمیٹی نے سماعت کے بعد سابق فیفا صدر سیپ بلاٹر اور سابق سیکریٹری جنرل والکے کو فیفا کے قواعد کی خلاف ورزی کا مرتکب پایا۔

مزید پڑھیں: بلاٹر اور پلاٹینی پر آٹھ سال کی پابندی

بیان میں کہا گیا ہے کہ تفتیش کاروں نے سیپ بلاٹر پر مختلف الزامات ثابت کر دیے ہیں جن میں فیفا کے اعلیٰ عہدیداروں کو فیفا کے مقابلوں کے حوالے سے بونس کی ادائیگی، مختلف ترامیم اور ملازمتوں میں توسیع اور والکے کے ذاتی مقدمے کی فیفا سے ادائیگی نمایاں ہے۔

فیصلے میں کہا گیا کہ سیپ بلاٹر نے وفاداری، مفادات کے ٹکراؤ، تحائف کی پیش کش اور وصولی سمیت فیفا کے قانون کی مختلف شقوں کی خلاف ورزی کی۔

فیفا کے سابق سیکریٹری جنرل والکے کے بارے میں فیصلے میں بتایا گیا کہ انہوں وفاداری، مفادات کے ٹکراؤ، تحائف کی پیش کش اور وصولی، اختیارات کا ناجائز استعمال سمیت دیگر شقوں کی خلاف ورزی کی۔

دونوں سابق اعلیٰ عہدیداروں کو سزا کے متعلق بتایا گیا کہ آرٹیکل 11 کے 2018 ایڈیشن اور دیگر کے تحت سزائیں ہوں گی اور اس کے نتیجے میں سیپ بلاٹر اور والکے دونوں پر 6 سال اور 8 سال تک قومی اور بین الاقوامی سطح پر فٹ بال کی سرگرمیوں پر پابندی ہوگی۔

فیفا نے کہا کہ دونوں سابق اعلیٰ عہدیداروں پر 10 لاکھ سوئس فرانک جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ سیپ بلاٹر اور والکے کے خلاف دیا گیا فیصلہ فیفا کی جانب سے شائع کردیا گیا ہے جبکہ دونوں پر عائد گزشتہ سزائیں 2015 اور 2016 میں سنائی گئی تھیں اور بالترتیب 8 اکتوبر 2021 اور 8 اکتوبر 2025 تک نافذ تھیں اور نئی پابندیوں کا اطلاق ان سزاؤں کے اختتام کے بعد ہوگا۔

یہ بھی پڑھیں: کرپشن سے پاک فیفا کیلئے اہم اصلاحات کی منظوری

یاد رہے کہ دسمبر 2015 میں فیفا کی اخلاقی کمیٹی نے بدعنوانی، کرپشن اور اختیارات کے غلط استعمال پر فٹبال کی عالمی تنظیم کے سابق صدر سیپ بلاٹر اور سابق نائب صدر مچل پلاٹینی پر 8 سال کی پابندی عائد کردی ہے۔

ججوں نے فیصلہ سنایا تھا کہ بلاٹر مفادات کے ٹکراؤ، وفاداری کا سودا اور تحائف کی پیشکش کر کے فیفا کے ضوابط کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوئے جبکہ پلاٹینی پر بھی اسی طرح کے الزامات ثابت ہوئے۔

ان پر 2011 میں الزام لگایا گیا تھا کہ پلاٹینی نے بلاٹر کی منظوری سے 2000-1999 کے درمیان بطور صدارتی مشیر کے کام کرنے کے عوض غیر معاہدہ شدہ تنخواہ کی مد میں 20 لاکھ ڈالر فیفا کے فنڈ سے وصول کیے، لیکن دونوں اعلیٰ عہدیداروں نے اس بات کی یکسر تردید کی تھی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ: چیئرمین سینیٹ انتخاب کے خلاف یوسف گیلانی کی درخواست مسترد

نیب کو عمران خان کی ڈوبتی کشتی کو بچانے کا موقع نہیں دیں گے، مریم نواز

کورونا کے باعث نوجوانوں کی ذہنی صحت متاثر ہونے کا انکشاف