سینئر پارلیمینٹیرینز کی 15 رکنی کونسل کا پہلا اجلاس، محض 3 اراکین کی شرکت
اسلام آباد: اپوزیشن کے ساتھ ساتھ حکومتی اراکین کی اکثریت کو بھی نو تشکیل شدہ 15 رکنی سینئر پارلیمینٹیرین کونسل (ایس پی سی) کی افادیت نظر نہیں آئی۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پیر کے روز ہوئے اس کونسل کے پہلے اجلاس میں کنوینر سمیت صرف 3 اراکین نے شرکت کی۔
اجلاس 6 مارچ کو پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر اپوزیشن اراکین کے ساتھ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے کارکنان کی بدسلوکی کے معاملے پر بات چیت کے لیے بلایا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں:اپوزیشن آج قانون سازوں پر مشتمل پینل کے اجلاس میں شرکت نہیں کرے گی
قومی اسمبلی سیکریٹریٹ کے جاری کردہ بیان کے مطابق اجلاس کی سربراہی سید فخر امام نے کی اور اس میں وزیر دفاع پرویز خٹک کے علاوہ وفاقی وزیر برائے بین الصوبائی روابط ڈاکٹر فہمیدہ مرزا شریک ہوئیں۔
ذرائع کا کہنا تھا کہ اجلاس میں فخر امام نے کونسل کی ٹرم آف ریفرنسز پڑھ کر سنائیں اور اس کے بعد اجلاس چند لمحوں میں ہی ختم ہوگیا۔
اجلاس کے دوران فخر امام نے پرویز خٹک اور فہمیدہ مرزا پر مشتمل ایک سب کمیٹی بھی قائم کردی تاکہ کونسل کی کارروائی میں دیگر اراکین کی بامعنی شرکت کے لیے ان سے رابطہ کیا جائے اور پارلیمنٹ میں پارلیمانی روایات کو مضبوط بنایا جائے۔
خیال رہے کہ اپوزیشن اراکین نے ایوان کی کمیٹی برائے قواعد و مراعات کی موجودگی میں اس کونسل کو 'غیر ضروری اور بے کار' قرار دیا تھا۔
مزید پڑھیں: قومی اسمبلی کا کام بہتر بنانے کیلئے سینئر اراکین پارلیمنٹ کی کونسل تشکیل
ساتھ ہی ایوان کی کارروائی میں اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کی مبینہ جانبداری کے باعث ان کی تشکیل دی گئی کسی بھی کمیٹی سے دور رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔
اجلاس کی ابتدا میں سید فخر امام نے پارلیمنٹ میں تمام جماعتوں کے مابین خوشگوار تعلقات قائم کرنے کے لیے اسپیکر کے اس اقدام پر ان کی تعریف کی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایوان کی کارروائی ہموار طریقے سے چلانے اور ملک کو معاشی و سماجی مشکلات سے نکالنے کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کیے مابین ہم آہنگی ضروری ہے۔
یہ خبر 23 مارچ 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی۔