لائف اسٹائل

بھارت میں لاک ڈاؤن کے دوران مزدوروں کی مشکلات پر بنی فلم '1232 کلو میٹر'

گزشتہ برس مارچ سے جون کے دوران بھارت میں نافذ ہونے والے سخت لاک ڈاؤن سے 10 کروڑ مزدور متاثر ہوئے تھے۔

بھارتی ہدایت کار ونود کپری نے گزشتہ برس 2020 میں بھارت میں نافذ ہونے والے سخت لاک ڈاؤن کے دوران پیش آنے والی مشکلات پر دستاویزی فلم بنائی ہے جو 24 مارچ کو ریلیز ہوگی۔

برطانوی خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کی رپورٹ کے مطابق ہدایت کار ونود کپری نے گزشتہ برس اپریل میں فلم '1232 کلومیٹرز' کی شوٹنگ کی تھی۔

یہ فلم، شہروں میں نوکری سے فارغ ہونے کے بعد گاؤں میں اپنے گھر جانے والے 7 افراد پر مشتمل ہے، جو ان کی مشکلات، امتیازی سلوک اور ایک ہفتہ طویل سفر کے دوران پیش آنے والے حالات پر مبنی ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ برس مارچ سے جون کے دوران بھارت میں نافذ ہونے والے سخت لاک ڈاؤن سے 10 کروڑ مزدور متاثر ہوئے تھے جو بے روزگاری کے باعث شہروں سے گاؤں واپسی پر مجبور ہوئے تھے۔

کئی مزدوروں نے شہروں سے گھر تک کا سفر پیدل طے کیا تھا، ان کی مشکلات کو ٹی وی پر براہ راست دکھایا گیا تھا جس سے ان کی مدد کی کوششیں تیز ہوگئی تھیں۔

فلم میں شامل اشیش کمار نے کہا کہ نئی دہلی کے قریب غازی آباد سے مشرقی ریاست بہار میں واقع 1232 کلومیٹر (765 میل) تک کا سفر ناممکن لگ رہا تھا۔

45 سالہ شخص نے بذریعہ تھامسن رائٹرز فاؤنڈیشن کو بتایا کہ 'میں نے جب فلم دیکھی تو ہنسا اور رویا بھی، یہ فلم دیکھ کر میری لاک ڈاؤن کے ان دنوں کی وہ تمام یادیں تازہ ہوگئیں جب کھانا ملنا، مدد اور گھر واپسی تک کا سفر مشکل ہوگیا تھا۔

فلم کے ہدایتکار وینود کپری نے بتایا کہ مہاجر مزدوروں کی امداد کے دوران وہ سات لوگوں کے ایک گروپ سے ملے، تو ان کا سفر ریکارڈ کرنے کا سوچا۔

انہوں نے کہا کہ 'لیکن مجھے ایک ہیرو کی طرح بھی محسوس ہوا جس نے کچھ حاصل کرلیا تھا اور اس نے مجھے مسکرانے پر مجبور کردیا'۔

اشیش کمار نے کہا کہ لاک ڈاؤن کی پابندیوں میں نرمی کے بعد اکتوبر میں کام کے لیے واپس آئے تھے۔

ہدایت کار ونود کپری نے کہا کہ وہ مہاجر مزدوروں کی مدد کے دوران ان 7 افراد سے ملے اور ان کے سفر کی ریکارڈنگ کا فیصلہ کیا۔

فلم کے ہدایتکار وینود کپری نے بتایا کہ مہاجر مزدوروں کی امداد کے دوران وہ 7 لوگوں کے ایک گروپ سے ملے، تو ان کا سفر ریکارڈ کرنے کا سوچا۔

انہوں نے بتایا کہ جب وہ 7 افراد گھر واپسی کا سفر کررہے تھے تو انہوں نے گاڑی کے ذریعے ان کا پیچھا کیا اور ریکارڈنگ کی۔

فلم میں مزدوروں کو گنگا سے گزرتے ہوئے اور ان میں سے ایک کو رات کو سائیکل چلاتے ہوئے تھکن سے بے ہوش ہوتے دکھایا گیا ہے۔

اسی فلم کے ایک اور منظر میں رشتے داروں کو واپسی کی یقین دہانی کرتے ہوئے فون کالز کرتے بھی دکھایا گیا ہے۔

ونود کپری نے کہا کہ 'میں جانتا تھا کہ تاریخ رقم ہورہی ہے اور فلمبندی کے دوان کچھ لمحات انتہائی دلخراش تھے'۔

انہوں نے کہا کہ ان مہاجرین کو اکثر 'وائرس کیریئرز' کے طور پر دیکھا جاتا اور ان کی مدد سے انکار کیا جاتا۔

ونود کپری نے کہا کہ سفر کے دوران انہیں کچھ مہربان لوگ بھی ملے، جیسے ایک ٹرک ڈرائیور بھی ملا جو انہیں لفٹ دینے کو تیار ہوگیا تھا۔

انہوں نے بتایا کہ راستے میں ایسے ڈھابے بھی آئے جو ان مزدوروں کو مفت میں کھانا دے دیتے۔

مزدور اشیش کمار اس دستاویزی فلم میں کہتے ہیں کہ ’اگر ہمیں مرنا ہی ہے، تو سڑک پر مریں گے'۔

انہوں نے بتایا کہ ان کا خاندان گاؤں واپس جانے کے فیصلے کے خلاف تھا، لیکنوہ ان حالات میں شہر کے بجائے اپنے گاؤں میں خود کو زیادہ محفوظ سمجھتے تھے۔

یہ فلم '1232 کلومیٹر' اسٹرینمگ سروس ڈزنی پلس ہاٹ اسٹار پر 24 مارچ کو ریلیز ہوگی۔