پاکستان

وزیراعظم کا قرنطینہ کے دوران نوجوانوں کے نام خصوصی پیغام

حقیقتاً آزاد، خودمختار وہی شخص ہے جس کی روح کو کسی مادی قیمت کے عوض خریدنا ممکن نہیں، وزیراعظم عمران خان

وزیر اعظم عمران خان عالمی وبا کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد قرنطینہ میں ہیں اور اس دوران انہوں نے پاکستان کے نوجوانوں کو پیغام دیتے ہوئے کہا ہے کہ حقیقتاً آزاد اور اپنی زندگی سے خوش انسان وہ ہے جس کے ضمیر کی کوئی قیمت نہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان دیتے ہوئے وزیر اعظم نے ایک تصویر بھی شیئر کی۔

اس تصویر میں مولانا رومی کا ایک قول شامل تھا جس میں کہا گیا کہ 'اپنے ضمیر کو کسی بھی قیمت پر فروخت نہ کرو، یہ واحد شے ہے جو تم دنیا میں لائے اور واپس بھی لے کر جاؤ گے'۔

وزیراعظم نے اپنی ٹوئٹ میں کہا کہ 'حقیقتاً آزاد، خودمختار اور صاحبِ ثروت تو وہی شخص ہے جس کی روح کو کسی مادی قیمت کے عوض خریدنا ممکن نہیں اور وہ ہر لحاظ سے انمول ہے'۔

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے اپنے آفیشل ٹوئٹر اکاؤنٹ سے اپنی اور خاتونِ اول کی صحتیابی کے لیے دعاؤں اور نیک خواہشات پر شکریہ ادا کیا تھا۔

وزیراعظم نے اپنی ٹوئٹ میں کہا تھا کہ پاکستان سمیت دنیا بھر سے میری اور خاتونِ اول کی کورونا وائرس سے جلد صحتیابی کے لیے دعاؤں اور ہمارے لیے نیک خواہشات کے اظہار پر میں سب کا شکر گزار ہوں۔

واضح رہے کہ وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ خاتون اول بشریٰ بی بی میں 20 مارچ کو کورونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: وزیر اعظم عمران خان کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا

علاوہ ازیں وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے سیاسی روابط شہباز گل نے ٹوئٹر پر بیان جاری کرتے ہوئے بتایا ہے کہ 'عمران خان آج اپنا معمول کا دفتری کام گھر سے کر رہے ہیں'۔

اپنی ٹوئٹ کے ساتھ انہوں نے وزیر اعظم کی ایک حالیہ تصویر بھی شیئر کی اور کہا کہ 'آپ کی دعاؤں سے وہ بہتر ہیں، دعاؤں اور نیک تمناؤں کا شکریہ'۔

ساتھ ہی دوسری جانب تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید نے بھی سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر وزیر اعظم کی خیریت کی اطلاع دی۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان کی صحت بہتر ہے اور وہ گھر سے کام کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: خاتون اول بشریٰ بی بی میں بھی کورونا وائرس کی تصدیق

انہوں نے کہا کہ عمران خان اور خاتون اول کے لیے آپ سب کے نیک تمناؤں کے پیغامات اور دعاؤں کا شکریہ، الحمدللہ دونوں بہتر محسوس کر رہے ہیں۔

یاد رہے کہ وائرس کی تصدیق ہونے سے دو روز قبل ہی 18 مارچ کو وزیراعظم عمران خان نے بھی کورونا وائرس کی ویکسین لگوائی تھی، ان سے قبل 15 مارچ کو صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے بھی کورونا ویکسین لگوائی تھی۔

وزیر اعظم کے کورونا وائرس سے متاثر ہونے کے بعد لوگوں نے ویکسین کی افادیت پر سوالات اٹھانا شروع کر دیے تھے لیکن وفاقی وزیر اور نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) کے چیئرمیں اسد عمر نے اس حوالے سے قیاس آرائیوں کو مسترد کردیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ وزیر اعظم کو جمعرات کی شام کو کورونا ویکسین لگائے جانے کے بعد سے کچھ لوگ ویکسی نیشن کی افادیت پر سوال اٹھا رہے ہیں لیکن وزیراعظم کورونا ویکسین لگوانے سے قبل ہی وائرس سے متاثر ہوچکے تھے۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس کی تیسری لہر ملک میں تیزی سے پھیلتی جارہی ہے جس کے سبب وبا کے کیسز کی تعداد میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔

'ای سی پی اراکین مستعفی نہ ہوئے تو توہینِ عدالت کی کارروائی کیلئے رجوع کریں گے'

اشیائے خورو نوش کے درآمدی بل میں 50 فیصد تک اضافہ

عدالت عظمیٰ نے کوئٹہ ڈی ایچ اے سے متعلق بلوچستان ہائیکورٹ کا فیصلہ معطل کردیا