دنیا

جاپان میں 7.2 شدت کا زلزلہ آنے کے بعد سونامی کی وارننگ جاری

میاگی کے علاقے میں شام 6 بجے آنے والے زلزلے کے جھٹکے دارالحکومت ٹوکیو میں بھی محسوس کیے گئے۔

جاپان میں میاگی کے ساحل پر 7.2 شدت کا زلزلہ آنے کے بعد حکام نے سونامی کی وارننگ جاری کردی ہے۔

جاپانی میڈیا کے مطابق زلزلے اور سونامی کی وارننگ جاری کیے جانے کے کچھ دیر بعد ساحل سے ایک میٹر بلند لہریں ٹکرائیں۔

مزید پڑھیں: مشرقی جاپان میں 7.3 شدت کا زلزلہ، 100 سے زائد زخمی

جاپان کی میٹرولوجیکل ایجنسی کے مطابق میاگی کے علاقے میں شام 6 بجے آنے والے زلزلے کے جھٹکے دارالحکومت ٹوکیو میں بھی محسوس کیے گئے اور اس زلزلے کی گہرائی 60 کلومیٹر تھی۔

ابھی تک زلزلے سے کسی بھی قسم کے جانی یا مالی نقصان کی اطلاع موصول نہیں ہوئی۔

جاپانی میڈیا نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ سونامی میں ایک میٹر سے زائد اونچی لہریں بلند ہو سکتی ہیں اور عوام ساحل یا اس کے قریب جانے سے گریز کریں۔

حکام کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ سمندر یا ساحل کے قریب جانا خطرناک ثابت ہو سکتا ہے، جو لوگ سمندر میں موجود ہیں وہ فوراً واپس آجائیں اور ساحل سے دور چلے جائیں، لہریں بہت تیز ہوں گی لہٰذا وارننگ واپس لیے جانے تک سمندر میں داخل ہونے کی کوشش نہ کریں۔

بعد ازاں سونامی کی اس وارننگ کی تنزلی کردی گئی جبکہ امریکی سونامی وارننگ سسٹم نے کسی بھی قسم کی سونامی کے خطرے کو رد کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: تاریخ کے بدترین زلزلے

سونامی کی وارننگ جاری ہونے کے بعد قریب ہی واقع رہائشی علاقے واٹری سے تقریباً 7ہزار افراد کو احتیاطاً محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا ہے۔

حکام کا کہنا ہے کہ ابھی تک کسی بڑے نقصان کی اطلاع تو موصول نہیں ہوئی البتہ دو بوڑھی خواتین معمولی زخمی ہو گئیں۔

واقعے کے بعد کم از کم 200 گھر اور دجانیں بجلی سے محروم ہو گئیں جبکہ مقامی ریل سروس کو بھی وقتی طور پر بند کردیا گیا۔

آج آنے والے زلزلے کا مرکز 2011 میں آنے والے زلزلے سے بہت قریب تھا جس کی وجہ سے حکومتی اور نجی اداروں نے فوری طور پر ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھانا شروع کردیے تھے۔

ایک دہائی قبل آنے والے اس زلزلے میں جاپان کو ناصرف بڑا جانی نقصان ہوا تھا بلکہ اس زلزلے کے نتیجے میں جاپان کی نیوکلیئر ری ایکٹرز کو بھی بہت نقصان پہنچا تھا۔

مزید پڑھیں: جاپان میں 7.3 شدت کا زلزلہ، سونامی کا خطرہ ٹل گیا

2011 میں آنے والے زلزلے میں کم از کم 20 افراد ہلاک یا لاپتہ اور اس موقع پر 30 فٹ تک اونچی لہریں بلند ہوئی تھیں۔

گزشتہ ماہ بھی جاپان میں ایک طاقتور زلزلہ آیا تھا جسے 2011 کے زلزلے کا آفٹر شاکس قرار دیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ جاپان میں اکثر زلزلے کے جھٹکے آتے رہتے ہیں کیونکہ یہ خطے میں زلزلے کی پٹی پر واقع ہے اور یہی وجہ ہے کہ جاپان میں تعمیرات کے لیے سخت معیارات لاگو ہیں، تاکہ عمارتیں زلزلے کے جھٹکے برداشت کر سکیں۔

پاکستان میں فلائٹس کے وہ روٹ جو ہمیشہ نقصاندہ ہی رہتے ہیں

اولمپکس میں بین الاقوامی شائقین کی شرکت پر پابندی عائد

’اس نوکری کے مخصوص دن، برائلر مرغی کی زندگی سے مختلف نہیں تھے‘