شہر میں سال کی پہلی بینک ڈکیتی، ملزمان 10 لاکھ روپے لوٹ کر فرار
کراچی: نیو کراچی میں مسلح ڈاکوؤں نے نجی بینک کی شاخ پر دھاوا بول کر سیکیورٹی گارڈز کو اسلحے کے زور پر یرغمال بنایا اور رواں سال کی پہلی بینک ڈکیتی میں 10 لاکھ سے زائد روپے لوٹ کر فرار ہو گئے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق حکام نے بتایا کہ بلال کالونی پولیس اسٹیشن کی حدود میں واقع دو منٹ چورنگی کے قریب تین سے چار مسلح افراد نے ایم سی بی بینک کی شاخ سے رقم لوٹ لی۔
مزید پڑھیں: سال 2020: کراچی میں کار لفٹنگ، موٹرسائیکل، موبائل فون چھیننے کی وارداتوں میں اضافہ ہوا
عہدیداروں نے بتایا کہ ڈاکوؤں نے اپنی رائفل کے بٹ بینک کے محافظوں کے سر پر مارے۔
ایس ایس پی سینٹرل مرتضیٰ تبسم نے میڈیا کو بتایا کہ بینک سے باہر آنے کے بعد ملزمان کا مددگار 15 پولیس سے مقابلہ ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ وہ شہری کی موٹرسائیکل چھین کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تاہم بظاہر گھبراہٹ کی حالت میں وہ اپنی موٹر سائیکل پیچھے چھوڑ گئے۔
انہوں نے بتایا کہ ڈاکوؤں نے ایک محافظ کا ہتھیار بھی چھین لیا لیکن انہوں نے فرار ہوتے ہی اسے بینک کے قریب پھینک دیا۔
ان کا کہنا تھا کہ مشتبہ افراد کی موٹرسائیکل چوری یا چھینی ہوئی نہیں تھی۔
کارروائی میں نیا گروپ ملوث
اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ (ایس آئی یو) کے ایس ایس پی حیدر رضا نے میڈیا کو بتایا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ بینک ڈکیتوں کا نیا گروپ ہے۔
انہوں نے بتایا کہ ڈاکوؤں نے مجموعی طور پر 10 لاکھ 35 ہزار روپے لوٹے، اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ نے واقعے کی تحقیقات کا آغاز کردیا، سی سی ٹی وی فوٹیج اور دیگر شواہد کو حاصل کر لیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: منڈی بہاالدین: ڈاکو ایک کروڑ روپے لوٹ کر فرار، فائرنگ سے سیکیورٹی گارڈ جاں بحق
واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جا سکتا ہے کہ دو ڈاکو بینک سے فرار ہو رہے ہیں، انہوں نے شلوار قمیض پہنی ہوئی تھی اور ان میں سے ایک کلاشنکوف رائفل سے لیس تھا جبکہ دوسرے کے پاس پستول تھا۔
ایک ڈاکو نے گارڈ کی طرف فائرنگ بھی کی لیکن اس کا نشانہ خطا گیا، گارڈز کی طرف سے ایک گولی بھی چلائی گئی لیکن ملزمان بحفاظت فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔
سیکیورٹی گارڈز کی شناخت شیر علی اور خیال محمد کے نام سے ہوئی ہے اور ان کو علاج کے لیے عباسی شہید ہسپتال منتقل کیا گیا۔
ایس ایس پی سینٹرل نے بتایا کہ تین سیکیورٹی گارڈز بینک کے اندر موجود تھے اور ان میں سے ایک بنکر میں موجود اور ریپیٹر گن سے لیس تھا لیکن اس نے فائر نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ پولیس بینک احاطے کے اندر بنکر کے اندر تعینات گارڈ کو چھوٹے اسلحہ دینے کے لیے بینک انتظامیہ سے رجوع کرے گی۔
’انکاؤنٹر‘ میں مشتبہ ملزم ہلاک
ایک دوسرے واقعے میں بدھ کو شہر کے مضافاتی علاقے میں مبینہ مقابلے میں ایک مشتبہ ڈاکو ہلاک اور ایک زخمی ہوا۔
میمن گوٹھ پولیس اسٹیشن کے ایک پولیس افسر نے بتایا کہ فائرنگ کے تبادلے کے بعد ایک ڈاکو ہلاک ہو گیا جس کی شناخت امتیاز کے نام سے ہوئی ہے جبکہ نائیک محمد کو زخمی حالت میں گرفتار کیا گیا۔
مزید پڑھیں: کراچی میں نوبیاہتا جوڑے کی تشدد زدہ لاشیں برآمد
ہلاک اور زخمی ہونے والے ملزمان کو جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل سینٹر منتقل کردیا گیا۔
پولیس نے ملزمان کی تحویل سے دو پستول، ایک بغیر نمبر پلیٹ کی موٹر سائیکل، چار موبائل فون اور ساڑھے 12 ہزار روپے برآمد کرنے کا دعویٰ کیا۔
چاقو کے وار سے خاتون ہلاک
پولیس کے مطابق میمن گوٹھ کے علاقے میں بدھ کے روز 55 سالہ خاتون کو مبینہ طور پر اس کے شوہر نے قتل کردیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ حیات بی بی کی لاش غفور بستی میں واقع ان کے گھر سے ملی ہے، پولیس نے بتایا کہ اسے کچھ گھریلو معاملات پر اس کے شوہر میر ہزار خان نے چھری کے وار کر کے ہلاک کردیا، ملزم فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔
نعش پوسٹ مارٹم معائنے کے لیے جناح ہسپتال منتقل کردی گئی ہیں۔
لیاری کے تین گینگسٹر گرفتار
ملیر پولیس نے بدھ کے روز لیاری میں غنڈہ گردی میں ملوث منسلک تین ملزمان کو گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا۔
پولیس نے ایک چھاپہ مار کارروائی کرتے ہوئے ملیر سٹی میں راشد سالاری، عرفان ظہیر اور ساجد کو گرفتار کرلیا۔
یہ بھی پڑھیں: لیاری گینگ وار کی باقیات کو ‘کرائے کے قاتلوں‘ کے طور پر استعمال کیے جانے کا انکشاف
ملیر کے ایس ایس پی عرفان بہادر نے دعویٰ کیا کہ گرفتار ملزمان کا تعلق لیاری گینگ وار سے تھا، اس نے علاقے میں دہشت گردی کا راج قائم کیا اور وہ ڈکیتیوں، اقدام قتل، بھتہ خوری اور دیگر گھناؤنے جرائم میں ملوث تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ بین الصوبائی سطح پر کام کر رہے تھے۔
پولیس نے ملزمان کے قبضے سے ایک کلاشنکوف، ایک پستول، ایک 12 بور ریپیٹر اور تین کلو چرس برآمد کرنے کا دعویٰ بھی کیا۔