مگر ایک نئی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ ان سے دل کی دھڑکن کے ایک عام مرض atrial fibrillation سے کسی قسم کا تحفظ نہیں ملتا۔
دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی والا یہ مرض مختلف پیچیدگیوں جیسے خون گاڑھا ہونے، فالج اور ہارٹ فیلیئر کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔
طبی جریدے جاما میں شائع ہونے والی تحقیق میں تجزیہ کیا گیا کہ وٹامن ڈی یا اومیگا تھری فیٹی ایسڈز دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی کی روک تھام میں مددگار ثابت ہوسکتے ہیں یا نہیں۔
تحقیق میں کہا گیا کہ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز یا وٹامن ڈی دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی کی روک تھام میں مدد نہیں ملتی۔
محققین کا کہنا تھا کہ ہماری سفارشات یہ ہیں کہ مچھلی کے تیل یا وٹامن ڈی سپلیمنٹس سے دھڑکن کی بے ترتیبی کی روک تھام نہیں ہوتی۔
انہوں نے کہا کہ ان سپلیمنٹس کی معمولی مقدار روزانہ استعمال کرنے والوں میں اس بیماری کا مجموعی خطرہ نہیں بڑھتا اور ان مریضوں کے لیے محفوظ ہیں جن کو دیگر وجوہات کی بنا پر ان سپلیمنٹس کے استعمال کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔
یہ تحقیق 5 سال تک جاری رہی جس میں 25 ہزار سے زائد افراد کو شامل کیا گیا جن کی عمر 50 سال یا اس سے زیادہ تھی جبکہ ان میں دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی کی کوئی تاریخ موجود نہیں تھی۔
انہیں وٹامن ڈی تھری سپلیمنٹس کی روزانہ 2000 آئی یو یا 840 ملی گرام اومیگا تھری فیٹی ایسڈز کا استعمال کراکے اس عارضے کے خطرے میں کمی کی جانچ پڑتال کی گئی۔
تحقیق کے دوران 3.6 فیصد مریضوں میں atrial fibrillation کی تشخیص ہوئی، مگر سپلیمنٹس کے استعمال سے دیگر افراد میں اس بیماری کے خطرے میں کوئی نمایاں فرق نہیں دیکھا گیا۔