پاکستان

کے الیکٹرک کو 2.73 روپے اضافے کی اجازت مل گئی، صارفین پر کوئی اثر نہیں پڑے گا

ٹیرف میں ایڈجسٹمنٹ بجٹ میں تقریباً 35 بلین ٹی ڈی ایس کا اضافہ کرے گا، حکام

اسلام آباد: نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے کے الیکٹرک کے بجلی کے نرخوں میں مجموعی طور پر 2.73 روپے فی یونٹ اضافے کی منظوری دے دی جس کے نتیجے میں چار سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ (اپریل 2019 سے مارچ 2020) ہو گا لیکن اس سے صارفین پر کوئی اثر نہیں پڑے گا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاور ریگولیٹر نے اعلان کیا کہ 'چونکہ وفاقی حکومت کی کے الیکٹرک صارفین سمیت ملک بھر میں یکساں نرخوں کی پالیسی ہے لہذا کے الیکٹرک کے ٹیرف ڈیفرنشنل سبسڈی (ٹی ڈی ایس) میں سہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کے اثرات ایڈجسٹ کیے جائیں گے، اس طرح صارفین پر کوئی اثر نہیں پڑے گا'۔

ایک عہدیدار نے بتایا کہ ٹیرف میں ایڈجسٹمنٹ بجٹ میں تقریباً 35 بلین ٹی ڈی ایس کا اضافہ کرے گا۔

مزید پڑھیں: آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی کے لیے نیپرا بل پارلیمانی کمیٹی سے منظور

ان کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک اور فنانس ڈویژن پہلے ہی 217 ارب روپے کے سبسڈی کے دعوؤں پر تنازع میں ہے جس میں فنانس ڈویژن کے لیے ناقابل قبول سود / دیر سے ادائیگی کے سرچارجز کا دعوٰی بھی شامل ہے۔

کے ای نے اپریل سے جون 2017 تک کے لیے ٹیرف میں 1.38 روپے فی یونٹ اضافے کے سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ (کیو ٹی اے) کا دعویٰ کیا تھا لیکن چند ترجیحات کے بعد نیپرا نے مذکورہ سہ ماہی میں 77 پیسے فی یونٹ اضافے کی اجازت دی۔

کے ای نے اپریل سے جون 2017 کے لیے ٹیرف میں 1.38 روپے فی یونٹ اضافے کے سہ ماہی ٹیرف ایڈجسٹمنٹ (کیو ٹی اے) کا دعویٰ کیا تھا لیکن چند ترجیحات کے بعد نیپرا نے مذکورہ سہ ماہی میں 77 پیسے فی یونٹ اضافے کی اجازت دی۔

اسی طرح کے ای نے جولائی تا ستمبر 2019 کے لیے کیو ٹی اے میں تقریباً 1.44 روپے فی یونٹ اضافے کا مطالبہ کیا تھا لیکن ریگولیٹر نے گزشتہ سہ ماہی میں کچھ مقدار ملتوی ہونے کی وجہ سے 1.97 روپے فی یونٹ اضافے کی اجازت دی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نیپرا کا بجلی کے نرخوں میں ساڑھے 3 روپے فی یونٹ اضافے کا عندیہ

اکتوبر سے دسمبر 2019 کی تیسری سہ ماہی کے لیے کے ای نے فی یونٹ تقریباً 12 پیسے کی کمی کی تجویز پیش کی تھی لیکن ریگولیٹر نے فی یونٹ تقریباً دو پیسے کی چھوٹی سی کمی کی اجازت دی۔

دوسری جانب ریگولیٹر نے جنوری تا مارچ 2020 کے لیے 61 پیسے فی یونٹ ٹیرف ایڈجسٹمنٹ میں اضافے کی اجازت دی جبکہ کے ای نے 23 پیسے فی یونٹ کے اضافے کا مطالبہ کیا تھا۔

اس طرح مجموعی طور پر کے ای نے چار سہ ماہیوں میں تقریبا 39 ارب روپے کے حساب سے 2.93 روپے فی یونٹ اضافے کا مطالبہ کیا تھا تاہم ریگولیٹر نے فی یونٹ 2.73 روپے یا تقریبا 35 ارب روپے اضافے کی منظوری دی۔

ننکانہ صاحب میں انوکھی شادی، طیارے سے ڈالرز اور پھولوں کی برسات

سنجرانی چیئرمین اور مرزا آفریدی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ منتخب، گیلانی اور عبدالغفور کو شکست