صوابی: 5 سالہ بچے کا 'ریپ' کرنے والا ملزم گرفتار
صوابی سے ڈیڑھ کلومیٹر کے فاصلے پر واقع گاؤں اسمٰعیل آباد میں ایک 5 سالہ بچے کو جنسی استحصال کا نشانہ بنایا گیا ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق صوابی پولیس تھانے کے اہلکاروں نے بتایا کہ میڈیکل رپورٹ میں بچے کے ساتھ ریپ کی تصدیق ہوگئی ہے جبکہ ملزم کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ضلعی پولیس افسر عمران شاہد نے ڈان کو بتایا کہ ملزم کی شناخت شہریار بہادر کے نام سے ہوئی جو بچے کو پتنگیں دینے کے بہانے ایک خالی مکان میں لے گیا اور وہاں جا کر اسے ریپ کا نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں:صوابی میں 7 سالہ بچہ جنسی استحصال کا شکار
ڈی پی او کا کہنا تھا کہ 'بچے کے ساتھ ریپ کے بعد ملزم نے اسے گھر بھیج دیا، بچہ جب گھر پہنچا تو اس کے جسم سے خون بہہ رہا تھا، والدین کے پوچھنے پر بچے نے انہیں واقعے کے بارے میں آگاہ کیا'۔
پولیس افسر نے کہا کہ متاثرہ بچے کے والدین اسے ضلعی ہیڈ کوارٹر ہسپتال لے گئے جہاں ڈاکٹرز نے اس کا جنسی استحصال ہونے کی تصدیق کردی۔
اس ضمن میں ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے ڈی ایس پی صوابی نے بتایا کہ ایس ایچ او عجب درانی نے ملزم کا نہ صرف سراغ لگایا بلکہ اس کے قبضے سے پستول بھی برآمد کرلیا۔
مزید پڑھیں: 3 سالہ بچے کا ’بدفعلی کے بعد قتل‘، 15 سالہ ملزم گرفتار
پولیس حکام کے مطابق ملزم نے اپنے جرم کا اقرار کرلیا ہے، واقعے کی ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔
قبل ازیں صوابی کے گاؤں پارمولی کی تحصیل رازار میں اکرام خان ایک شخص نے ایک 7 سالہ بچے کو زبردستی قریبی واقع جھاڑیوں میں لے جا کر جنسی استحصال کا نشانہ بنایا تھا۔
بعدازاں پولیس نے ملزمم کو گرفتار کر کے مقدمہ درج کرلیا تھا جبکہ ملزم نے اپنے جرم کا اعتراٖف بھی کرلیا تھا۔