پاکستان

پی آئی اے نے رضاکارانہ علیحدگی اسکیم کے واجبات ادا کرنا شروع کردیے

ایئرلائن کے چیف فنانشنل افسر نے سابق ملازمین میں چیکس تقسیم کیے، 100 سے زائد افراد کو ان کے مکمل واجبات ادا کیے جاچکے ہیں، رپورٹ
|

راولپنڈی: پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) نے رضاکارانہ علیحدگی اسکیم (وی ایس ایس) لینے والے ملازمین کو واجبات کی ادائیگی کا آغاز کردیا ہے اور 100 سے زائد ایسے ورکرز کو ان کے واجبات مکمل طور پر ادا کیے جاچکے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ترجمان پی آئی اے عبداللہ حفیظ نے بتایا کہ ایئرلائن کے چیف فنانشنل افسر خلیل اللہ شیخ نے پی آئی اے ہیڈ آفس میں منعقدہ ایک تقریب میں سابق ملازمین میں واجبات کے چیکس تقسیم کیے۔

واجبات کی ادائیگیوں پر پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو افسر ایئرمارشل (ر) ارشد ملک نے وزارت ہوابازی اور اکاؤنٹنٹ جنرل آف پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کا رضاکارانہ ریٹائرمنٹ لینے والے ملازمین کو واجبات ادا کرنے کا اعلان

فنڈز کے اجرا کے بعد پی آئی اے انتظامیہ نے کہا کہ وہ آئندہ چند ہفتوں میں وی ایس ایس لینے والے ملازمین کے واجبات کی ادائیگی مکمل کرلے گی۔

خیال رہے کہ پی آئی اے نے 7 دسمبر 2020 کو اپنے ملازمین کے لیے رضاکارانہ علیحدگی اسکیم متعارف کروائی تھی جس کی ابتدائی معیاد 2 ہفتے تھی بعد ازاں حتمی تاریخ کو 31 دسمبر تک توسیع دے دی گئی تھی۔

ایئرلائن نے 2 ہزار ملازمین میں سے ایک ہزار 924 کی درخواستیں قبول کیں اور انہیں گزشتہ برس کے آخری روز ملازمت سے فارغ کردیا ساتھ ہی انہیں 31 جنوری 2021 تک واجبات ادا کرنے کا وعدہ بھی کیا تھا۔

ایئرلائن کی درخواست پر وفاقی کابینہ سے منظوری ملنے کے بعد وزارت خزانہ نے 9 ارب 60 کروڑ روپے جاری کیے تھے تاہم یہ فنڈز اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان (اے جی پی) کے آڈٹ سے مشروط تھے۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے اپنے ملازمین کو رضاکارانہ علیحدگی اسکیم کے واجبات ادا کرنے میں ناکام

جس پر پی آئی اے نے اس اقدام کے باعث ملازمین کو ادائیگیوں میں ہونے والی ممکنہ تاخیر پر سخت تحفظات کا اظہار کیا تھا اور حکومت سے فنڈز کے پری آڈٹ کے بجائے پوسٹ آڈٹ کرنے کا کہا تھا کیوں کہ پری آڈٹ کو مکمل ہونے میں کئی ماہ لگتے۔

دوسری جانب ملازمین نے تنخواہیں یا ریٹائرمنٹ کے واجبات نہ ملنے پر پی آئی اے وی ایس ایس کمیٹی کے پلیٹ فارم سے 15 اور 16 فروری کو کراچی اور اسلام آباد میں واجبات کی ادائیگیوں میں تاخیر کے خلاف احتجاج کیا تھا۔

احتجاج کرنے والے ملازمین کی باڈی نے الزام لگایا تھا کہ جلد ریٹائرمنٹ کے تحت واجبات کی عدم ادائیگیوں کے باعث شدید دباؤ کی وجہ سے 2 سابق ملازمین ہارٹ اٹیک سے انتقال کرگئے ساتھ ہی چیف جسٹس سے اس کا نوٹس لینے کا بھی مطالبہ کیا تھا۔

جس کے ایک روز بعد 18 فروری کو انتظامیہ نے وی ایس ایس کے تحت قبل از وقت ریٹائر ہونے والے تقریباً 2 ہزار ملازمین کے واجبات کی ادائیگی آئندہ ہفتے سے شروع کرنے کا اعلان کیا تھا۔

کے الیکٹرک صارفین کے لیے 2 ارب 35 کروڑ روپے کا ریلیف

قومی اسمبلی کا کام بہتر بنانے کیلئے سینئر اراکین پارلیمنٹ کی کونسل تشکیل

ای سی سی نے 7 ارب 80 کروڑ روپے کے رمضان پیکج کی منظوری دے دی