پاکستان

تعلیمی اداروں کی بندش کا اعلان، شفقت محمود ایک مرتبہ پھر ٹاپ ٹرینڈ

وفاقی حکومت نے ملک کے 9 بڑے شہروں کے تعلیمی ادارے 15سے 28 مارچ تک بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

پاکستان میں عالمی وبا کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کا جائزہ لینے کے بعد وفاقی حکومت نے ملک کے 9 بڑے شہروں کے تعلیمی ادارے 15 سے 28 مارچ تک بند کرنے کا اعلان کیا ہے۔

وفاقی حکومت کے اعلان کے مطابق کورونا وائرس کے کیسز میں اضافے کے باعث اسلام آباد، پشاور اور پنجاب کے 7 بڑے شہروں، جن میں فیصل آباد، گوجرانوالہ، لاہور، گجرات، راولپنڈی، سیالکوٹ اور ملتان شامل ہیں، کے تعلیمی ادارے 15 مارچ سے بند ہوجائیں گے۔

وفاقی وزیر تعلیم کے مطابق سندھ اور بلوچستان میں حالات ابھی تک ٹھیک ہیں اس لیے وہاں 50 فیصد بچے پہلے کی طرح تعلیمی اداروں میں اسٹینڈرڈ آپریٹنگ پروسیجرز (ایس او پیز) پر عمل کرتے ہوئے تعلیم حاصل کریں گے۔

مزید پڑھیں: ملک کے 9 شہروں کے تعلیمی اداروں میں 15 تا 28 مارچ تعطیلات کا اعلان

خیال رہے کہ ملک میں کورونا وائرس کے آغاز سے اب تک ایک سال کے عرصے میں تیسری مرتبہ تعلیمی ادارے بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے تاہم اس مرتبہ صرف 9 شہروں پر اس فیصلے کا اطلاق ہوگا۔

گزشتہ برس 15 مارچ سے تمام تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے تھے جبکہ سندھ میں 26 فروری کو پہلا کیس سامنے آنے کے بعد سے ہی تعلیمی ادارے بند تھے جو 6 ماہ کی طویل بندش کے بعد 15 ستمبر کو دوبارہ کھولے گئے تھے تاہم وبا کی دوسری لہر کے باعث انہیں 26 نومبر کو بند کردیا گیا تھا جس کے بعد 18 جنوری سے تعلیمی اداروں کو مرحلہ وار کھولا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ملک کے تمام تعلیمی ادارے 26 نومبر سے بند کرنے کا فیصلہ

تاہم 2 ماہ کے عرصے کے بعد ہی ایک مرتبہ پھر کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز اور وبا کی تیسری لہر کے خدشات کے پیش نظر تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

آج (10مارچ کو) وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے جب ملک کے 9 شہروں میں تعلیمی اداروں کی بندش کا اعلان کیا تو ایک مرتبہ پھر ان کا نام سوشل میڈیا پر ٹرینڈ کررہا ہے۔

ایک مرتبہ پھر تعلیمی اداروں کی بندش کے اعلان پر سوشل میڈیا صارفین نے اپنی رائے کا اظہار کیا تھا تو دیگر شہروں کے طلبہ جن پر اس فیصلے کا اطلاق نہیں ہوا انہوں نے اپنے جذبات کا اظہار بھی کیا۔

سیدہ ترمذی نامی ٹوئٹر صارف نے میمز شیئر کرتے ہوئے پنجاب، سندھ اور بلوچستان کے طلبہ کے ردعمل کا اظہار کیا۔

تحریم نامی صارف نے کہا کہ اس وقت سب سے زیادہ پسند کیے جانے والے شخص شفقت محمود ہیں۔

سبحان نامی صارف نے مزاحیہ ٹوئٹ کے ذریعے صوبہ سندھ میں تعلیمی ادارے کھلے رہنے سے متعلق تبصرہ کیا۔

میشا فاطمہ نے بھی 9 شہروں میں اسکولز بند ہونے اور دیگر میں کھلے رہنے سے متعلق میمز شیئر کیں۔

فاحد علی کے مطابق طلبہ کہہ رہے ہیں کہ شفقت محمود ہمارے قومی ہیرو ہیں۔

گرافک والا ڈیزائنر نامی ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ 'شفقت محمود کی مسلسل تیسری مرتبہ بچوں پر شفقت'۔

عشرت نامی صارف نے لکھا کہ سندھ، کے پی کے اور بلوچستان کے طلبہ کے لیے 2 منٹ کی خاموشی۔

آئی ایم شازل نامی ٹوئٹر ہینڈل نے لکھا کہ تعلیمی ادارے بند کرنے کے اعلان پر یونیورسٹی کے طلبہ کا ردعمل کچھ ایسا ہے۔

فاطمہ خلیل نامی صارف نے لکھا کہ سندھ/بلوچستان کے طلبہ کہہ رہے ہیں 'مجھے پنجاب جانا ہے'۔

خیال رہے کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود کا نام ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ کررہا ہے، جب نومبر میں تعلیمی اداروں کی بندش کا اعلان کیا تھا تو اس وقت وزیر تعلیم کا بہت زیادہ ٹرینڈ کررہا تھا۔

بعدازاں جنوری میں تعلیمی ادارے کھولنے کے اعلان اور پھر اسی فیصلے کو برقرار رکھنے کے اعلان پر بھی وفاقی وزیر تعلیم ٹوئٹر پر ٹرینڈ کررہے تھے۔

سندھ حکومت کا 13 مارچ تک تمام تعلیمی ادارے بند رکھنے کا فیصلہ

سندھ میں تعلیمی ادارے 31 مئی تک بند رکھنے کا فیصلہ

حکومت کا پہلی سے آٹھویں جماعت کے طلبہ کیلئے یکم فروری سے اسکول کھولنے کا فیصلہ