پاکستان

چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں کامیابی کیلئے جو کچھ کرنا پڑا کریں گے، شبلی فراز

یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم اپنے ہاتھ قانون سے باندھ لیں اور دوسرے فریق کے جو دل میں آئے وہ کرے، وفاقی وزیر

وفاقی وزیر اطلاعات سینیٹر شبلی فراز نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ کے لیے حکومتی اُمیدوار صادق سنجرانی کی کامیابی کے لیے جو کرنا پڑا کریں گے، یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم اپنے ہاتھ قانون سے باندھ لیں اور دوسرے فریق کے جو دل میں آئے وہ کرے۔

جیو نیوز کے پروگرام 'آج شاہزیب خانزادہ کے ساتھ' میں شبلی فراز سے سوال کیا گیا تھا کہ سینیٹ میں اپوزیشن اراکین کی تعداد زیادہ ہونے کی وجہ سے صادق سنجرانی کس طرح کامیاب ہوسکیں گے؟

جس کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ میں یہ بات واضح کردوں کہ ہم یہ نہیں کرسکتے کہ ہم بالکل شریف شریف کھیلیں اور بُک میں موجود قواعد کے مطابق چلیں'۔

بات کو جاری رکھتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 'اپوزیشن ہمیشہ قواعد کی خلاف ورزی، پیسے کے استعمال سمیت ہر طریقہ اختیار کرتی ہے لیکن اس مرتبہ ہم تیار ہیں'۔

یہ بھی پڑھیں: حکومتی سینیٹرز سے وفاداری تبدیل کرنے کے لیے رابطہ کیا جارہا ہے، وزیراعظم

انہوں نے کہا کہ 'اس انتخاب کو جتینے کے لیے جو کچھ کرنا پڑا ہم وہ کریں گے، یہ نہیں ہوسکتا کہ ہم اپنے ہاتھ قانون سے باندھ لیں اور دوسرے فریق کے جو دل میں آئے اور وہ جو طریقہ استعمال کرنا چاہے کرے جس طرح اس نے قومی اسمبلی میں سینیٹ کے الیکشن میں کیا'۔

ان کا کہنا تھا کہ اس مرتبہ ہم 'نائس نائس' نہیں کھیلیں گے، ہم ہر وہ کوشش کریں گے کہ ہمارا امیدوار جیتنے ایسا نہیں ہوسکتا کہ فٹ بال کے میچ میں اپوزیشن ٹیم کو ہاتھ سے بال روکنے کی اجازت ہو اور ہم صرف پاؤں سے کھیل سکتے ہوں۔

وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ 'اگر کوئی پیار کرے گا پیار ملے گا، وار کے گا وار ملے گا'۔

شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن نے کیا کیا طریقے استعمال کیے اس کی ویڈیوز بھی آئی ہیں اور آج یہ بات ہورہی ہے کہ جو (پیسے) لینے والا ہے اس پر زور دیا جائے جو دینے والا ہے اس پر زور نہ دیا جائے، اب ہم میدان کے مطابق کھیل کھیلیں گے۔

مزید پڑھیں:وزیراعظم کو اعتماد کا ووٹ: ایک بھی ووٹ غلط ثابت ہوا تو استعفیٰ دے دوں گا، اسپیکر اسمبلی

انہوں نے کہا پیسے چلانے کی بات نہیں کررہا لیکن اگر کوئی ہمیں دھکا دیتا ہے تو ہم بھی دھکا دیں گے۔

علاوہ ازیں ایک پیغام میں وفاقی وزیر اطلاعات شبلی فراز نے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کے عہدے پر صادق سنجرانی کی کامیابی کے لیے ہر سیاسی، جمہوری اور قانونی حربہ استعمال کریں گے۔

سماجی روابط ویب سائٹ ٹوئٹر پر ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن خریدو فروخت سمیت تمام غیر قانونی اور غیر اخلاقی ہتھکنڈے استعمال کر کے جمہوریت کو نقصان پہنچا رہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے غیر قانونی اور غیر جمہوری ہتھکنڈوں کے خلاف اعلان جنگ کیا ہوا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: عبدالغفور حیدری نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی 'حکومتی پیشکش مسترد' کردی

یہاں یہ بات مدِ نظر رہے کہ 3 مارچ کو ہونے والے سینیٹ انتخابات میں قومی اسمبلی میں حکومتی اراکین کی اکثریت کے باوجود اسلام آباد کی نشست پر اپوزیشن کے متفقہ امیدوار یوسف رضا گیلانی نے حکومتی امیدوار ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ کو اپ سیٹ شکست دے دی تھی۔

مذکورہ کامیابی کے بعد وزیراعظم نے قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ حاصل کیا تھا جس میں انہیں 178 اراکین کی حمایت حاصل ہوئی۔

چنانچہ اب چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے سلسلے میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان رسہ کشی جاری ہے حکومت نے اس عہدے کے لیے صادق سنجرانی جبکہ اپوزیشن نے یوسف رضا گیلانی کو نامزد کیا ہے اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے پی ڈی ایم کے امیدوار مولانا عبدالغفور حیدری ہے۔

‘ان لوگوں نے ووٹ خریدنے کی کھلے عام منڈی لگا رکھی تھی’

’آپ نے گھبرانا نہیں‘ پر بنائے گئے گانے کی ویڈیو وائرل

تربیلا جھیل سے 4 انسانی لاشوں کی باقیات برآمد