شہزادہ ہیری و میگھن مارکل کے انٹرویو کی دنیا بھر میں گونج
برطانوی شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ میگھن مارکل کی جانب سے امریکی ٹی وی میزبان اوپرا ونفرے کو دیے گئے انٹرویو نے جہاں شاہی محل میں بھونچال مچا دیا ہے، وہیں دنیا بھر میں اس انٹرویو کی گونج سنائی دینے لگی ہے۔
خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس (اے پی) کے مطابق شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کی جانب سے 7 اور 8 مارچ کو امریکا اور برطانیہ میں سی بی ایس ٹی وی اور آئی ٹی وی پر نشر کیے گئے انٹرویو سے دنیا بھر میں شاہی خاندان کے حوالے سے نئی بحث چھڑ گئی۔
دو گھنٹے سے زیادہ دورانیے کے انٹرویو میں میگھن مارکل اور ان کے شوہر شہزادہ ہیری نے پہلی بار کھل کر برطانوی شاہی محل کے اندر ہونے والے معاملات کو دنیا کے سامنے رکھا تھا اور کئی سنگین انکشافات بھی کیے تھے۔
طویل انٹرویو کے دوران میگھن مارکل نے انکشاف کیا تھا کہ جب وہ پہلے بچے کی امید سے تھیں تب شاہی خاندان کے کسی فرد نے شہزادہ ہیری سے پوچھا تھا کہ ان کے ہاں پیدا ہونے والے بچے کا رنگ کتنا سیاہ ہوگا؟
میگھن مارکل کا کہنا تھا کہ چوں کہ وہ شاہی خاندان کی پہلی غیر سفید فام فرد بنی تھیں، اس لیے ان کی رنگت اور ان کے ہاں پیدا ہونے والے بچے کی پیدائش سے قبل ہی اس کی رنگت سے متعلق باتیں کی جاتی تھیں۔
اسی انٹرویو میں شہزادہ ہیری نے واضح کیا تھا کہ ان کے بیٹے کی پیدائش سے قبل ہی ان کے بیٹے کی رنگت سے متعلق باتیں کرنے والے افراد ملکہ برطانیہ یا ان کے شوہر نہیں تھے۔
تاہم شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل نے اس شخص کا نام نہیں بتایا تھا، جنہوں نے ان کے ہاں پیدائش سے قبل ہی ان کے بیٹے کی رنگت سے متعلق سوالات کرنا شروع کردیے تھے۔
انٹرویو کے دوران میگھن مارکل نے شاہی محل میں نسلی امتیاز اور ذہنی مسائل کے شکار ہونے جیسے معاملے پر بھی کھل کر بات کی تھی اور بتایا تھا کہ انہوں نے مسائل سے تنگ آکر خودکشی کرنے کا سوچا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: نسلی امتیاز کے باعث خودکشی کا سوچا تھا، میگھن مارکل
انٹرویو میں شہزادہ ہیری نے بتایا تھا کہ انہوں نے جیسے ہی شاہی حیثیت سے دستبرداری کا اعلان کیا تو شاہی محل نے ان کی مالی معاونت بند کردی تھی اور اس فیصلے پر انہیں تکلیف بھی پہنچی۔
میگھن مارکل اور شہزادہ ہیری کے انٹرویو کے بعد امریکا اور برطانیہ سمیت دنیا بھر میں شاہی خاندان اور شاہی محل کے رویے پر باتیں ہونے لگی ہیں اور دنیا بھر کے نامور سیاستدانوں اور سماجی رہنماؤں نے بھی ہیری اور ان کی اہلیہ سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
امریکی صدر کے ترجمان نے بھی میگھن مارکل اور ہیری کے انٹرویو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ صدر جوبائیڈن نے ہمیشہ ذہنی صحت جیسے معاملات کی حوصلہ افزائی کی ہے۔
جوبائیڈن کے علاوہ امریکا اور برطانیہ کے متعدد سیاستدانوں، ٹی وی شخصیات اور نامور صحافیوں نے بھی کھل کر بات کی ہے اور شاہی محل پر انٹرویو سے متعلق وضاحتی بیان جاری کرنے کے لیے دباؤ بڑھ چکا ہے تاہم شاہی محل نے تاحال کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
’رائٹرز‘ کے مطابق میگھن مارکل اور شہزادہ ہیری کے انٹرویو پر دنیا بھر میں بحث چھڑ جانے کے باوجود شاہی محل نے کوئی بیان جاری نہیں کیا۔
شاہی محل کے ترجمان کے ذرائع کا کہنا تھا کہ شاہی محل اس بات کی توقع نہیں رکھتا کہ اس پر میگھن و ہیری کے انٹرویو پر وضاحتی بیان جاری کرنے کے لیے دباؤ ڈالا جانا چاہیے۔
تاہم دوسری جانب بی بی سی نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا کہ اگرچہ شاہی محل نے شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کے انٹرویو پر کوئی وضاحتی بیان جاری نہیں کیا تاہم انٹرویو کے بعد محل میں اعلیٰ سطح کا ہنگامی اجلاس کا انقعاد کیا گیا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ شہزادہ ہیری اور میگھن مارکل کے انٹرویو کے بعد 9 مارچ کو شاہی محل میں اعلیٰ سطح کا ہنگامی اجلاس ہوا، جس میں محل کے تمام ارکان نے شرکت کی۔
اجلاس میں شہزادہ ہیری اور ان کی اہلیہ کی جانب سے انٹرویو میں کیے گئے دعووں پر غور کیا گیا تاہم اجلاس سے متعلق بھی کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔