لائف اسٹائل

پاکستانی ڈراما تباہ نہیں ہوا اس میں تبدیلی آئی ہے، صبا حمید

اداکارہ نے سوال کیا کہ جب لوگوں کی اتنی بڑی تعداد ڈرامے دیکھ رہی ہے تو پھر تباہی کیسی؟

پاکستان کی مقبول اداکارہ صبا حمید نے ڈراموں پر کی جانے والی تنقید سے متعلق کہا ہے کہ ڈراما تباہ نہیں ہوا بلکہ اس میں تبدیلی آئی ہے۔

اردو نیوز کو دیے گئے انٹرویو میں صبا حمید نے کہا کہ انہیں ایسے الفاظ کے استعمال پر اعتراض ہے جو یہ کہتے ہیں کہ 'آج کا ڈراما تباہ ہو گیا ہے'۔

صبا حمید نے کہا کہ ڈراما تباہ نہیں ہوا بس تبدیلی آئی ہے، جب لوگوں کی اتنی بڑی تعداد ڈراموں کو دیکھ رہی ہے تو پھر تباہی کیسی؟

مزید پڑھیں: پاکستانی ڈرامے کے زوال کے ذمہ دار ہم خود ہیں، نعمان اعجاز

اداکارہ کا کہنا تھا کہ کچھ لکھاری اچھا لکھ رہے ہیں، کچھ تھوڑا کم اچھا لکھ رہے ہیں، کچھ کہانی کو اچھے انداز میں بیان کرتے ہیں جبکہ کچھ ایسا نہیں کرپاتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ بعض اوقات اسکرپٹ میں خرابی ہوتی ہے تو یہ نہیں کہا جاسکتا کہ اگر ڈراما اچھا نہیں بن رہا تو اس کا ذمہ دار لکھاری ہے اور اسی نے ڈراما تباہ کردیا۔

صبا حمید نے کہا کہ دنیا بھر میں لاکھوں اربوں روپے کے بجٹ سے ڈرامے اور فلمیں بنتی ہیں اور وہ سب تو اچھی نہیں ہوتیں، بہت محنت کے بعد بھی کوئی پراجیکٹ ناکام ہو جاتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہر دور کے سب سے مقبول 20 پاکستانی ڈرامے

انہوں نے کہا کہ ہر چیز کو تباہی کی عینک سے نہیں دیکھنا چاہیے، پی ٹی وی کے زمانے میں بھی لکھاری، ہدایت کار اور اسکرپٹ ڈپارٹمنٹ ہوتا تھا، ہر کوئی اپنی جگہ یہی کوشش کرتا تھا کہ ڈراما اچھا بن جائے اب ذرا نظام میں تبدیلی آئی ہے۔

صبا حمید نے کہا کہ اب ڈپارٹمنٹ بڑے ہوگئے ہیں اور تو کوئی خاص فرق نہیں پڑا، عوام کے مزاج کے مطابق ڈرامے بنانے کی کوشش کی جا رہی ہے لہذا اسے تباہی نہ کہا جائے۔

ایک سوال کے جواب میں صبا حمید نے پی ٹی وی کے دور کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اُس دور میں ہفتے میں 2 دن شوٹنگ ہوتی تھی اور شوٹنگ سے پہلے باقاعدہ ریہرسلز ہوا کرتی تھیں۔

اداکارہ نے مزید کہا کہ اس زمانے میں پورا سین ایک ہی وقت میں ریکارڈ کیا جاتا تھا اور اب پورا سیریل ایک ساتھ شوٹ ہوتا ہے۔

صبا حمید نے شوٹنگ سے متعلق کہا کہ چھوٹے چھوٹے سینز ایک سنگل کیمرا سے شوٹ ہوتے ہیں اور کیمرا کی موومنٹ کے دوران ہم ریہرسل کر لیتے ہیں۔

مزید پڑھیں: شان شاہد کی پاکستانی ڈراموں پر تنقید

انہوں نے مزید کہا کہ اب 5 دن بیٹھ کر ریہرسل نہیں ہو سکتی، پہلے کی اور اب کی ٹیکنیک بدل گئی ہے اور زمانے اور وقت کے ساتھ چلنا بہتر رہتا ہے۔

اداکارہ صبا حمید کا کہنا تھا کہ وہ ڈراموں میں مزاح کی بہت کمی محسوس کرتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم عام زندگی میں جیسے ہنستے ہیں اسی طرح ڈراموں میں بھی یہ چیز دکھائی جانی چاہیے تاکہ صرف رونا دھونا دکھایا جائے۔

صبا حمید ان دنوں ڈراما 'پریم گلی' میں اداکاری کررہی ہیں، ان کے مطابق اس ڈرامے کی سب سے خوبصورت بات اس میں دکھایا جانے والا مزاح ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'پریم گلی' میں مشکلات دکھائی گئی ہیں، عام زندگی کے مسائل بھی دکھائے گئے ہیں لیکن مزاح کا ہلکا پھلکا پہلو بہت کمال ہے جس کی وجہ سے یہ ڈراما پسند کیا جارہا ہے۔

صبا حمید نے کہا کہ بعض مرتبہ ڈرامے میں دکھائی جانے والی باتوں کو صرف ڈرامے کی حد تک محدود رکھنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اس ڈرامے میں جو بھی دکھایا گیا لیکن وہ اپنی ذاتی زندگی میں توہمات پر یقین نہیں رکھتیں۔

صبا حمید نے کہا کہ 'میری لکھاریوں اور چینل مالکان سے گزارش ہے کہ مزاح کی طرف آئیں، لوگ مزاح دیکھ کر لطف اندوز ہوتے ہیں'۔

نیٹ فلیکس کا رواں برس بھارت میں 41 شوز اور فلمیں ریلیز کرنے کا اعلان

سائرہ یوسف کا اپنی 'جلد' پر تنقید کرنے والوں کو جواب

ایمن، منیب بٹ کو غیر ملکی سیاحوں کو اپنی مقبولیت سے متعلق بتانے پر تنقید کا سامنا