پاکستان

ویکسین کی پہلی خوراک کے بعد میو ہسپتال کے عملے کے دو افراد کا کورونا ٹیسٹ مثبت آگیا

دونوں افراد کو ویکسین کی پہلی خوراک 4 فروری کو دی گئی تھی جس کے تین ہفتوں بعد ان کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔

لاہور: شہر میں دو صحت ورکرز کا ویکسین لگانے کے بعد کووڈ 19 ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آگیا جس سے پنجاب میں ویکسین لینے والی قابل ذکر تعداد میں لوگوں کے دوبارہ انکشاف پر شکوک و شبہات پیدا ہوگئے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق میو ہسپتال کے صحت سے متعلق معاون عملے اور اس ادارے میں اس کی نرس اہلیہ ان سات ملازمین میں شامل ہیں جنہیں حال ہی میں صحت کے پیشہ ور افراد کو ویکسین لگانے کی سرکاری مہم کے تحت چینی سائنوفارم ویکسین دی گئی تھی۔

اس جوڑے کو پہلا ڈوز 4 فروری کو دیا گیا تھا جس کے تین ہفتوں بعد ان کا کورونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آیا ہے۔

مزید پڑھیں: کورونا وائرس سے جنگ: ہر ڈاکٹر کے پاس سنانے کو ایک کہانی ہے

صحت کے ایک سینئر عہدیدار نے دوسرے صحت سے متعلق پیشہ ور افراد کی رینڈم سیمپلنگ لینے کی تجویز دی۔

انہوں نے کہا کہ صحت حکام کو کسی بھی الجھن کو دور کرنے کے لیے کورونا وائرس ویکسین کے اعداد و شمار اور تجزیہ کی رپورٹس کو فوری طور پر تیار کرنا چاہیے۔

متاثرہ صحت ورکر بھٹی نے ڈان کو بتایا کہ 'ہم میو ہسپتال لاہور کے پہلے 7 ملازمین میں شامل ہیں جنہیں ویکسین لگانے کا فیصلہ کیا گیا تھا'۔

انہوں نے کہا کہ 'میں سپروائزر ہوں اور کووڈ 19 کے مریضوں کی دیکھ بھال کے لیے نامزد کیا گیا ہوں جبکہ مجھے وائرس کے شکار افراد کی لاشوں کو بھی منتقل کرنے کا کام سونپا گیا ہے'۔

ان کا کہنا تھا کہ 'جب میں نے 25 فروری کو ویکسین کی اپنی دوسری خوراک لینے کا ارادہ کیا تو مجھے درجہ حرارت محسوس ہوا اور میری جانچ پڑتال کرنے والے ڈاکٹروں نے نے علامات کی وجہ سے کووڈ 19 ٹیسٹ کرانے کا مشورہ دیا، 28 فروری کو میرے ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آیا'۔

**یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس سے مزید 52 اموات، مجموعی تعداد 12 ہزار 488 ہوگئی**

انہوں نے بتایا کہ اسی دن ان کی اہلیہ عصمت کا بھی کورونا ٹیسٹ مثبت آیا تھا۔

ان کا کہنا تھا کہ 'دو دن قبل میری اہلیہ کی حالت تشویشناک ہوگئی تھی اور انہیں میو ہسپتال کے ایمرجنسی وارڈ میں منتقل کردیا گیا تھا جہاں وہ زیر علاج رہیں'۔

بھٹی اور ان کی اہلیہ کو اب گھر میں ہی آئیسولیٹ کردیا گیا ہے اور ایک ڈاکٹر ان سے رابطہ میں ہے۔

صحت اور طبی ماہرین نے اس صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ جوڑا ویکسین کی پہلی خوراک دیئے جانے کے تین ہفتوں بعد ہی اس وائرس میں مبتلا ہوگیا۔

ایک سینئر فزیشن کا مؤقف تھا کہ کووڈ 19 ویکسین کی افادیت کے بارے میں متضاد اطلاعات آرہی ہیں، کچھ شاٹس میں 75 فیصد استثنیٰ کی پیش کش کی گئی ہے اور دیگر نے 95 فیصد کی لیکن اس استثنیٰ کی آخری مدت کا ابھی تک پتا نہیں چل سکا ہے۔

پاکستان، ترکی کے درمیان تجارتی ٹرین کے دوبارہ آغاز کا امکان

الیکشن کمیشن آئینی طور پر سپریم کورٹ کی رائے پر عمل کا پابند ہے، اٹارنی جنرل

لولی وڈ کے ’رانجھا‘ اعجاز درانی انتقال کر گئے