دنیا

گورنر پنجاب کے بیٹے انس سرور اسکاٹش لیبر پارٹی کے نئے قائد منتخب

اسکاٹ لینڈ کے لوگوں سے کہنا چاہتا ہوں مجھے معلوم ہے کہ لیبر پارٹی کو آپ کے اعتماد کو جیتنے کے لیے بہت کچھ کرنا ہے، انس سرور

اسکاٹش لیبر پارٹی نے مئی میں پارلیمنٹ کے انتخابات سے قبل انس سرور کو اپنا نیا قائد منتخب کر لیا۔

اسکاٹش پارلیمنٹ نے گلاسگو سے رکن انس سرور کو رچرڈ لیونارڈ کے بعد اپنا قائد منتخب کیا جو جنوری میں مستعفیٰ ہوگئے تھے۔

برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) کے مطابق انس سرور، پنجاب کے گورنر چوہدری محمد سرور کے صاحبزادے ہیں۔

چوہدری محمد سرور برطانیہ میں پہلے مسلم رکن پارلیمنٹ تھے اور 1997 اور 2010 کے درمیان گلاسگو سینٹرل لیبر پر فائز رہے۔

بی بی سی کے مطابق چوہدری محمد سرور مسلم لیگ (ن) اور بعد میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) میں شمولیت سے قبل 2013 میں اپنی برطانوی شہریت سے دستبردار ہو گئے تھے۔

اپوزیشن کی لیبر، اسکاٹ لینڈ میں نیشنل پارٹی (ایس این پی) کے ساتھ موثر نہیں رہی جہاں لیبر پارٹی کے پاس پارلیمنٹ کی 129 میں سے 23 نشستیں ہیں۔

انس سرور نے کہا کہ میں اسکاٹ لینڈ کے لوگوں سے براہ راست کہنا چاہتا ہوں کہ مجھے معلوم ہے کہ لیبر پارٹی کو آپ کے اعتماد کو جیتنے کے لیے بہت کچھ کرنا ہے کیونکہ اگر ہم انتہائی ایماندار نہیں ہوتے تو آپ کے پاس اسکاٹش لیبر پارٹی نہیں ہوتی جس کے آپ حقدار ہیں۔

ایس این پی کی رہنما نکولا اسٹرجن 6 مئی کو ہونے والے انتخابات میں اپنی پارٹی کو مضبوط بنا کر سامنے لانا چاہتی ہیں تاکہ دوسرا ریفرنڈم کرانے کا مینڈیٹ دے سکیں۔

دوسری جانب برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے کہا کہ وہ اس کی منظوری نہیں دیں گے۔

رائے شماری میں دوسرے ریفرنڈم کے حق میں اکثریت نے ووٹ ڈالا ہے۔

لیکن نکولا اسٹرجن اور اس کے پیشرو الیکس سالمونڈ کے مابین تلخ کلامی رہی ہے جو بالآخر ان پر استعفی دینے کے لیے دباؤ ڈال سکتے ہیں اور تحریک آزادی کو نقصان پہنچنے کا خطرہ ہوسکتا ہے۔

لیونارڈ نے جنوری میں کہا تھا کہ مئی کے انتخابات سے قبل یہ پارٹی کے بہترین مفاد میں ہے کہ وہ مستعفی ہوجائیں۔

سعودی عرب کا دفاع اور اس کے ساتھ تجارت جاری رکھیں گے، امریکا

شام میں فضائی حملوں کی اجازت دینے پر جو بائیڈن پر کڑی تنقید

سعودی عرب نے جمال خاشقجی کے قتل سے متعلق امریکی رپورٹ مسترد کردی