خواتین سیاستدانوں کے لباس سے متعلق سوال پر مفتاح اسمٰعیل کا اینکر کو دلچسپ جواب
عموماً جب بھی سیاستدان کچھ غلط کرتے ہیں تو ان پر تنقید کا نشانہ بنایا جاتا ہے لیکن جب وہ کچھ صحیح کرتے ہیں تب اس درست چیز کو اجاگر کیا جانا چاہیے۔
اور حال ہی میں پاکستان مسلم لیگ(ن) کے رہنما مفتاح اسمٰعیل نے ایک بہت ٹھیک کام کیا ہے۔
مفتاح اسمٰعیل جو سابق وزیر خزانہ بھی رہ چکے ہیں وہ 25 فروری کو جیو ٹی وی کے شو جشنِ کرکٹ میں شریک ہوئے تھے جس کی میزبانی شہزاد اقبال کرتے ہیں۔
ویسے تو یہ شو کرکٹ اور پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل) سے متعلق ہے لیکن مفتاح اسمٰعیل سے سیاسی سوالات بھی پوچھے گئے۔
شو کے دوران ان سے یہ سوال بھی پوچھا گیا کہ خواتین سیاستدانوں مریم اورنگزیب اور حنا پرویز بٹ میں سے کس کی ڈریسنگ زیادہ اچھی ہے۔
مریم اورنگزیب پاکستان مسلم لیگ(ن) کی ترجمان ہیں جبکہ حنا پرویز بٹ پنجاب اسمبلی کی رکن ہے۔
شو کے دوران شہزاد اقبال نے مفتاح اسمٰعیل سے مختلف سوالات کیے تھے جس میں انہیں 2 افراد میں سے ایک کا انتخاب کرنا تھا۔
مفتاح اسمٰعیل سے سوال کیا گیا تھا بہتر کرکٹر کون ہے عمران خان یا نواز شریف تو انہوں نے جواب دیا کہ عمران خان اور کہا کہ وہ زیادہ ہینڈسم بھی ہیں۔
جب مفتاح اسمٰعیل سے پوچھا گیا کہ اگر جہاز سے کسی کو دھکا دینا ہو تو مریم نواز یا شہباز شریف کس کے ساتھ ایسا کریں گے جس پر انہوں نے کہا تھا کہ شہباز شریف کیونکہ وہ جیل میں ہیں اور یہ بات نہیں سنیں گے۔
تاہم جب سابق وزیر خزانہ سے اینکر نے یہ سوال کیا کہ مریم اورنگزیب اور حنا پرویز بٹ میں سے کس کی ڈریسنگ زیادہ بہتر ہے۔
جس پر انہوں نے کہا کہ دیکھیں پاکستان میں ویسے ہی خاتون ہونا اور پھر سیاست میں ہونا مشکل ہے تو مجھ سے ان کا نہ پوچھیں۔
ساتھ ہی مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ آپ مجھ سے یہ پوچھیں کہ احسن اقبال یا شاہد خاقان عباسی میں سے کس کی ڈریسنگ زیادہ اچھی ہے۔
یہ کافی حیران کن بات ہے کہ بطور پاکستانی سیاستدان مفتاح اسمٰعیل نے جنسی تفریق کے خلاف کھڑے ہوئے اور خواتین سے متعلق سوال کا جواب دینے کے بعد موضوع کو مردوں کی جانب موڑ دیا۔
اس سے پہلے تمام سوالات صلاحیتوں جیسا کہ عمران خان بمقابلہ نواز شریف یا بے قابو صورتحال جیسا کہ مریم نواز بمقابلہ شہباز شریف سے متعلق تھے۔
تاہم جب مریم اورنگزیب اور حنا پرویز بٹ سے متعلق سوال کیا گیا تو وہ ان کے لباس سے متعلق تھا لیکن مفتاح اسمٰعیل نے بہت خوبصورتی سے جنسی تفریق پر مبنی اس سوال کا رخ موڑ دیا۔
انہوں نے میزبان سے کہا کہ وہ ان سے 2 مرد سیاستدانوں یا ان کے اسٹائل سے متعلق کیوں نہیں پوچھتے۔
مفتاح اسمٰعیل نے میزبان سے ہی سوال کرتے ہوئے کہا کہ وہ احسن اقبال اور شاہد خاقان عباسی کی ڈریسنگ کے بارے میں کیوں نہیں پوچھتے۔
انہوں نے کہا کہ احسن اقبال کا لباس بہتر ہوتا ہے کہ وہ جیل کے اندر بھی صبح اٹھ کر سوٹ پہن کر ٹائی لگا کر بیٹھ جاتے تھے، پتا نہیں کیوں؟
مفتاح اسمٰعیل نے کہا کہ احسن اقبال کی ڈریسنگ سے بہتر ہوتی ہے اور مزید کہا کہ ہر کسی کا ڈریسنگ اسٹائل شاہد خاقان سے بہتر ہوتا ہے۔
تاہم بعدازاں اینکر کے اصرار پر مفتاح اسمٰعیل نے بتایا تھا کہ مریم اورنگزیب کی ڈریسنگ زیادہ اچھی ہوتی ہے لیکن وہ اس سوال کا جواب دینا نہیں چاہ رہے تھے۔
خیال رہے کہ 2017 میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں ٹائی نہ پہننے پر شاہد خاقان کا بہت مذاق بنایا گیا تھا۔
اس وقت انہوں نے کہا تھا 'میں کیلیفورنیا میں اسکول گیا، وہاں کہتے ہیں کہ آپ صرف اس دن ٹائی پہنتے ہیں جب شادی کرتے ہیں یا جس دن آپ کی موت ہوجائے تو پہنتے ہیں'۔