خیال رہے کہ کوویکس پروگرام کی سربراہی مشترکہ طور پر عالمی ادارہ صحت، گیوی ویکسین الائنس، کولیشن آف اپڈیمیک پریپئرڈنس انوویشنز (سی ای پی آئی) کر رہے ہیں۔
اس کا مقصد غریب اور ترقی پذیر ممالک میں کووڈ کی روک تھام کے لیے ویکسینیشن کے عمل کو تیز کرنا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق اب تک محض 10 ممالک میں 75 فیصد کووڈ ویکسینیشن ہوئی ہے، جسے عالمی ادارے نے غیرمنصفانہ قرار دیا۔
اب گھانا سے کوویکس پروگرام کا آغاز ہوا ہے جس کے بعد توقع ہے کہ ویکسینیز کی فراہمی میں توازن پیدا ہوسکے گا۔
گھانا میں عالمی ادارہ صحت کے نمائندے ڈاکٹر فرانسس کاسولو اور یونیسیف کی عہدیدار اینی کلاری ڈوفے نے ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ گھانا کو ویکسین کی فراہمی ایک اہم موقع ہے۔
کوویکس کے تحت ویکسینیشن کی تقسیم اور لاجسٹک مراحل کی ذمہ داری عالمی ادارہ صحت اور یونیسیف کی ہوگی۔
بیان میں کہا گیا کہ گھانا میں ویکسین کی آمد وبا کے خاتمے کی جانب پیشرفت کے لیے انتہائی اہم ہے، یہ کھیپ تاریخ کے سب سے بڑی ویکسین سپلائی آپریشن کا آغاز بھی ہے۔
کوویکس کے تحت 2021 کے آخر تک کووڈ ویکسینز کی 2 ارب 30 کروڑ خوراکوں کو تقسیم کیا جائے گا، جن میں سے 92 ممالک کو ایک ارب 80 کروڑ خوراکیں مفت فراہم کی جائیں گی۔
مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ ویکسینز زندگیاں بچائیں گی، جبکہ طبی عملے اور دیگر اہم افراد کی ویکسینیشن سے حالات بتدریج معمول پر آنا شروع ہوجائیں گے۔
فروری کے شروع میں ایک رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ جون 2021 تک اس پروگرام کے تحت 33 کروڑ 72 لاکھ خوراکیں مختلف ممالک کو فراہم کی جائیں گی۔