اسٹیٹ بینک کے 50 لاکھ روپے کی چوری کا الزام، ریلوے عہدیدار اور بیٹا گرفتار
بہاولپور: ریلوے پولیس سمہ سٹہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایک شخص اور اس کے بیٹے کو مال بردار ٹرین سے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی ملکیت نقدی چوری کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے اور ان کے قبضے سے 49 لاکھ روپے کی رقم بھی برآمد ہوئی ہے۔
ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پولیس نے مرکزی ملزم محمد صادق سیال کے دو ساتھیوں (اس کا دوسرا بیٹا اور ایک داماد) کا بھی پتا لگایا جو ریلوے اسٹیشن کا کیبن مین تھا۔
سمہ سٹہ میں ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں ریلوے پولیس، ملتان ڈویژن کے ڈی ایس پی سید اسد عباس اور ایس ایچ او سمہ سٹہ ریلوے تھانہ ملک فیاض احمد نے میڈیا کو بتایا کہ سمہ سٹہ اور خانیوال کی مشترکہ ٹیم نے ملزمان کا ایک مخبر اور جیو فینسنگ کے ذریعے سراغ لگایا۔
مزید پڑھیں: بہاولپور: ٹرین سے اسٹیٹ بینک کے 50 لاکھ روپے غائب، مقدمہ درج
ان کا کہنا تھا کہ محمد صادق سیال کے موبائل فون سے مشتبہ کالوں کا بھی سراغ لگایا گیا ہے۔
ڈی ایس پی کے مطابق پاکستان سیکیورٹی پرنٹنگ پریس کراچی سے محمد صادق کو 17 ارب روپے کے باکسز کی لوڈنگ کے بارے میں کراچی سے معلومات تھیں۔
جب مال بردار ٹرین 10 فروری کی آدھی رات کو سمہ سٹہ ریلوے یارڈ پہنچی تو محمد صادق، اس کے دو بیٹوں، محمد ساجد اور محمد ماجد اور اس کے داماد محمد زبیر نے اندھیرے میں آکر ٹرین میں موجود گارڈز کی مبینہ غفلت سے یہ جرم کیا۔
یہ بھی پڑھیں: چوری کے الزام میں گرفتار خواتین پر پولیس تشدد کی ویڈیو وائرل
ان کا کہنا تھا کہ جلد ہی دیگر دو مشتبہ افراد کو بھی گرفتار کرلیا جائے گا۔
ملزمان نے مال بردار ٹرین ویگن کا سامان کھولنے کے بعد باکسز سے 50 لاکھ روپے چوری کیے۔
کیش کے انچارج تنویر حسن کو اس چوری کا علم ہونے کے 4 روز بعد ایف آئی آر فیصل آباد میں چوری شدہ کرنسی کی گنتی کے بعد درج کی گئی۔