آئی ایم ایف نے پاکستان کیلئے معطل شدہ قرض پروگرام بحال کردیا
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پاکستان کے لیے بیل آؤٹ پیکج کے تحت 50 کروڑ ڈالر کی قسط ادا کرنے پر اتفاق کرلیا ہے، گزشتہ برس پاکستان کی جانب سے ضروری اصلاحات نہ کیے جانے پر قرض کی اس طے شدہ قسط کی ادائیگی روک دی گئی تھی۔
عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) اورپاکستان نے اسٹاف سطح پر اصلاحات کے معاہدے پر اتفاق کرلیا جس کے نتیجے میں 50 کروڑ ڈالر فنڈ کا اجرا ہوگا۔
خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف اور وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ دونوں فریقین نے اصلاحات کے معاہدے پر متفق ہوگئے ہیں اور اس سے معیشت کی بہتری، اصلاحات میں جدت لانے میں مدد ملے گی۔
مزید پڑھیں: آئی ایم ایف کے پروگرام سے متعلق جلد 'اچھی خبر' ملے گی، گورنر اسٹیٹ بینک
آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ 'منظوری ایگزیکٹیو بورڈ دے گا اور جائزے کا عمل مکمل ہوتے ہی 50 کروڑ ڈالر جاری کر دیے جائیں گے'۔
وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے ٹوئٹر پر اپنے بیان میں معاہدے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ 'وبا کی وجہ سے پیدا ہونے والی پیچیدگیوں پر بھرپور کوشش سے قابو پایا گیا'۔
انہوں نے کہا کہ 'یہ پاکستان کے لیے ایک اچھی پیش رفت ہے'۔
آئی ایم ایف نے اپنے بیان میں کہا کہ ایکسٹینڈڈ فنڈ فیسلیٹی (ای ایف ایف) کے تحت پاکستان کی پیش رفت وبا کی تشویش ناک حالات کے باعث عارضی طور پر تعطل کا شکار ہوئی تھی۔
بیان میں کہا گیا کہ 'پاکستانی حکام معاشی بہتری، پائیدار ترقی اور ای ایف ایف کے وسط مدتی اہداف کے حصول کے لیے مؤثر پالیسی پر عمل کرنے اور ادارہ جاتی اصلاحات کے لیے پر عزم ہیں'۔
یاد رہے کہ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر رضا باقر نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مالی سپورٹ پروگرام کی بحالی کے لیے مذاکرات کر رہے ہیں اور وہ کورونا وائرس کے برے اثرات کے باوجود معیشت میں بہتری کے لیے پراُمید ہیں۔
انہوں نے کہا تھا کہ 'ہمیں اُمید ہے کہ مارکیٹ اور دنیا کے لیے اچھی خبر ہوگی کیونکہ ہم پروگرام کو بحال کر رہے ہیں'۔
رضاباقر کا کہنا تھا کہ دونوں فریقین کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے اور پاکستان کو جی ڈی پی کی کم شرح بڑھانے کی ضرورت ہے۔
خیال رہے کہ پاکستان نے 2019 میں آئی ایم ایف سے 6 ارب ڈالر کا بیل آؤٹ پیکیج حاصل کیا تھا لیکن تاحال دوسری قسط منظور ہونا باقی ہے جو گزشتہ برس کے شروع سے التوا کا شکار ہے۔
آئی ایم ایف کے عہدیداروں اور پاکستان کے حکام گزشتہ برس آئی ایم ایف کے 45 کروڑ ڈالر کے پیکیج کی فراہم کے معاہدے پر پہنچ گئے تھے لیکن ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے منظوری نہ ملنے پر اب تک جاری نہیں ہوا۔
گوکہ بیل آؤٹ پیکیج اب تک زیرالتوا ہے لیکن پاکستان کو آئی ایم ایف سے ہنگامی طور پر 14 لاکھ ڈالر موصول ہوچکے ہیں تاکہ کورونا کی وبا کے باعث ہونے والے اخراجات اور معیشت کے اثرات پر وقتی طور پر قابو پایا جائے۔