پاکستان

امریکی ڈالر کی گرتی قدر، روپیہ 3ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

رواں مالی سال کے دوران غیر ملکی آمدنی میں بھی ترسیلات زر کی طرح اضافہ ہوا ہے، ماہرین

کراچی: کرنسی ڈیلرز اور ماہرین نے بتایا ہے کہ بین الاقوامی کرنسیوں کے مقابلے میں امریکی ڈالر کی گرتی ہوئی قدر اور زیادہ آمدن نے روپے کو انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں تین ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچا دیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق البتہ مارکیٹ کے ماہرین نے کہا ہے کہ کچھ معاشی اشاریے مقامی کرنسی کی بحالی کے حق میں مثبت تھے۔

مزید پڑھیں: اسٹیٹ بنک کے معاشی جائزے کتنے درست ہیں؟

رواں مالی سال کے دوران زر مبادلہ کی شرح میں بڑا اتار چڑھاؤ دیکھنے میں آیا اور اگست 2020 (مالی سال 21) میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قیمت سب سے کم ہوگئی، پچھلے سال 20 اگست کو ڈالر 168.70 روپے پر پہنچ گیا تھا۔

اس کے بعد روپے کی بحالی کا عمل شروع ہوا اور گزشتہ تین ماہ کے دوران اس نے امریکی ڈالر کے مقابلہ میں 1.4 فیصد بہتری ظاہر کی ہے، اس سال 16 جنوری کو روپیہ 161.13 پر تھا، اس نے 2.32 روپے فی ڈالر یا 1.4فیصد روپے کی بہتری حاصل کی، جمعہ 12 فروری کو انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کی تجارت 158.81 روپے پر ہوئی جو تین ماہ کی کم ترین سطح تھی، 15 نومبر 2020 کو ڈالر کی تجارت 158.31 روپے ہوئی تھی۔

فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے صدر ملک بوستان نے کہا کہ نئے سال 2021 کے آغاز سے امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں برطانیہ کی کرنسی میں زیادہ گراوٹ آئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران غیر ملکی آمدنی میں بھی ترسیلات زر کی طرح اضافہ ہوا ہے جبکہ حکومت ورلڈ بینک اور ایشین ڈیولپمنٹ بینک سے کئی ارب ڈالر میں معاہدہ کرنے میں کامیاب ہوگئی ہے جس نے مقامی کرنسی کو امریکی ڈالر کے مقابلے مضبوط بنانے میں مدد کی۔

یہ بھی پڑھیے: بہتر ہوتی ہوئی معیشت کا سراب

ایشین ڈیولپمنٹ بینک نے 28 جنوری کو پاکستان کو ملک میں معاشی مواقع بڑھانے میں مدد دینے کے لیے لگ بھگ 10 ارب ڈالر کے پانچ سالہ قرض پروگرام کا اعلان کیا ہے۔

یکم جولائی کو عالمی بینک نے پاکستان کے لیے بجٹ میں معاونت کے لیے 50کروڑ ڈالر کی منظوری دی، 8 دسمبر کو ورلڈ بینک کے بورڈ آف ایگزیکٹو ڈائریکٹرز نے پاکستان میں دو منصوبوں یعنی سندھ ریزی لینس منصوبے اور سالڈ ویسٹ ایمرجنسی اینڈ ایفیشینسی پراجیکٹ کے لیے 30کروڑ ڈالر کی فنانسنگ کی منظوری دی۔

نمبر ون وکٹ کیپر کون؟ محمد حفیظ کی ٹوئٹ پر سرفراز برہم

ڈونلڈ ٹرمپ مواخذے کی کارروائی سے دوسری مرتبہ بری

رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں نئی گاڑیوں کی درآمدات میں 196 فیصد اضافہ