جیسے اب ایک نئی تحقیق میں بتایا گیا کہ زیادہ انڈے بالخصوص زردی کھانا کینسر اور دل کی شریانوں سے جڑے امراض سے موت کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
5 لاکھ سے زائد افراد کے ڈیٹا پر مشتمل اس تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ آدھا انڈا کھانے سے بھی موت کا خطرہ 7 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ روزانہ اضافی 300 ملی گرام غذائی کولیسٹرول یا ہفتے میں 3 انڈے کھانے سے آئندہ 16 سال میں موت کا خطرہ 19 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
اسی طرح کینسر اور دل کی شریانوں سے جڑے امراض سے موت کا خطرہ بالترتیب 24 اور 16 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں کہا گیا کہ پورا انڈا یعنی زردی سمیت کھانے سے مختلف امراض سے موت کا خطرہ بڑھ سکتا ہے جبکہ اس کی سفیدی کھانے سے ایسا نہیں ہوتا۔
دوسری جانب طبی ماہرین نے نتائج پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ گزشتہ دہائیوں کے دوران انڈوں اور صحت کے حوالے سے متضاد نتائج پر مشتمل تحقیقی رپورٹس سامنے آئی ہیں، کچھ میں کہا گیا ہے کہ انڈے کھانا فائدہ مند ہے جبکہ دیگر میں اسے نقصان دہ قرار دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ اس تحقیق سے بھی بدقسمتی سے اس بحث میں مزید اضافہ ہوگا۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے پلوس میڈیسین میں شائع ہوئے۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ 2020 کے شروع میں امریکا میں 3 دہائیوں تک جاری رہنے والی طبی تحقیق میں انڈے کھانے اور امراض قلب کے خطرے کے درمیان کوئی تعلق دریافت نہیں ہوسکا تھا۔
بوسٹن کے ہارورڈ ٹی ایچ چن اسکول آف پبلک ہیلتھ کی تحقیق کے دوران ایک لاکھ 73 ہزار خواتین اور 90 ہزار سے زائد مردوں کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا جو آغاز میں امراض قلب، ذیابیطس ٹائپ ٹو یا کینسر سے محفوظ تھے۔
ان افراد کا 32 سال تک جائزہ لیا گیا جس دوران غذا اور طرز زندگی کی دیگر عادات کو بھی دیکھا گیا۔
محققین نے 17 لاکھ افراد پر ہونے والی 28 تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ بھی کیا اور ان کے نتائج سے بھی اس دریافت کو تقویت ملی کہ اعتدال میں رہ کر انڈے کھانے سے امراض قلب کا خطرہ نہیں بڑھتا۔
محققین نے ایسے شواہد بھی دریافت کیے جن سے عندیہ ملتا ہے کہ بنیادی طور پر اعتدال میں رہ کر انڈے کھانے سے امراض قلب کا خطرہ کم ہوتا ہے، تاہم اس کا انحصار مجموعی غذائی عادات پر ہوسکتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج طبی جریدے 'بی ایم جے' میں شائع ہوئے اور محققین کا کہنا تھا کہ اعتدال میں انڈے کھانا صحت بخش غذا کا حصہ ہے۔