پاکستان

مقبوضہ کشمیر میں افضل گورو کی پھانسی کی برسی کے موقع پر شٹ ڈاؤن

حق خود ارادیت کی جدوجہد کرنے والی جماعتوں کی کال کے بغیر ہی کاروبار اور دکانیں بند رہیں، رپورٹ

مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سے محمد افضل گورو کی نئی دہلی میں خفیہ پھانسی کے 8 برس مکمل ہونے پر مکمل شٹ ڈاؤن کیا گیا۔

خبرایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق مقبوضہ جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں تمام کاروبار اور دکانیں بند رہیں۔

مزید پڑھیں: کشمیر: افضل گورو کی پھانسی کے بعد کرفیو نافذ

رپورٹ کے مطابق ماضی کے برعکس حق خود ارادیت کے لیے طویل عرصے سے جدوجہد کرنے والے کسی گروپ نے ہڑتال کی کال نہیں دی تھی۔

سری نگر میں سیکڑوں مسلح پولیس اور پیراملیٹری اہلکاروں نے احتجاج روکنے کے لیے نگرانی کی جبکہ شہری گھروں میں موجود تھے۔

بھارتی فورسز نے مختلف چیک پوائنٹس پر شہریوں اور ان کی گاڑیوں کی تلاشی کی جبکہ پبلک ٹرانسپورٹ سڑکوں سے غائب تھی۔

یاد رہے کہ جب 9 فروری 2013 کو بھارتی حکومت نے نئی دہلی کے جیل میں قید محمد افضل گورو کو خاموشی سے پھانسی دے دی تھی، جس کے نتیجے میں کشمیر بھر میں شدید احتجاج کیا گیا تھا۔

افضل گرو کو ہندوستانی پارلیمان پر حملہ کرنے والوں کو شیلٹر اور مدد فراہم کرنے کے الزام میں 2004 میں موت کی سزا سنائی گئی تھی جس کے خلاف انہوں نے رحم کی اپیل کی تھی۔

بھارت کے اس وقت کے صدر پرناب مکھر جی نے اپیل مسترد کردی تھی جس کے بعد انہیں پھانسی دے دی گئی تھی۔

بھارتی پولیس نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے بعض علاقوں میں کرفیو نافذ کردیا تھا اور سری نگر کے مرکز کو بھی پولیس کی طرف سے سیل کر دیا گیا تھا اور یونیورسٹی آف کشمیر میں بھی ہونے والے تمام امتحانات ملتوی کردیے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: افضل گورو کا جسد خاکی اہلخانہ کو نہیں دیں گے

بھارت حکومت نے افضل گورو پر 2001 میں پارلیمنٹ پر حملے کا الزام عائد کیا تھا جہاں 5 حملہ آوروں سمیت 14 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

افضل گورو کا شفاف ٹرائل کی سہولت نہیں دی گئی تھی اور ان کی پھانسی کے بعد مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارت مخالف خونی احتجاج کیا گیا تھا۔

مقبوضہ جموں و کشمیر کے شہریوں کا مطالبہ ہے کہ افضل گورو کی لاش کو ان کے حوالہ کر دی جائے تاکہ ان کی باقاعدہ تدفین کی جائے، جنہیں جیل کے کمپاؤنڈ میں دفنایا گیا تھا۔

بھارت کے اس وقت کے وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے نے محمد افضل گورو کے جسد خاکی کولواحقین کے حوالے کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا تھا کہ گورو کو تہاڑ جیل کے احاطے میں دفن کیا گیا ہے اور ان کی لاش واپس نہیں کی جاسکتی۔

نئی دلی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ جیل قواعد کے مطابق محمد افضل گورو کے جسد خاکی ان کے لواحقین کے حوالے نہیں کی جاسکتی تاہم ان کے اہل خانہ اگر چاہیں تو وہ تہاڑ جیل آکر گورو کی قبر پر فاتحہ پڑ ھ سکتے ہیں۔

پی ایس ایل کی ای ٹکٹنگ کیلئے معروف کمپنی سے شراکت داری

میانمار: فوجی بغاوت کے خلاف سراپا احتجاج شہریوں پر پولیس کا تشدد

یو اے ای کا 'ہوپ مشن' مریخ کے مدار میں داخل ہونے میں کامیاب