پاکستان

شمالی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز سے فائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشتگرد ہلاک

میر علی کے ایک کمپاؤنڈ میں دہشتگردوں کی موجودگی پر کارروائی کی گئی،فائرنگ کےدوران 2 جوان شہید اور 4 زخمی بھی ہوئے، آئی ایس پی آر
|

شمالی وزیرستان کے علاقے میر علی میں سیکیورٹی فورسز کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر نے بدھ کو جاری ایک بیان میں بتایا کہ سیکیورٹی فورسز کو میر علی میں ایک کمپاؤنڈ میں دہشتگردوں کی موجودگی کا علم ہوا تھا، جس پر جیسے اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لیا، دہشت گردوں نے فائرنگ شروع کردی۔

آئی ایس پی آر کے مطابق شدید فائرنگ کے تبادلے میں 4 دہشت گرد ہلاک ہوگئے، یہ دہشت گرد اغوا برائے تاوان، بھتہ خوری، سیکیورٹی فورسز پر فائرنگ اور آئی ای ڈی دھماکوں میں ملوث تھے۔

مزید پڑھیں: جنوبی وزیرستان: سیکیورٹی فورسز کے آپریشن میں 2 دہشت گرد ہلاک، ایک گرفتار

بیان کے مطابق آپریشن کے دوران 42 سالہ چترال کے رہائشی نائب صبیدار امین اللہ اور لنڈی کوتل کے رہائشی 24 سالہ سپاہی شیر ضامن شہید ہوگئے جبکہ 4 دیگر اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

اس سے قبل 2 فروری کو سیکیورٹی فورسز نے پاک-افغان سرحد کے قریب لوئر دیر میں کارروائی کے دوران 3 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایا تھا کہ 'سیکیورٹی فورسز نے پاک-افغان سرحد میں لوئر دیر پر خفیہ اطلاع کی بنیاد پر دہشت گردوں کی مداخلت کی کوشش کو ناکام بنانے کے لیے کارروائی کی'۔

بیان میں کہا گیا تھا کہ 'کارروائی کے دوران فائرنگ کے تبادلے میں تین دہشت گرد ہلاک ہوگئے، جن کی شناخت سوات سے تعلق رکھنے والے عابد، یوسف خان اور مردان سے تعلق رکھنے والے عبدالستار کے نام سے ہوئی'۔

یاد رہے کہ وزیرستان خاص طور پر اس کے شمالی حصے میں سیکیورٹی فورسز اور عسکریت پسندوں کے مابین اکثر جھڑپیں ہوتی رہتی ہیں، جس میں سیکیورٹی فورسز نے حالیہ مقابلوں کے دوران متعدد اہم دہشت گردوں کو ہلاک کیا ہے تاہم اس دوران کئی جوانوں نے مملکت خداداد کی خاطر جانوں کا نذرانہ بھی پیش کیا ہے۔

قبل ازیں 24 جنوری کو سیکیورٹی فورسز نے قبائلی ضلع شمالی وزیرستان کے علاقے میرعلی او خیسور میں کارروائی کرکے دو اہم کمانڈروں سمیت 5 دہشت گردوں کو ہلاک کردیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاک-افغان سرحد پر سیکیورٹی فورسز کی کارروائی، 3 دہشت گرد ہلاک

18 جنوری کو خیبرپختونخوا کے قبائلی ضلع جنوبی وزیرستان میں سیکیورٹی فورسز کے آپریشن کے دوران 2 دہشت گرد ہلاک ہوگئے تھے جبکہ ایک کو زخمی حالت میں گرفتار کرلیا گیا تھا۔

آئی ایس پی آر نے بتایا تھا کہ ہلاک دہشت گرد تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سجنا گروپ کے سرگرم اراکین اور آئی ای ڈی ماہر، دہشت گردوں کے ٹرینر، موٹی ویٹر تھے اور سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں ملوث تھے۔

اس سے قبل 15 جنوری کو میرعلی سب ڈویژن کے علاقے عزیز خیل میں چیک پوسٹ کے قریب سیکیورٹی اہلکار پر نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں لانس نائیک عباد علی نے جام شہادت نوش کیا تھا۔

راولپنڈی ٹیسٹ کا پہلا دن بابر اور فواد عالم کے نام

قیمتوں میں اضافے کی نشاندہی میں ناکامی پر عہدیداروں کے خلاف کارروائی کی جائے، وزیراعظم

کوویکس ویکسین فہرست، پاکستان کو ایک کروڑ 72 لاکھ خوراکیں ملیں گی