یہ بات جرمنی میں ہونے والی ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ سرسبز ماحول ذہنی صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے، درحقیقت گھر کے قریب درخت کی موجودگی ڈپریشن سے تحفظ فراہم کرتی ہے۔
اس تحقیق کے لیے 10 ہزار افراد کے ڈیٹا کا جائہ لیا گیا اور دیکھا گیا کہ ان کے ارگرد درختوں کی صورتحال کیا ہے۔
ڈپریشن سے متعلق مختلف عناصر کو دیکھتے ہوئے دریافت کیا گیا کہ گھر کے ارگرد (سو میٹر سے کم) جتنے زیادہ درخت ہوں گے، اتنا ہی لوگوں میں سکون آور ادویات کو تجویز کرنے کی شرح کم ہوگی۔
یہ تعلق کم آمدنی والے طبقے میں زیادہ مضبوط ہے جن میں ڈپریشن کا خطرہ بھی زیادہ ہوتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ گلیوں میں درختوں کی موجودگی اچھی ذہنی صحت کے قدرتی نسخے کی حیثیت رکھتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ گھروں کے ارگرد درختوں کی موجودگی مختلف طبقات کے درمیان صحت کی عدم مساوات کے خلاف کو بھرنے میں بھی مدد فراہم کرتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ اچھی خبر ہے کیونکہ درختوں کو لگانا آسان ہے اور ان کی تعداد کو بہت زیادہ منصوبہ بندی کے بغیر بڑھایا جاسکتا ہے۔
تحقیق کے مطابق درختوں سے نہ صرف انسانی صحت کو فائدہ ہوگا بلکہ یہ ماحولیاتی مسائل میں بھی کمی لائیں گے۔