پاکستان

سینیٹ انتخابات کیلئے ہمارے نمبر پورے ہیں، جہانگیر ترین کہیں نظر نہیں آرہے، پرویز خٹک

سینیٹ انتخابات میں کوئی خرید و فروخت نہیں ہوگی اور جو یہ کرے گا اسے منہ توڑ جواب دیں گے، وزیر دفاع

وزیر دفاع پرویز خٹک نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما جہانگیر ترین کو سینیٹ انتخابات کے لیے پنجاب سے اُمیدواروں کے چناؤ کی ذمہ داری سونپے جانے کے حوالے سے میڈیا رپورٹس مسترد کردیں۔

اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر، وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان اور صوبائی وزیر ٹرانسپورٹ ملک شاہ محمد کے ہمراہ پشاور بی آر ٹی کے اچانک دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں سینیٹ انتخابات کے لیے حکومت کی تیاریوں سے متعلق پرویز خٹک نے کہا کہ 'جہانگیر ترین کہیں بھی نظر نہیں آرہے اور اس حوالے سے منفی پروپیگنڈا کیا جارہا ہے، ہمارے پہلے ہی نمبر پورے ہیں'۔

انہوں نے کہا کہ 'سینیٹ انتخابات میں کوئی خرید و فروخت نہیں ہوگی اور جو یہ کرے گا اسے منہ توڑ جواب دیں گے'۔

واضح رہے کہ پرویز خٹک کا یہ بیان پی ٹی آئی کے چند رہنماؤں کے اس مطالبے کے بعد سامنے آیا ہے کہ پی ٹی آئی کے اہم رہنما جہانگیر ترین، جو گزشتہ برس سامنے آنے والے چینی اسکینڈل کے دوران ’بے جا‘ منافع حاصل کرنے کے الزام کے بعد پارٹی سے غائب ہوگئے تھے، انہیں پارٹی کے مرکزی دھارے میں دوبارہ لانا چاہیے اور آئندہ سینیٹ انتخابات کے لیے بنائی جانے والی کمیٹی کا رکن بنانا چاہیے۔

مزید پڑھیں: وزیراعظم کا ہر رکن قومی و صوبائی اسمبلی کیلئے 50 کروڑ روپے کی ترقیاتی گرانٹ کا اعلان

گزشتہ روز پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی کے فیصل آباد سے رہنما راجا ریاض نے مطالبہ کیا تھا کہ آئندہ سینیٹ انتخابات لڑنے کے لیے پلان وضع کرنے کے لیے بنائے جانے والی کمیٹی کے اراکین میں جہانگیر ترین کو شامل کیا جانا چاہیے۔

وفاقی وزیر برائے اطلاعات سینیٹر شبلی فراز کا کہنا تھا کہ یہ راجا ریاض کی ذاتی رائے تھی۔

علاوہ ازیں میڈیا سے گفتگو میں اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کو منانے کی کوششوں سے متعلق وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ 'پی ڈی ایم کو منانے کے لیے آج تک ہم نے ایک قدم بھی نہیں اٹھایا ہے، ہم انہیں منانا چاہتے ہیں نہ کوشش کی ہے کیونکہ وہ جھوٹ کے پروپیگنڈے پر اور خود کو بچانے کے لیے نکلے ہیں، ہم تو ان کے خلاف حکومت میں آئے ہیں'۔

پشاور بی آر ٹی کی لاگت بڑھنے کے الزام اور خود پر تنقید کے حوالے سے پرویز خٹک نے کہا کہ 'بی آر ٹی کی لاگت 150 ارب روپے آنے کا کہنے والوں کو میں چیلنج کرتا ہوں، انہوں نے میرے خلاف پروپیگنڈا کیا کہ پشاور کو تباہ کردیا اور کھڈوں میں تبدیل کردیا، عوام خوش ہیں اور دعا دے رہے ہیں جبکہ ان کا کام صرف تنقید کرنا ہے'۔

یہ بھی پڑھیں: جہانگیر ترین سے متعلق کہنا کچھ چاہ رہا تھا، منہ سے کچھ اور نکل گیا، پرویز خٹک

ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ 'ہم احتساب کے لیے تیار ہیں لیکن میرے خلاف نیب میں کیس ہونے کا کہنے والے سب جھوٹ بول رہے ہیں، یہ منصوبہ ایشیائی ترقیاتی بینک کے قرض سے بنا ہے جس کے ہر مرحلے کی وہ نگرانی کرتے رہے ہیں، خیبر پختونخوا حکومت کام صرف منصوبے میں پیشرفت دیکھنا تھا اس کے علاوہ ہمارے پاس کوئی اختیار نہیں تھا'۔

اسٹیٹ بنک کے معاشی جائزے کتنے درست ہیں؟

ایک ماہ کے اندر دوسری مرتبہ ہونڈا موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں اضافہ

ملک کے اندر سے 500 ارب روپے کی ریکوری کر چکے ہیں، فواد چوہدری