پاکستان

نیب کے معاملے میں چیئرمین سینیٹ، سینیٹرز دباؤ کا شکار ہیں، سلیم مانڈوی والا

چیئرمین نیب نے تاجروں کو بلاکر کی جانے والی پلی بارگین پربات نہیں کی، پی پی پی نے فارن فنڈنگ پرجواب جمع کرادیا، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ
|

سینیٹ کے ڈپٹی چیئرمین اور پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ ایوان میں قومی احتساب بیورو (نیب) کے حوالے سے پیش کردہ قراردادوں کے معاملے پر چیئرمین اور دیگر اراکین دباؤ کا شکار ہیں۔

ڈان نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نے کہا کہ چیئرمین نیب کے خلاف تحریک استحقاق اور قرارداد کے معاملے پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور ہمارے کچھ سینیٹرز بھی دباؤ میں ہیں۔

مزید پڑھیں: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا نیب سے متعلق حقائق ایوان بالا میں پیش کرنے کا اعلان

انہوں نے کہا کہ دباؤ کی وجہ سے پارلیمنٹ میں نیب کے خلاف معاملے کو نہیں اٹھایا جارہا اور کرپشن پر ہاتھ ڈالنے کے معاملے پر بات نہیں کی جا رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ تاجروں کو بلا کر پلی بارگین کر رہے ہیں اس پر چیئرمین نیب نے کوئی بات نہیں کی۔

سلیم مانڈوی والا نے کہا کہ نیب کو نجی ٹرانزیکشنز میں گھسنے کی کسی نے اجازت نہیں دی، نیب نجی بینک اکاؤنٹس میں بھی گھس جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میری اور نیب کی لڑائی کوئی ذاتی نہیں۔

واضح رہے کہ 14 جنوری کو اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سلیم مانڈوی والا نے اعلان کیا تھا کہ نیب سے متعلق تمام حقائق ایوان بالا میں لائیں گے۔

انہوں نے کہا تھا کہ سمجھ میں نہیں آرہا کہ نیب کے اندر کیا ہو رہا ہے، انجینیئر منگی دوبارہ سے انجینئرنگ میں مصروف ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ نیب راولپنڈی کا ٹولا فوج کا نام لے کر ملک کے اہم ادارے کی توہین کر رہا ہے اور سینیٹ آف پاکستان کو پہلی دفعہ نیب سے خطرہ ہے۔

انہوں نے نیب پر کاروباری افراد کو پلی بارگین کے لیے دباؤ ڈالنے کا الزام عائد کرتے ہوئے کہا تھا کہ نیب اس ملک میں کیا تباہی مچا رہا ہے، تاریخ میں کبھی نہیں ہوا کہ کاروباری افراد کو آرمی چیف نے جی ایچ کیو بلایا ہو۔

یہ بھی پڑھیں: نیب کے معاملے پر اجلاس کیلئے اپوزیشن کی سینیٹ میں ریکوزیشن، قراردادیں بھی جمع

خیال رہے کہ سلیم مانڈوی والا نے چیئرمین نیب، ڈی جی نیب اور تحقیقاتی افسر کے خلاف تحریک جمع کرا رکھی ہے۔

الیکشن کمیشن میں پیپلز پارٹی کی فارن فنڈنگ سے متعلق دستاویزات جمع

ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے الیکشن کمیشن آف پاکستان میں پی پی پی کی فارن فنڈنگ سے متعلق دستاویزات بھی جمع کرادی۔

الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرانے کے بعد ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے فارن فنڈنگ سے متعلق جواب الیکشن کمیشن میں جواب جمع کرا دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ فارن فنڈنگ سے متعلق ہم نے اپنا جواب جمع کرادیا ہے، ہمارا جواب واضح ہے، ہم نے بینکوں سے بھی سرٹیفکٹس لیے ہیں کہ پیپلزپارٹی نے فارن فنڈنگ نہیں لی۔

انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے خلاف اب فارن فنڈنگ سے متعلق بحث نہیں ہونی چاہیے۔

خیال رہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان میں گزشتہ چند برسوں سے حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کا فارن فنڈنگ سے متعلق کیس زیر سماعت ہے جہاں انہوں نے پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پی پی پی کے خلاف بھی درخواست دائر کر رکھی ہے۔

الیکشن کمیشن نے گزشتہ ہفتے دونوں جماعتوں سے فارن فنڈنگ سے متعلق جواب جمع کرانے کی ہدایت کی تھی۔

مزید پڑھی: پی ڈی ایم کا الیکشن کمیشن کے باہر احتجاج، فارن فنڈنگ کیس نمٹانے کا مطالبہ

دوسری جانب اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے 19 جنوری کو الیکشن کمیشن کے سامنے احتجاج کیا تھا اور ان کا مطالبہ تھا کہ پی ٹی آئی کے کیس کا فیصلہ فوری کر دیا جائے۔

پی ڈی ایم کے احتجاج میں اتحاد کے صدر مولانا فضل الرحمٰن، پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز، پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اور سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف، محمود خان اچکزئی، اختر مینگل، آفتاب احمد خان شیرپاؤ، امیرحیدر خان ہوتی سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

پی ٹی آئی کی فارن فنڈنگ کی تحقیقات کے لیے الیکشن کمیشن نے اسکروٹنی کمیٹی بھی تشکیل دے رکھی ہے جس کے متعدد اجلاسوں کے باوجود اب تک اس کیس کا کوئی منطقی انجام سامنے نہیں آیا، اسی لیے پی ڈی ایم اس تاخیر کے خلاف احتجاج کر رہی تھی۔

لاہور: نجی یونیورسٹی کے باہر ہنگامہ آرائی کے الزام میں گرفتار طلبہ کا جسمانی ریمانڈ منظور

ٹی20 ورلڈ کپ: آئی سی سی نے بھارت سے پاکستان کیلئے تحریری یقین دہانی طلب کرلی

ایران پر حملہ کرنے کے نئے منصوبوں کی تیاری کا حکم دے دیا، سربراہ اسرائیلی فوج