پاکستان

اماراتی صدر سمیت شاہی خاندان کے افراد کو تلور کے شکار کی اجازت

شکاریوں میں ولی عہد اور مسلح فورسز کے ڈپٹی سپریم کمانڈر، صدر کے رشتے دار، مشیر، ایگزیکٹو کونسل کے رکن اور دیگر شامل ہیں، رپورٹ
|

کراچی: وفاقی حکومت نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان اور شاہی خاندان کے دیگر افراد کو 21-2020 کے شکار کے سیزن میں بین الاقوامی سطح پر محفوظ پرندے تلور کا شکار کرنے کے لیے کم از کم 7 خصوصی اجازت نامے جاری کردیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع کا کہنا تھا کہ دیگر شکاریوں میں ملک کے ولی عہد اور مسلح فورسز کے ڈپٹی سپریم کمانڈر، صدر کے رشتے دار، مشیر، ایگزیکٹو کونسل کے رکن اور دیگر افراد شامل ہیں۔

وزارت خارجہ کے ڈپٹی چیف آف پروٹوکول کے ذریعے جاری کردہ شکار کے اجازت نامے اسلام آباد میں واقع یو اے ای کے سفارت خانے کو پہنچائے گئے تھے تاکہ یہ خلیج کے ساحل کے ساتھ واقع ملک سے تعلق رکھنے والے شکاریوں کو بھیجے جاسکیں۔

مزید پڑھیں: اماراتی شاہی خاندان کے افراد کی تلور کے شکار کیلئے پنجگور آمد

ان اجازت ناموں کے مطابق یو اے ای کے صدر شیخ خلیفہ بن زاید النہیان اور ولی عہد اور ڈپٹی سپریم کمانڈر شیخ محمد بن زاید النہیان کو تین صوبوں سندھ، بلوچستان اور پنجاب کے علاقے شکار کے لیے دیے گئے ہیں۔

انہیں جو علاقے دیے گئے ہیں، ان میں رحیم یار خان، راجن پور اور چکوال کے اضلاع، سکھر، گھوٹکی، نواب شاہ، سانگھڑ (بشمول کوٹ ڈجی اور نارا کینال سے پار نہیں) کے اضلاع، اور پنجگور، ژوب، خاران (نگ درہ افزائش گاہ کے سوا)، واشک، گوادر (گوادر، اورماڑا اور پسنی کے سوا) اور سبی ضلع کی لہری تحصیل (صرف ڈومکی کا علاقہ) شامل ہے۔

مزید برآن صدر کے نمائندے کو مغربی حصے جبکہ شاہی خاندان کے رکن شیخ حمدان بن زاید النہیان کو خیرپور، نتھن شاہ تحصیل، ضلع دادو میں جوہی تحصیل اور یونین کونسل فرید آباد، ضلع لاڑکانہ میں غیبی ڈیرو تحصیل، خیرپور اور دیگر علاقے دیے گئے ہیں۔

یاد رہے کہ جنوری کے اوائل میں متحدہ عرب امارات کے شاہی خاندان کے 11 افراد تلور کے شکار کے لیے مکران ڈویژن کے علاقے پنجگور پہنچے تھے۔

اس سے قبل دسمبر کے مہینے میں وفاقی حکومت نے بحرین کے بادشاہ شیخ حمد بن عیسیٰ بن سلمان الخلیفہ اور ان کے خاندان کے دیگر 5 افراد کو بین الاقوامی سطح پر محفوظ نایاب پرندے تلور کے شکار کے خصوصی اجازت نامے جاری کیے تھے۔

ان اجازت ناموں کے جاری ہونے سے کچھ دن قبل دسمبر میں ہی متحدہ عرب امارات کے شاہی خاندان کے 11 افراد تلور کے شکار کے لیے ضلع چاغی پہنچے تھے۔

ماہ دسمبر میں ہی وفاقی حکومت نے قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد الثانی اور ان کے اہلخانہ کے 14 دیگر افراد کو 21-2020 کے شکار کے موسم میں بین الاقوامی سطح پر محفوظ پرندے تلور کا شکار کرنے کے لیے خصوصی اجازت نامے جاری کیے تھے۔

اس سے قبل وفاقی حکومت نے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان اور سعودی حکمران خاندان کے دیگر 2 اراکین کو سال 21-2020 کے شکار سیزن میں تلور کے شکار کا اجازت نامہ جاری کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: تلور کے شکار کیلئے اماراتی شاہی خاندان کے وفد کی پاکستان آمد

واضح رہے کہ وسطی ایشیائی خطے میں رہنے والے تلور ہر سال سردیوں میں اپنے آبائی علاقوں میں سخت موسم سے بچنے کے لیے پاکستان آجاتے ہیں اور موسم سرما کے بعد وہ اپنے خطے میں واپس چلے جاتے ہیں۔

عرب شکاریوں کی جانب سے تلور کے شکار کے باعث دنیا میں اس نایاب پرندے تلور کی تعداد میں کمی آئی ہے، جسے نہ صرف عالمی تحفظ کے مختلف کنونشنز کے تحت تحفظ حاصل ہے بلکہ مقامی وائڈ لائف پروٹیکشن قوانین کے تحت اس کے شکار پر پابندی عائد ہے۔

یہاں یہ بات مدنظر رہے کہ پاکستانی شہریوں کو تلور کے شکار کی اجازت نہیں ہے۔

حکومت سے مذاکرات، اپوزیشن پیچھے ہٹ گئی

جنوبی افریقہ 220 رنز پر آؤٹ، پاکستان 4 وکٹیں گنوا کر مشکلات سے دوچار

تحریک انصاف فارن فنڈنگ کیس جیتے گی، وزیراعظم