کھیل

جنوبی افریقہ کو ٹیم کے انتخاب میں 'بہادرانہ' فیصلہ کرنا ہوگا، مارک باؤچر

اگر ہمیں فاسٹ باؤلر کے بجائے اسپنر کا انتخاب کرنا ہوا تو اس نظر ثانی کریں گے جبکہ فاسٹ باؤلرز کا کردار بھی اہم ہے، ہیڈ کوچ

پاکستان کے دورے پر آئی ہوئی جنوبی افریقہ کی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مارک باؤچر نے کہا ہے کہ ایشیائی وکٹیں اسپنرز کے لیے سازگار ہوتی ہیں اس لیے ٹیم کے انتخاب میں 'بہادرانہ فیصلے' کرنے ہوں گے۔

کرکٹ ویب سائٹ کرک انفو کی رپورٹ کے مطابق مارک باؤچر نے کہا کہ ہمیں اپنے تیز باؤلرز پر انحصار ہوتا ہے لیکن اگر اس پر نظر ثانی کرنا پڑی تو ہم درست انتخاب کریں گے اور اچھی کرکٹ ہوگی۔

مزید پڑھیں: جنوبی افریقہ کے خلاف پہلے ٹیسٹ کیلئے قومی اسکواڈ کا اعلان

ان کا کہنا تھا کہ میں روایتی انداز کے بجائے کھلے ذہن کے ساتھ فیصلے کی حوصلہ افزائی کرتا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ یہ دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز ہے اس لیے ہم غلطی کے متحمل نہیں ہوسکتے کہ ہمیں ایک اضافی اسپنر کے ساتھ کھیلنا چاہیے تھا۔

مارک باؤچر کا کہنا تھا کہ ہمیں ابھی درست فیصلے کرنے ہوں گے اور اپنے ملک سے باہر سیریز جیتنے کے لیے ہمیں 'بہادرانہ فیصلے' کرنے ہوں گے۔

جنوبی افریقہ کے اسکواڈ میں تین فاسٹ باؤلرز شامل ہیں، جن میں کگیسو رابادا بھی ہیں جو انجری کے باعث سری لنکا کے خلاف ہوم سیریز سے باہر ہوگئے تھے۔

ہیڈ کوچ نے سیریز میں فاسٹ باؤلرز کے کردار کو بھی اہم قرار دیا اور کہا کہ ہم نے ریورس سیونگ پر بات کی ہے لیکن اس وقت گراؤنڈ میں آؤٹ فیلڈ گرین ہے اس لیے مجھے نہیں معلوم ریورس سوئنگ کتنی کارآمد ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ برصغیر کی کنڈیشنز فاسٹ باؤلرز کے لیے زیادہ معاون نہیں ہوتیں اور میرا نہیں خیال کہ فاسٹ باؤلر کو زیادہ مدد ملے گی۔

یہ بھی پڑھیں: بابراعظم اور غیرمتوقع حالات پر قابو پانا ہوگا، فاف ڈیوپلیسی

مہمان ٹیم میں کیشو مہاراج اور تبریز شمسی جیسی آزمودہ اسپنر شامل ہیں تاہم وہ 2018 کے بعد ٹیسٹ نہیں کھیل پائے ہیں۔

باؤچر نے کہا کہ تبریز کو جارحانہ اسپنر کے طور پر منتخب کیا گیا ہے اور اگر انہیں ٹیم میں شامل کیا گیا ہے تو پھر سازگار وکٹ پر انہیں موقع دیں۔

کیشو مہاراج سے متعلق انہوں نے کہا کہ مہاراج بہترین باؤلر ہے لیکن انہیں سری لنکا کے خلاف باؤلنگ کا زیادہ موقع نہیں ملا جس کی وجہ وکٹ فاسٹ باؤلرز کے لیے سازگار سمیت کئی معاملات تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ کیشو مہاراج گزشتہ چند برسوں سے ہمارے مرکزی باؤلر ہیں لیکن بھارت کا دورہ ان کے لیے اچھا ثابت نہیں ہوا تھا جبکہ ہم نے تکنیکی مسائل پر بات کی ہے۔

خیال رہے کہ پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان دو ٹیسٹ اور تین ٹی ٹوئنٹی میچوں کی سیریز کھیلی جائے گی، دونوں ٹیموں کے درمیان ٹیسٹ سیریز ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ کا حصہ ہونے کی وجہ سے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

سیریز کا پہلا ٹیسٹ میچ 26 سے 30 جنوری تک کراچی کے نیشنل اسٹیڈیم میں کھیلا جائے گا جبکہ سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کی میزبانی 4 سے 8 فروری تک راولپنڈی کرے گا۔

اس کے بعد دونوں ٹیموں کے درمیان 11، 13 اور 14 فروری کو تین ٹی 20 میچوں کی سیریز قذافی اسٹیڈیم لاہور میں کھیلی جائے گی۔

لاہور: طلبہ کا احتجاج، پولیس کے مبینہ لاٹھی چارج سے متعدد زخمی

وقت نے ثابت کردیا نواز شریف کا بیانیہ ہی نجات کا بیانیہ ہے، مریم نواز

وزیر اعظم یا وفاق کے کسی عہدیدار کو جواب دہ نہیں ہوں، مراد علی شاہ