اسکریپپس ریسرچ کی اس تحقیق میں میں 18 لاکھ سے زیادہ افراد ہونے والی 61 طبی تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کرنے کے بعد دریافت کیا گیا کہ کووڈ 19 سے متاثر کم از کم ہر 3 میں سے ایک فرد میں کسی قسم کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔
طبی جریدے اینالز آف انٹرنل میڈیسین میں شائع تحقیق میں نومبر 2020 تک دنیا بھر میں شائع ہونے والی تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کیا گیا۔
43 تحقیقی رپورٹس کو پی سی آر ٹیسٹنگ کو پیمانہ بنایا گیا تھا جبکہ 18 میں اینٹی باڈی ٹیسٹنگ کو استعمال کیا گیا اور نئی تحقیق میں ان سب کے ڈیٹا کو اکٹھا کیا گیا۔
ڈیٹا سے ثابت ہوا ہے کہ جن افراد کے ٹیسٹوں میں وائرس کی موجودگی ثابت ہوئی، ان میں سے ایک تہائی کو کبھی علامات کا سامنا نہیں ہوا۔
ماہرین کا کہنا تھا کہ اس طرح کے ڈیٹا سے بغیر علامات والے مریضوں کی ٹیسٹنگ کی اہمیت ظاہر ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ سے بغیر علامات والے مریضوں سے صحت مند افراد میں وائرس کی منتقلی کے عمل کو زیادہ مؤثر طریقے سے روکا جاسکتا ہے۔
تحقیق میں کہا گیا کہ کووڈ 19 کی روک تھام کی حکمت عملیوں میں تبدیلی لانے کی ضرورت ہے اور بغیر علامات والے مریضوں سے اس کے پھیلاؤ کے خطرے کو مدنظر رکھا جانا چاہیے۔
محققین کا کہنا تھا کہ ویکسینز کو دنیا بھر میں متعارف کرایا جارہا ہے، مگر بغیر علامات والے مریضوں سے اس کے پھیلاؤ کی روک تھام میں ان کی افادیت کے تعین کی ضرورت ہے۔
اس سے قبل جنوری 2021 میں امریکا کے سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریونٹیشن کی ایک حالیہ تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ کورونا وائرس کے لگ بھگ 60 فیصد کیسز ایسے افراد کے نتیجے میں پھیلتے ہیں جن میں اس کی علامات ظاہر نہیں ہوتیں۔