پاکستان

برطانیہ، جنوبی افریقہ سے آنے والی پروازوں کے عملے کیلئے نئے ایس او پیز جاری

سی کیٹیگری کے ممالک سے آنے والی فلائٹس کے عملے کو سفر سے 72 گھنٹے قبل پی سی آر ٹیسٹ کی منفی سرٹیفیکیشن حاصل کرنا ہو گی، رپورٹ

راولپنڈی: سول ایوی ایشن اتھارٹی نے برطانیہ، جنوبی افریقہ اور کیٹیگری 'سی' کے ممالک سے براہ راست پروازوں کے عملے کے لیے نئے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار (ایس او پیز) جاری کیے ہیں جبکہ اتھارٹی نے پہلے ہی برطانیہ اور جنوبی افریقہ سے آنے والے مسافروں پر عارضی پابندیاں عائد کردی ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق نئی رہنما ہدایات کے تحت فلائٹ عملے کو برطانیہ، جنوبی افریقہ اور سی کیٹیگری کے دوسرے ممالک سے صرف اس صورت میں پاکستان جانے کی اجازت ہو گی جب وہ اپنے سفر سے 72 گھنٹے قبل پی سی آر ٹیسٹ کی منفی سرٹیفیکیشن حاصل کر لیں۔

مزید پڑھیں: 2021 میں پرواز کرکے 2020 میں پہنچ جانے والے مسافر

ہوائی اڈے پر علیحدہ دروازوں اور کاؤنٹرز کے ذریعے متعلقہ حکام آمد/روانگی کے حوالے سے متعلقہ رسمی اصولوں کو مدنظر رکھتے ہوئے عملے کو جانے کی اجازت دیں گے۔

عملے کو پہنچنے پر جانچ سے استثنیٰ ہو گا تاہم یہ چھوٹ ان لوگوں کے لیے ہو گی جن میں کووڈ-19 کی علامات ظاہر نہیں ہوں گی۔

نئے ایس او پیز کے تحت پرواز کے عملے کو براہ راست ہوائی اڈے پر اترنے پر نامزد ہوٹلوں میں منتقل کیا جائے گا، وہ ہوٹلوں میں اپنے کمروں میں لازمی قرنطینہ کریں گے، مجاز حدود سے زیادہ کسی بھی طرح کا رابطہ رکھنا ممنوع ہو گا، مزید یہ کہ کووڈ-19 کی علامات رکھنے والے عملے کے کسی بھی رکن کو اضافی جانچ کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

اس حوالے سے سول ایوی ایشن نے کہا کہ برطانیہ ، جنوبی افریقہ اور سی کیٹیگری کے دیگر ممالک سے براہ راست پروازوں کے عملہ کے لیے پاکستان پہنچنے کے بعد صحت سے متعلق ان اضافی پابندیوں کی تعمیل لازمی ہو گی جن کا محکمہ صحت کے حکام نے ذکر کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: برطانیہ سے آنے والی پی آئی اے کی خصوصی پرواز سے صرف ایک مسافر کی واپسی

سی اے اے نے کیٹیگری ’اے‘ کے حامل ممالک سے آنے والے 23 ممالک کے مسافروں کو پاکستان میں داخل ہونے سے قبل کووڈ-19 کے ٹیسٹ سے استثنیٰ دیا ہے جبکہ ’بی‘ کیٹیگری کے ممالک کو پاکستان کے لیے سفر سے 96 گھنٹے قبل اپنا ٹیسٹ کرانا ہو گا۔

سی کیٹیگری کے ملکوں سے آنے والے مسافروں کو پاکستان کے لیے سفر سے 96 گھنٹے قبل لازمی کورونا وائرس کا ٹیسٹ کرانا ہو گا اور ملک میں لینڈنگ کے بعد لازمی طور پر آر ٹی- پی سی آر ٹیسٹ بھی کرانا ہو گا۔

بھارت: جنسی ہراسانی کی اطلاع دینے والے کیمروں سے رازداری کو خطرہ

شوہر کے ساتھ رومانوی تصویر شیئر کرنے پر تنقید کرنے والوں کو ثنا فخر کا جواب

چین کی پاکستان کو ویکسین کی ’تیز تر’ برآمد کی یقین دہانی