دنیا

’پاکستان کا روزویلٹ ہوٹل بچانے کیلئے ساڑھے 3 کروڑ ڈالر سے زائد کے دوسرے بیل آؤٹ پیکج پر غور‘

ای سی سی نے مذکورہ پراپرٹری کیلئے بیل آؤٹ پیکج کو فراہم کرنے کیلئے ایک پینل کی تشکیل پر بھی تبادلہ خیال کیا، میگزین کا دعویٰ

واشنگٹن: ہوٹل انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے ایک میگزین نے لکھا ہے کہ پاکستان، مین ہیٹن نیویارک میں واقع پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز انویسٹمنٹ لمیٹڈ (پی آئی اے آئی ایل) کی زیرملکیت روزویلٹ ہوٹل کے لیے 3 کروڑ 55 لاکھ 80 ہزار ڈالر کا دوسرا بیل آؤٹ پیکج دینے پر غور کر رہا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ہوٹل انڈسٹری سے تعلق رکھنے والے میگزین ہوٹل منیجمنٹ کی جانب سے یہ بھی رپورٹ کیا گیا کہ پاکستان کی اقتصادی رابطہ کمیٹی نے مذکورہ پراپرٹری کے لیے اس بیل آؤٹ پیکج کو فراہم کرنے کے لیے ایک پینل کی تشکیل پر بھی تبادلہ خیال کیا تھا۔

1992 میں نیویارک سے شروع ہونے والے اس میگزین کی رپورٹ کے مطابق ستمبر 2020 میں مذکورہ پینل نے ہوٹل کی فوری مالی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے 14 کروڑ 20 لاکھ ڈالر کی منظوری دی تھی، اس رقم کا انتظام نیشنل بینک آف پاکستان سے 59 لاکھ ڈالر سالانہ مارک اپ (شرح سود) کے ساتھ بطور قرض کیا گیا تھا۔

مزید پڑھیں: نیویارک: پاکستانی ہوٹل روزویلٹ کو 31 اکتوبر سے مستقل طور پر بند کرنے کا اعلان

مزید یہ کہ اس نے مشترکہ منصوبے کے شراکت دار کے ساتھ لیز معاہدے کے حتمی شکل اختیار کرنے تک ایک کروڑ 30 لاکھ ڈالر بطور سالانہ کیریئرنگ لاگت منظور کیے تھے۔

رپورٹ میں نشاندہی کی گئی کہ 2019 میں پی آئی اے آئی ایل کو مین ہیٹن کی پراپرٹی سمیت پیرس میں اسکرائب ہوٹل کو کھونے کا خطرہ اس وقت لاحق ہوگیا تھا جب برٹش آئی لینڈز کی عدالت نے ایک بین الاقوامی ثالثی کا فیصلہ نافذ کیا تھا جس میں بلوچستان میں ٹیتھیان کاپر کمپنی (ٹی سی سی) کا مائننگ لائسنس منسوخ کرنے پر بطور تصفیہ دونوں جائیدادوں کی حوالگی شامل تھی۔

واضح رہے کہ پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن کی ذیلی کمپنی پی آئی اے آئی ایل کو برٹش ورجن آئی لینڈز میں شامل کیا گیا ہے جبکہ ٹی سی سی بیرک گولڈ اور آنٹوفاگسٹا کا ایک مشترکہ منصوبہ ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ریکوڈک کیس: پاکستان پر ہرجانہ نافذ کرنے کیلئے کمپنی کا ورجن آئی لینڈ کی عدالت سے رجوع

یاد رہے کہ پاکستان نے بے ضابگیوں کا حوالہ دیتے ہوئے بلوچستان میں ریکوڈک سونے اور تانبے کی کانوں پر ٹی سی سی کے کان کنی کے لائسنسز کو منسوخ کردیا تھا تاہم ٹی سی سی نے دعویٰ کیا تھا کہ اسے کان کنی کے عمل سے غلط طریقے سے روکا گیا۔

سال 2019 میں سرمایہ کاری کے تنازع کے تصفیے لیے قائم بین الاقوامی مرکز عالمی بینک کواشی کورٹ نے اس تنازع میں پاکستان پر 5 ارب 97 کروڑ ڈالر کا بھاری جرمانہ عائد کیا تھا، حالانکہ ایک موقع پر پاکستان ٹی سی سی کے ساتھ عدالت کے باہر تفصفیہ چاہتا تھا۔

واضح رہے کہ مین ہیٹن میں واقع روزویلٹ ہوٹل 1924 میں کھلا تھا، جس میں ایک ہزار 15 کمرے اور 52 سوٹس ہیں، دیگر میڈیا رپورٹس میں یہ کہا گیا ہے کہ پاکستان کو ابھی بھی امریکا اور فرانس میں ان قیمتی جائیدادوں کو کھونے کا خطرہ ہے۔


یہ خبر 23 جنوری 2021 کو ڈان اخبار میں شائع ہوئی

چیئرمین سینیٹ نے بھی ایوان بالا کے انتخابات اوپن بیلٹ سے کرانے کی حمایت کردی

ایل این جی ٹینڈر ڈیفالٹ پاکستان کے لیے رحمت بن گیا

فارن فنڈنگ کیس سے خوف ہوتا تو اوپن سماعت کا نہیں کہتا، وزیر اعظم